آزاد کشمیر: ن لیگ کے بغیر پی پی حکومت سازی کی پوزیشن میں آ گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
کیا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) آزاد کشمیر میں ن لیگ کی حمایت کے بغیر حکومت سازی کی پوزیشن میں آ گئی؟
ذرائع پی پی پی کے مطابق آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی حمایت کے بغیر حکومت بنائیں گے۔
فریال تالپور نے آج سندھ ہاؤس اسلام آباد میں رات 10 بجے ڈنر رکھا ہے، جس میں پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی اور دیگر ارکان شریک ہوں گے۔
آزادکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق استعفیٰ دیں گے یا تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے؟
ذرائع کے مطابق مہاجرین نشستوں اور بیرسٹر سلطان گروپ کے ارکان بھی ڈنر میں شریک ہوں گے۔
بیرسٹر سلطان گروپ کے 5 ارکان اور مہاجرین نشستوں کے 5 ارکان نے پی پی کے ساتھ ہیں، 2 ارکان کی حمایت خفیہ رکھی گئی ہے۔
ذرائع کے دونوں دھڑوں کی شمولیت کے بعد 30 سے زائد ارکان کا پیپلز پارٹی کو ساتھ حاصل ہو گیا ہے۔
دوسری طرف آزاد جموں و کشمیر کے وزراء کے وفد نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پی پی خواتین ونگ کی صدر فریال تالپور سے ملاقات کی۔
وفد میں شامل چوہدری یاسر، محمد حسین، چوہدری محمد اخلاق، چوہدری ارشد اور چوہدری محمد رشید نے پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
فریال تالپور نے نئے شامل ہونے والے کشمیری رہنماؤں کا خیر مقدم کیا اور ان پر اعتماد کا اظہار کیا۔
پی پی خواتین ونگ کی صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ آزاد کشمیر کے عوام کی سچی نمائندہ رہی ہے، ہم سیاسی اور معاشی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر نئے شامل ہونے والے رہنماؤں نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدرِ مملکت آصف علی زرداری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعتماد کا
پڑھیں:
آزاد کشمیر حکومت کے مقدر کا فیصلہ ہو گیا، صدر آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد لانےکاحکم دےدیا
سٹی42: پیپلز پارٹی آزادکشمیر میں اپنی حکومت بنانے کے لئے میدان مین آ گئی۔ صدر آصف علی زرداری نے آزاد کشمیر میں موجودہ حکومت کو فارغ کرنے کے لئے عدم اعتماد کی تڑیک لانےکی منظوری دے دی۔
آج پاکستان پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر کی قیادت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے پارٹی کے اہم اجلاس میں یہ طے کیا تھا کہ آزاد کشمیر میں حکومت کی پریشان کن پرفارمنس مزید انتظار کرنے کی گنجائش نہین دے رہی، اس حکومت کو ہٹانے کے لئے پیپلز پارٹی کو راست اقدام کرنا پڑے گا۔ پارٹی قیادت نے چئیرمین بلاول بھتو زرداری کی صدارت مین ہونے والے اجلاس مین یہ فیصلہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد لانے یا نہ لانے کا فیصلہ صدر آصف علی زرداری کریں۔
اب پارٹی ذرائع بتا رہے ہیں کہ صدر آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں عدم اعتماد لانے کی منظوری دے دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے آزادکشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اداکار شریاس تالپڑے اور الوک ناتھ کے خلاف کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث ہونے کا الزام، مقدمہ درج
پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے رہنما چوہدری یاسین نے بتایا کہ آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے تمام ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔ پہلے سیشن کی صدارت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکی، دوسرا سیشنصدر آصف علی زرداری کی قیادت میں ہوا۔
برازیل: شہری نے انشورنس رقم کے لالچ میں اپنی لگژری پورش گاڑی کو آگ لگا دی
اجلاس میں آزادکشمیر کے وزیراعظم انوارالحق کو ہٹانے اور نئی حکومت بنانے سے متعلق اہم بنیادی فیصلے کئے گئے اور ان فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کے لئے حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی لانے کا ابتدائی فیصلہ برقرار رکھا۔
صدر آصف علی زرداری نے آزادکشمیر میں عدم اعتماد کی تحریک منظور کروا کر پارٹی کی حکومت بنانےکی منظوری دے دی ۔
رجانہ موٹروے انٹرچینج کے قریب حادثہ، ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق
اجلاس کے بعد میڈیا کے لئے بریفنگ میں چوہدری یاسین نے بتایا، پیپلزپارٹی آزادکشمیر میں حکومت بنانے جارہی ہے، اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرلیا گیا، آزاد کشمیر میں وزیراعظم کون بنےگا، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
چوہدری یاسین کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کےنام کا اعلان کریں گے۔
چوہدری یاسین نے کہا، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی ایک پیج پر ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک لانا پڑی تو مسلم لیگ نون ہماری مکمل حمایت کرے گی۔ ن لیگ وفاق میں ہے تو آزاد کشمیر میں کابینہ میں شمولیت پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے،
پنجاب حکومت کا ڈرون پولیسنگ اور آرمز ریگولیشن کے نئے قوانین متعارف کرانیکا فیصلہ
قبل ازیں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوئے پی پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا تاہم حکومت کی تبدیلی یا علیحدگی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔
اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ، صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین کی قیادت میں پوری پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شریک ہوئی، اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، جاوید ایوب، رفیق نئیر، بازل نقوی اور جاوید بڈھانوی، فیصل راٹھور، نبیلہ ایوب اور سردار حاجی یعقوب نے بھی شرکت کی تھی۔
محمود الرشید کی نومئی سانحہ میں سزا معطلی کی درخواستیں 28 اکتوبر کو سماعت کیلئے مقرر
بلاول بھٹو زرداری نے قیادت کو اتحاد برقرار رکھنے اور عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایت کی جبکہ اجلاس میں آزاد کشمیر میں حکومتی کارکردگی، تنظیمی امور اور آئندہ انتخابی حکمت عملی زیر بحث آئی تھی۔
پیپلز پارٹی وزیراعظم کسے بنائےگی
وزارت عظمیٰ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر موسٹ لیڈر چوہدری یاسین، لطیف اکبر اور سردار یعقوب ہیں، اب تک پارٹی قیادت نے تینوں میں سے کسی کو وزیراعظم بنانے کے لئے واضح اعلان نہیں کیا لیکن تاثر یہ ہے کہ سینئیر موسٹ پارلیمنٹیرین ہونے اور پارٹی کاآذاد کشمیر مین قائد ہونے کے ناطے چوہدری یاسین کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔
پیپلز پارٹی کی کوشش ہو گی کہ آذاد کشمیر کےوزیراعظم انوار الھق کو استعفیٰ دینے کے لئے قائل کیا جائے۔ اگر انہوں نے زمینی حقائق کا ادراک کرتے ہوئے از خود استعفیٰ دے دیا تو ریاست میں نو کانفیڈنس موشن اور ووٹوں کی کھینچا تانی کی نوبت آئے بغیر ان ہاؤس تبدیلی آ جائے گی۔
پارٹی زرائع بتا رہے ہیں کہ ہےکہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق خود ہی مستعفی نہ ہوئے تو تحریک عدم اعتماد کے لیے نمبر پورے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری پیر کے روز حکومت سازی کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔
Waseem Azmet