پوپ لیو نے ٹرمپ منصوبہ غزہ امن کے لیے بڑی پیش رفت قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ویٹی کن:۔ مسیحی کیتھولک فرقے کے 14ویں پوپ لیو نے گزشتہ روز غزہ کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غزہ میں امن کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے اس موقع پر غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ پوپ کے یہ ریمارکس ایک سفارتی بیان کی صورت سامنے آیا ہے جو انہوں نے حماس کی طرف سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر مثبت ریسپانس سامنے آنے کے بعد دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ چند گھنٹوں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ جس سے غزہ میں امن مذاکرات کی امید بڑھی ہے اور مجھے بڑی امید ہے کہ مطلوبہ نتائج جلد ممکن ہو جائیں گے۔
وہ ان خیالات کا اظہار ویٹی کن میں ایک بڑے اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے۔ پوپ لیو نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ وہ تمام ذمہ دار لوگوں سے کہیں گے کہ وہ اس سلسلے میں امن کے اس راستے میں آگے بڑھیں، تاکہ جنگ بندی ہو اور اسرائیلی قیدی رہا ہوں۔ جس کے نتیجے میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن ممکن ہو سکے۔
کیتھولک مسیحی فرقے کے سربراہ نے دنیا میں یہود مخالف نفرت بڑھنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر جمعرات کے روز ایک یہودی عبادت گاہ پر حملے میں دو افراد کے ہلاک اور تین کے زخمی ہونے پر بھی تشویش ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ انہیں غزہ میں فلسطینیوں پر بیتنے والے مصائب پر بھی بہت رنجیدگی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں،ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سعودی ولی عہد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی ۔