Daily Mumtaz:
2025-12-09@21:00:49 GMT

بین الاقوامی سطح پر سونے کی تجارت بحال کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT

بین الاقوامی سطح پر سونے کی تجارت بحال کرنے کا فیصلہ

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن سمیت مختلف وزارتوں کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی۔ وزیر خزانہ کی زیر صدارت جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں بین الاقوامی سطح پر سونے کی تجارت بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، جبکہ گاڑیوں کی درآمد سے متعلق سخت اقدامات پر فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔
اجلاس میں وزارت تجارت نے تجویز دی کہ گاڑیوں کی درآمد صرف ان ممالک سے کی جائے جہاں بھیجنے والے شخص کا مستقل قیام ہو، تاکہ سکیموں کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس تجویز پر اعتراض کیا، کیونکہ یہ پاکستانیوں کے لیے مشکل ہو گا، خاص طور پر ان کے لیے جو بائیں ہاتھ سے چلنے والی گاڑیاں رکھنے والے ممالک میں رہتے ہیں۔ وزارت صنعت نے “تحفہ” اور “ذاتی سامان” سکیموں کو ختم کرنے کی تجویز دی، لیکن وزارت تجارت نے ان سکیموں کو برقرار رکھتے ہوئے ان کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے سخت شرائط عائد کرنے کی سفارش کی۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد مجوزہ ترامیم دوبارہ پیش کرے۔
ای سی سی نے سونے، قیمتی دھاتوں اور زیورات کی درآمد و برآمد کے موجودہ فریم ورک کو شفافیت اور خودکار نظام کے تحت بحال کرنے کی منظوری دی۔ اس فیصلے کے تحت ’’اینٹرسٹمنٹ‘‘ اور ’’کنسائنمنٹ‘‘ پالیسیوں کے ذریعے زیورات کی برآمد کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا، جس کی توثیق وفاقی کابینہ کرے گی۔
اجلاس میں وزارت دفاعی پیداوار، وزارت داخلہ اور الیکشن کمیشن کے لیے مختلف ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔ ان میں پاکستان نیوی کے تحت پاکستان میری ٹائم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے لیے 2.

5 ارب روپے، پاکستان رینجرز (پنجاب) کے ہیلی کاپٹر کی مرمت کے لیے 21.5 ملین روپے، اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے لیے متحدہ عرب امارات میں بیرونی تعمیراتی سرگرمیوں کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے 45 ملین درہم کے مساوی رقم شامل ہے۔ علاوہ ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مقامی حکومت کے انتخابات کے اخراجات کے لیے 455.984 ملین روپے کی گرانٹ دی گئی۔
اجلاس میں ملک میں مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزارت منصوبہ بندی کے چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد نے بریفنگ دی کہ حالیہ سیلاب کے باعث زرعی زمین اور مویشیوں کے متاثر ہونے کے باعث ستمبر 2025 تک مہنگائی 5.6 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کی خریداری کی قوت کو محفوظ رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
جمعہ کو پاکستان میں کینیڈا کے نئے تعینات ہونے والے ہائی کمشنر طارق علی خان نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت پائیدار بحالی کی جانب گامزن ہے اور تین سال قبل کے مشکل دور کے بعد ملک کے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی پر قابو پا لیا گیا ہے اور مالی نظم و ضبط بحال ہو چکا ہے۔ حکومت نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، سرکاری اداروں کی نجکاری اور نجی شعبے کی قیادت میں ترقی و نمو پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔
یہ اقدامات پاکستان کی اقتصادی ترقی اور استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہیں اور عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اجلاس میں کے لیے

پڑھیں:

عمان جانے والے ہوشیار، حکومت نے انرجی سیکٹر میں نیا ’لائسننگ سسٹم‘ نافذ کردیا

مسقط: عمان کی وزارتِ محنت نے 7 دسمبر 2025 کو توانائی اور کان کنی کے شعبوں میں متعدد پیشوں کے لیے لازمی “لائسنسنگ سسٹم” کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

وزارت کے مطابق ان شعبوں میں کام کرنے والے تمام افراد اور اداروں کو مخصوص پیشہ ورانہ لائسنس حاصل کرنا ہوگا، جس کی نگرانی عمانی ایسوسی ایشن فار انرجی اینڈ مائننگ اسکلز کرے گی۔

وزارتِ محنت نے وضاحت کی کہ جن پیشوں کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا گیا ہے، ان کی فہرست جاری کر دی گئی ہے، جبکہ تمام کمپنیوں اور ملازمین کو یکم جون 2026 تک اصلاحی مدت (Correction Period) دی گئی ہے۔

اس دوران ورک پرمٹ کی تجدید یا اجراء ممکن ہوگا، چاہے ملازمین نے ابھی تک لائسنس کے لیے درخواست نہ دی ہو۔

وزارت کے مطابق یکم جون 2026 کے بعد ان پیشوں کے لیے ورک پرمٹ صرف اسی صورت میں جاری یا تجدید ہوسکے گا جب کارکن کے پاس سیکٹر اسکلز یونٹ برائے توانائی و کان کنی کا باضابطہ لائسنس موجود ہو۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملکی افرادی قوت کی مہارت بڑھانے، لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے اور پیشہ ورانہ معیار برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔

لائسنس درکار پیشوں میں شامل ہیں: HSE ایڈوائزر، موبائل کرین آپریٹر، فورک لفٹ آپریٹر، ایکسکیویٹر آپریٹر، ویلڈر، مکینکل و الیکٹرکل ٹیکنیشنز، ڈرلر، دریک مین، ٹول پشر، مشین آپریٹر، CNC آپریٹر، فٹنگ اینڈ اسمبلی ٹیکنیشن، اسٹرکچرل اسٹیل ورکر اور دیگر درجنوں تکنیکی اسامیاں۔

وزارت نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ لائسنسنگ کی مقررہ تاریخوں پر عمل کریں تاکہ کاروباری سرگرمیاں بغیر رکاوٹ جاری رہ سکیں۔ مزید معلومات کے لیے وزارت کا ہیلپ سینٹر 80077000 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کا اقتصادی استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستان اور انڈونیشیا کا تجارت، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ
  • وزیر خزانہ کا ملکی معیشت مضبوط بنانے کا عزم
  • عمان جانے والے ہوشیار، حکومت نے انرجی سیکٹر میں نیا ’لائسننگ سسٹم‘ نافذ کردیا
  • غزہ میں بین الاقوامی فورس امن مسلط کرنے نہیں، قیامِ امن کیلئے ہونی چاہیئے، مصری وزیر خارجہ
  • غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی ضرورت، امن مسلط کرنے کے لیے نہیں،مصری وزیرِ خارجہ
  • تحریک انصاف کا پشاور میں سیاسی پاور شو، آئین کو اصل صورت میں بحال کرنے کا مطالبہ
  • وزیرِ خزانہ کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے کا عزم
  • رواں سال آئی ٹی خدمات کی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان: وزیر خزانہ
  • اڈیالہ جیل کے باہر گرفتاریاں، مقدمات درج کرنے کا فیصلہ