بھارت کی ایل او سی کی خلاف ورزی، بلااشتعال گولا باری، نوجوان جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بھارتی فورسز نے اتوار کی رات گئے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار بلااشتعال شیلنگ کر کے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سردار وحید خان کے مطابق بھارتی افواج نے جنوبی کوٹلی ضلع کے نکیال سیکٹر میں 11 بجے کے بعد کئی گاؤں کو نشانہ بنایا، اس دوران 40 منٹ تک ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
بڑی دھارا مٹھرانی میں متاثرہ دیہات میں سے ایک میں 32 سالہ محمد شاہد ولد محمد مارٹر شیل کے ٹکڑے سے شدید پیٹ کے زخموں کا شکار ہوا، جسے علاج کے لیے نکیال کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، اور بعد ازاں کوٹلی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ریفر کردیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
سردار وحید خان نے بتایا کہ حویلی ضلع میں بھی مختصر گولہ باری کا واقعہ رپورٹ کیا گیا۔
شاہد نامی نوجوان کی موت کے بعد حالیہ گولہ باری کی لہر سے مرنے والوں کی تعداد 32 تک پہنچی ہے جن میں کوٹلی میں 12، بھمبر اور پونچھ میں میں 6، 6، مظفرآباد میں 3، نیلم اور حویلی میں 2، 2 اور باغ میں ایک شہری کی موت ہوئی، اس تنازع میں اب تک مزید 123 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسکول، کالجز آج سے دوبارہ کھلیں گے
آزاد جموں و کشمیر حکومت نے عارضی بندش کے بعد آج (منگل) سے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے، تاہم ملتوی شدہ امتحانات کے لیے نظرثانی شدہ شیڈول علیحدہ طور پر اے جے کے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن میرپور کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے بھمبر ضلع کے برنالا سیکٹر میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور مسلح افواج کے جوانوں کے ساتھ دشمن کو ان کے منہ توڑ جواب پر خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے گولا باری سے متاثرہ خاندانوں کا احوال بھی دریافت کیا، جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور بلند حوصلے کی تعریف کی اور کہا کہ ’آپریشن بنیان مرصوص‘ نے بھارتی افواج کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے اور پاک فضائیہ کی قابلیت کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
چوہدری انوار الحق نے بھارت کی جانب سے شہری آبادیوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی مذمت کی اور آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں کی مزاحمت اور بہادری کی ستائش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہدا اور زخمیوں کے خاندانوں کو 24 گھنٹوں کے اندر امداد فراہم کی گئی ہے اور متعلقہ ادارے مکمل طور پر چوکس اور 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر نے عزم کیا کہ وہ نقصان کا تخمینہ لگانے اور بروقت امداد و بحالی کو یقینی بنانے کے لیے ذاتی طور پر تمام لائن آف کنٹرول سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
اپنے دورے میں انہوں نے شہدا کے خاندانوں سے ملاقات کی، لواحقین کی دلجوئی کی اور امدادی چیک حوالے کیے۔ جب ان کا قافلہ علاقے سے گزرا تو ہجوم نے پاکستان، مسلح افواج، اور آزاد جموں و کشمیر کی قیادت کے حق میں نعرے لگائے۔
متاثرہ خاندانوں کیلئے فوری ریلیف کی ہدایت
صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ بے گناہ اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے پر بھارتی جارحیت کی سخت مذمت کی اور ان اقدامات کو بھارت کی مایوسی کا کھلا اظہار قرار دیا۔
بیرسٹر سلطان محمود نے شہدا کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی، انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر نقصانات کا تجزیہ کریں اور متاثرہ آبادی کے لیے فوری ریلیف یقینی بنائیں، جبکہ زخمیوں کو بلا رکاوٹ طبی دیکھ بھال فراہم کی جائے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کی اور کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں چھاپہ ما رکارروائیوں کے دوران سینکڑوں کشمیریوں کی گرفتاری کی مذمت
پرویز شاہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے آزادی پسند قیادت کو طویل عرصے سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے اس کے باوجود وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران چھ سو سے زائد کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بنا کر تحریک آزادی کشمیر کو طاقت کے بل پر دبانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے آزادی پسند قیادت کو طویل عرصے سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے اس کے باوجود وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے بھارتی جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جیل انتظامیہ کشمیری حریت پسند قیدیوں کو طبی اور دیگر سہولیات فراہم نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ اور محمد یاسین ملک جیسے رہنما مختلف عارضوں میں مبتلا ہو چکے ہیں جنہیں علاج معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے جو انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔حریت رہنما نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔