بارش کا پانی محفوظ کرنے اور استعمال میں لانے کا نظام متعارف
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں بارش کا پانی محفوظ کرنے اور استعمال میں لانے کا نظام متعارف کرا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے، اس صورتحال میں بارش کا پانی محفوظ کرنے اور استعمال میں لانے کا نظام متعارف کرایا گیا۔
سی بی ڈی پنجاب کی جانب سے رین واٹر ہارویسٹنگ جھیل کی تعمیرکی گئی ہے، جھیل میں پچاس لاکھ گیلن تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
سی بی ڈی کا کہنا ہے کہ جھیل دوبڑے مون سون اسپیلز کے پانی کو محفوظ بنانے کے لیےکافی ہے۔
یاد رہے پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا۔
اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا ، جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔
مزیدپڑھیں:جس کے شروع میں ’را‘ لگے اسے تو فیل ہونا ہی تھا، قادر پٹیل کا رافیل پر دلچسپ تبصرہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پانی ذخیرہ کرنے بارش کا پانی کا سسٹم
پڑھیں:
پنجاب میں 500 کے وی اے سے زائد استعمال کرنے پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
لاہور:پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025ء صوبائی اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کرلیا گیا ہے۔ جس کے مطابق 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی لاگو ہو گی۔
بل کے متن کے مطابق بجلی ڈیوٹی فی یونٹ 4 پیسے ہو گی۔ 500 کے وی اے تک بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین کو بجلی ڈیوٹی سے استثنا حاصل ہو گا جب کہ 500 کے وی اے سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔
پنجاب اسمبلی سے منظور بل کے مطابق تمام گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل مستثنا ہوں گے۔ نیشل گرڈ کے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے حاصل ہو گی۔ نجی بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرز کے ذریعے بجلی ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کا اطلاق کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہو گا۔
بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں ترامیم کی جائیں گی اور اس بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔