یورپی یونین کا انسٹاگرام، فیس بُک اور ٹک ٹاک پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
جرمن جریدے دی زائت کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ان تینوں کمپنیوں نے یورپی قوانین کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے فیس بُک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کی خلاف ورزی اور ڈیٹا میں شفافیت نہ رکھنے کا الزام عائد کیا ہے۔ یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ امریکی اور چینی کمپنیاں اپنے رویے کی اصلاح نہیں کرتیں یا قابلِ قبول شواہد پیش نہیں کرتیں تو انہیں بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جرمن جریدے دی زائت کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ان تینوں کمپنیوں نے یورپی قوانین کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا کہ انسٹاگرام اور فیس بُک پر صارفین کے لیے شکایت درج کروانے کا طریقہ کار ناکافی ہے۔ اسی طرح ٹک ٹاک محققین کو اپنے ڈیٹا تک مناسب رسائی نہیں دیتا، جس کی وجہ سے آزادانہ نگرانی ممکن نہیں رہتی، وہ اپنی شرائط و ضوابط کی مبینہ خلاف ورزی پر اکاؤنٹس بلاک کر دیتے ہیں یا پوسٹس حذف کر دیتے ہیں، جبکہ صارفین کو اپنے دفاع کا حق مؤثر انداز میں فراہم نہیں کیا جاتا۔
یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ ان پلیٹ فارمز پر غلط معلومات یا غیر قانونی مواد کی اطلاع دینے کا نظام مؤثر طریقے سے کام نہیں کر رہا، اور اس عمل کے دوران صارفین سے ذاتی معلومات طلب کرنا بھی قابلِ اعتراض ہے، انسٹاگرام اور فیس بُک (جو کمپنی میٹا کے تحت ہیں) اور ٹک ٹاک کے خلاف الگ عدالتی کارروائیاں بھی جاری ہیں، جن کا تعلق بچوں اور نوعمروں کو تشدد اور فحش مواد سے بچانے سے ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی خلاف ورزی فیس ب ک ٹک ٹاک
پڑھیں:
حکومت پنجاب کابلدیاتی ایکٹ سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، مفتی عامر محمود
ملتان میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ملتان کے صدر کا کہنا تھا کہ غیرجماعتی بنیادوں پر الیکشن کا انعقاد سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں جس میں وہ تمام اختیارات نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو دینے کی بجائے سرکار کو نواز نے کے لئے دینا چاہتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامرمحمود نے کہا ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں یہاں جمہوریت ہے بادشاہت نہیں، اسی لئے بادشاہی فرمان نہ چلائے جائیں، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج ایک بار پھر قوم کی نگاہیں قائد مولانا فضل الرحمن کے عوام دوست مضبوط بیانیہ پر مرکوز ہیں، حکومت پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، جس کے خلاف جے یو آئی ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرے گی اور عوام کے حقوق کے لئے ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی، آئین کے ساتھ کھلواڑ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے اور قیادت کے بیانیہ کو عام کرنے کی بھرپور مہم چلائیں گے، 27 دسمبر کو ملتان مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں کنونشن ہوگا جس کی صدارت قائد مولانا فضل الرحمن کریں گے۔
غیرجماعتی بنیادوں پر الیکشن کا انعقاد سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں جس میں وہ تمام اختیارات نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو دینے کی بجائے سرکار کو نوازنے کے لئے دینا چاہتی ہے اور ضلع کونسل کو ختم کرکے بیوروکریسی کے ذریعے انتظامی امور کو چلانا چاہتی ہے، ایوانوں میں بیٹھے عوامی نمائندوں کو عوام سے لئے گئے مینڈیٹ کی پاسداری کرنی چاہیئے ورنہ ا عوام کی طرف سے مسترد کئے جانے کے پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں جے یو آئی ملتان کی ضلعی مجلس شوری کے اراکین سے صدارتی خطاب میں کیا۔
جے یوآئی صرف مذہبی ہی نہیں بلکہ سیاسی،عوامی اور جمہوری جماعت بھی ہے جس کا پارلیمان میں تاریخی کردار ہے اسی لئے حکومت ہمارے صبر کاامتحان نہ لے اور ہمارے صبر کوکمزوری نہ سمجھا جائے حکومت جس طرح آئمہ مساجد پر چند ٹکوں کے عوض دبا ڈال کر بادشاہانہ غیر مناسب رویہ اختیار کر رہی ہے اور آئمہ مساجد کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا جا رہا ہے اور 39 سوالات پر مشتمل ڈیٹا فارم کے زریعے بے گناہ علما کرام کو ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے اس کی ملکی تاریخ میں کہیں بھی مثال نہیں ملتی، ہم حکومتی دبا کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔