اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ اجلاس میں پانی کی قلت کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک پیج پر آگئے، وفاقی وزیر مصدق ملک نے وضاحت کہا کہ دریائے سندھ پر ڈیم بیراج یا لنک کینال نہیں بن رہی، چولستان پروجیکٹ دریائے ستلج سے وابستہ ہے، شیری رحمان نے کہا کہ تقسیم کی سیاست نہیں چاہتے، معاملہ قائمہ کمیٹی کو نہ بھیجا تو پیپلز پارٹی احتجاج کرے گی۔

ایوان بالا میں ملکی آبی وسائل پر بحث کی گئی، وفاقی وزیر مصدق ملک نے آگاہ کیا کہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی بات کی گئی، جبکہ پانی تقسیم کی مانیٹرنگ وفاقی حکومت کے پاس نہیں، بلکہ صوبوں کے پاس ہے، دریائےسندھ پر کوئی ڈیم نہیں بننے جارہا ہے، چولستان پروجیکٹ دریائے ستلج سے وابستہ ہے، چولستان کینال کو پنجاب اپنے حصے سے پانی دے گا۔

شیری رحمان نے کہا کہ جو ڈیٹا دیا گیا، وہ حقیقت کے برعکس ہے، ارسا خود کہ رہا کہ پنجاب اورسندھ کے پانی کی 13 فیصد کمی رہی ہے، معاملے پر سندھ بلوچستان کو سنا جائے، تقسیم کی سیاست نہیں چاہتے، معاملہ قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کونہ بھیجا گیا تو بھرپور پوراحتجاج کیا جائے گا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دھمکی نہ دیں یہ حکومت اورپیپلزپارٹی کا معاملہ ہے۔

شبلی فراز اور علی ظفر نے بھی پیپلز پارٹی کے موقف کی تائید کی، بعد ازاں سینیٹ اجلاس جمعہ 24 جنوری صبح ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

قبل ازیں وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے خبردار کردیا کہ کسی کے پاس غیر دستاویزی دولت ہے تو سامنے لانا ہوگی، کالا دھن یا ٹیکس چوری کرنے والوں پر پابندی لگا رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کہتے ہیں کہ ئئی ترمیم کے تحت نان فائلر ٹرانزیکشن نہیں کرسکتا، کوئی گاڑی اور پلاٹ بھی نہیں خرید سکتا۔

سید نوید قمرکی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نان فائلر پر کوئی پابندی نہیں تووہ کچھ ٹیکس ادا کرتے ہیں، کسی کے پاس غیردستاویزی دولت ہے، تو اسے سامنے لانا ہوگی، بلاواسطہ کو بلواسطہ ٹیکس کی طرف لارہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کالا دھن یا ٹیکس چوری کرنے والوں پرپابندی لگا رہے ہیں، نان فائلر اکنامک ٹرانزیکشن نہیں کرسکتا، گاڑی، پلاٹ یا سرمایہ کاری نہیں کرسکتا، آڈٹ کے لیے1600 آڈیٹرز کو لایا جارہا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہاکہ بل میں ابہام پایا جاتا ہے، قوانین سے ٹیکس میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ عوام کے لئے مشکلات ہوںگی۔

مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ جو چیز50 سالوں سے نہیں ہوئی، ایک ہفتے میں کرنے سے مسائل ہوںگے۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ کسی کا بینک اکاونٹ بند کرنے کا اختیار کسی کو نہیں ہونا چاہیے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ بل یکدم نافذ العمل نہیں ہوگا، وقت کے ساتھ بتدریج نافذ کیا جائے گا، کمیٹی نے ترمیمی بل پر کاروباری طبقے کا نقطہ نظر سننے کا فیصلہ کیا، کمیٹی نے پراپرٹی خریداری سے متعلق پانچ رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
مزیدپڑھیں:سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 18 اراکین کی رکنیت بحال

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے کہا کہ تقسیم کی پانی کی ملک نے کے پاس

پڑھیں:

نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم نہیں کرتے، ندیم افضل چن

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم (اون) نہیں کرتے۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ ’کبھی آپ نے نواز شریف کو پارلیمان کی کارروائی میں دلچسپی لیتے دیکھا، کبھی پارلیمان آتے یا حصہ لیتے دیکھا؟ پارٹی کے اصل سربراہ تو وہ ہیں، جب ایک پارٹی کا سربراہ ہی نظام کو اون نہیں کر رہا تو پہلے انہیں تو اتحادی بنائیں، ان کی بیٹی وزیراعلیٰ ہے اور بھائی وزیراعظم ہے‘۔

مزید پڑھیں: اگر ادارے ساتھ ہوں تو نئی حکومت چل جائے گی، ندیم افضل چن

انہوں نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کو بلاول بھٹو کو اڑھائی سال کے لیے وزیر اعظم بنانے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن پارٹی نے اسے قبول نہیں کیا کیونکہ اقتدار کے چند سال لینا ہمارا ہدف نہیں۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نظام کا حصہ بن کر مسلم لیگ (ن) پر احسان کیا کیونکہ ان کا الیکشن متنازع تھا اور اگر ہم نظام کا حصہ نہ بنتے تو الیکشن اور فارم 47 کو کوئی تسلیم نہ کرتا۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں بلکہ صرف آئینی عہدے لے کر نظام کو سہارا دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ندیم افضل چن کا عمران خان کے خلاف گواہی دینے سے انکار

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے آج تک پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا پنجاب آمد پر استقبال نہیں کیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ندیم افضل چن نے کہا کہ آج ملک گندم کے بحران سے دوچار ہے کیونکہ حکومت نے نہ تو امدادی قیمت مقرر کی اور نہ ہی کسان کو آزادانہ فروخت کی اجازت دی۔

ان کے مطابق پیپلز پارٹی کی سیلاب کے لیے بین الاقوامی اپیل کرنے کی تجویز بھی حکومت نے مسترد کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری پیپلز پارٹی خصوصی انٹرویو عمار مسعود مسلم لیگ ن ندیم افضل چن نواز شریف وزیراعلیٰ مریم نواز وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی سیلاب پر سیاست نہیں کرتی: شرجیل میمن
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مشورے اپنے پاس رکھیں:مریم نواز
  • امریکہ اسرائیل پر دباؤ کا ویسا مظاہرہ نہیں کر رہا جیسا کرنا چاہئے، رانا ثناء
  • سندھ کے بلدیاتی ضمنی انتخابات، پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا
  • کراچی میں ضمنی انتخابات: نتائج پیپلزپارٹی کے حق میں جاری
  • کراچی میں ضمنی انتخابات:نتائج پیپلزپارٹی کے حق میں جاری
  • نواز شریف موجودہ حکومتی نظام کو تسلیم نہیں کرتے، ندیم افضل چن
  • طلحہ محمود سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین منتخب
  • جماعت اسلامی ہمیں کام کرنے نہیں دیتی، مرتضیٰ وہاب کا الزام