صدر مملکت کی ہدایت پر وزیر داخلہ فوری طور پر کراچی روانہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری کراچی طلب کر لیا۔ صدر آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو ٹیلیفون کیا، جس میں سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران صدر زرداری نے وزیر داخلہ کو فوری طور پر کراچی طلب کیا۔ واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے اختلافات شروع ہوئے، جس پر دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا مطالبہ ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کی جائے تاہم پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد سے انکار کیا ہے۔ معاملے پر تاحال دونوں صوبائی حکومتوں کے وزراء کی جانب سے مسلسل پریس کانفرنس کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
محسن نقوی کی پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاک کی تعمیر 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
ویب ڈیسک: پارلیمنٹ لاجز کے نئے بلاک کی تعمیر کا منصوبہ 13 سال بعد دوبارہ فعال ہو گیا، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر منصوبے پر تیزی سے کام شروع کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے آج پارلیمنٹ لاجز کے زیرِ تعمیر نئے بلاک کا دورہ کیا، اس موقع پر وزیر داخلہ نے تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ منصوبہ 4 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے فنڈز کی منظوری دی جا چکی ہے اور اسے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا، منصوبے کی تکمیل کے بعد تمام پارلیمنٹرینز کو رہائش کی سہولت فراہم ہو سکے گی۔
بریفنگ کے دوران چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ منصوبہ 2012 میں ٹھیکے پر دیا گیا تھا اور اسے 2013 میں مکمل ہونا تھا تاہم کنٹریکٹر کی جانب سے کام روکنے اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا، منصوبے کو 2014 تک ایکسٹینشن دی گئی تھی، نیا بلاک 104 یونٹس پر مشتمل ہوگا۔
شاہدرہ : شوہر کا بیوی پر چھریوں سے حملہ، گلا کاٹنے کی کوشش
اس موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔