data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: افغان سرحد پر کشیدگی کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز 5 کھرب کا نقصان ہوگیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز مارکیٹ میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا، جس میں صرف ایک دن میں 5 کھرب 33 ارب روپے سے زائد سرمایہ ڈوب گیا ۔

بازارِ حصص میں گزشتہ روز کاروبار کے دوران KSE-100 انڈیکس 2.

85 فیصد کمی کے ساتھ 158,443 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری دورانیے میں انڈیکس نے ایک موقع پر 5,400 پوائنٹس سے زائد کی مندی بھی دیکھی، جب کہ مجموعی طور پر 78 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں گر گئیں۔

واضح رہے کہ مارکیٹ میں یہ مندی اس صورت حال کا نتیجہ ہے، جس کے مطابق افغان سرحد پر دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپ ہوئی اور صورت حال انتہائی کشیدہ رہی۔ اس واقعے نے ملکی معاشی صورت حال پر منفی اثر ڈالا ہے۔

مارکیٹ ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ نہ ہونے اور قرض پروگرام کی اگلی قسط کے حوالے سے بات چیت تاحال غیر یقینی ہونے سے بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ محض 6 روز میں مارکیٹ 9,500 پوائنٹس کھو چکی ہے۔

اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بینکنگ، آئل، گیس اور سیمنٹ کے بڑے حصص میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جن میں بینک الحبیب 5.19 فیصد ، اینگرو 3.32 فی صد اور لکی سیمنٹ کے شیئرز شامل ہیں۔ اگرچہ 1.36 ارب حصص کا کاروبار ہوا، مگر منفی رجحان چھایا رہا۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پاک افغان بارڈر بندش سے پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے

پشاور:

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے پاک افغان بارڈرز سے وابستہ تاجروں پر مشتمل جرگے نے مفتی محمود مرکز پشاور میں ملاقات کی اور سرحدوں کی طویل بندش پر معاشی و تجارتی خطرات سے آگاہ کیا۔

تاجروں کے مطابق 45 روز سے بارڈرز بند ہیں جس کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، اگر حکومت نے فوری طور پر تجارت بحال نہیں کی تو تاجروں سمیت قومی خزانے کو بھی مزید بھاری نقصان کا اندیشہ ہے۔

قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے تجارتی بندش پر گہری تشویش و افسوس کا اظہار کیا اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ جمعیت  علمائے اسلام تاجروں کے اس مسئلے کو لے کر تمام فورمز پر موثر آواز اٹھائے گی۔

وفد میں جے یو آئی فاٹا کے امیر مولانا جمال الدین، سنیٹر مولانا عطاء الحق درویش، مفتی مصباح الدین، شمالی وزیرستان آل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ثناءاللہ ہمزونی، عبدالستار خان، ملک زرابت خان، ملک روح اللہ سمیت دیگر تاجرشریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں پھر تیزی، انڈیکس 167,000 کی حد عبور کر گیا
  • پاکستان نے افغانستان سے تاجکستان سرحد پر چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا  
  • دہشتگردی کے مرکز افغانستان سے تاجکستان پر ڈرون حملہ، چینی شہریوں کا جانی نقصان
  • اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی،2184 پوائنٹس کااضافہ،ایک لاکھ 65ہزار پوائنٹس کی حدبحال
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 1,200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، ایک لاکھ 64 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • چمن سرحد کی طویل بندش، افغانستان کو ادویات اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا
  • پاک افغان بارڈر بندش سے پریشان تاجر مدد کیلئے فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے
  • اسٹاک ایکسچینج پھر مندی سے دوچار، انڈیکس میں مزید 781 پوائنٹس کی کمی
  • ملک میں سونے کی کھپت کتنی، قیمت کا تعین کیسے ہوتا ہے؟ گزشتہ سال کتنے ملین ڈالر کاسونا درآمد کیا گیا؟