سرحدی جھڑپوں سے اسٹاک مارکیٹ میں بھونچال، 5 کھرب ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
کراچی:
آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بغیر مذاکرات ختم ہونے سے قرض پروگرام کی اگلی قسط کے اجراء میں تاخیرکے خدشات، داخلی سطح پر غیریقینی سیاسی صورتحال اور افغانستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی جیسے عوامل سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیرکو بھی بڑی نوعیت کی مندی رہی جس سے انڈیکس کی مزید 1 لاکھ 63 ہزار، 1 لاکھ 62 ہزار، 1 لاکھ 61 ہزار، 1 لاکھ 60 ہزار 1 لاکھ 59 ہزار پوائنٹس کی 5 سطحیں بھی گرگئیں۔
مندی کے سبب 78 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 5 کھرب 33ارب 93 کروڑ 93 لاکھ 21 ہزار 926 روپے ڈوب گئے۔
کثیرالقومی کمپنیوں کی ڈی لسٹنگ، آئی ایم ایف مذاکراتی مشن کے مختلف تحفظات سے حکومت کو درپیش چیلنجز قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری میں ممکنہ تاخیر،غیرملکیوں اور انسٹیٹیوشنزکی حصص کی بڑھتی ہوئی حصص کی آف لوڈنگ سے مسلسل چھٹے سیشن میں بھی مندی برقرار رہی۔
کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ ریڈ زون میں رہی، بینکنگ آئل اینڈ گیس سیمنٹ سمیت انڈیکس کے تقریبا تمام شعبوں میں سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر 5420 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی۔
تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی، کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 4654.
نمائندہ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی نے مالیاتی منڈیوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے، جس کے نتیجے میں پیرکو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھی گئی۔
KSE-100 انڈیکس ایک دن میں 4,654.77 پوائنٹس (2.85%) کی کمی کے ساتھ 158,443.42 پر بند ہوا۔
مندی ان اطلاعات کے بعد سامنے آئی جب سرحد پار سے کیے گئے مبینہ حملے میں 23 پاکستانی فوجی شہید اور 200 سے زائد شدت پسند ہلاک ہوئے۔
JS گلوبل کے ہیڈآف ایکویٹی ریسرچ وقاص غنی کے مطابق پچھلے چھ روز میں مارکیٹ 9,500 پوائنٹس کھو چکی ہے، جیوپولیٹیکل غیر یقینی صورتحال نے بینکنگ، توانائی اور سیمنٹ جیسے اہم شعبوں میں وسیع پیمانے پر فروخت کوجنم دیا۔
کے ٹریڈ سیکیورٹیز کے احمد شیرازکے مطابق مارکیٹ پہلے ہی کمزور معاشی اشاریوں، مانیٹری پالیسی میں ممکنہ تبدیلی اور آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے باعث دباؤ کا شکار تھی،جس پر حالیہ دہشتگرد حملوں اور TLP احتجاج نے جلتی پر تیل کاکام کیا۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق مارکیٹ کا آغاز ہی زبردست مندی کے ساتھ ہوا اور انڈیکس پورے دن دبائو میں رہا۔
بینک الحبیب 5.19 فیصد، اینگرو ہولڈنگز 3.32 فیصد اور لکی سیمنٹ سمیت کئی بڑے اداروں کے حصص قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، اگرچہ کاروباری حجم 1.36 ارب حصص رہا، مگر منفی رجحان غالب رہا۔
کے الیکٹرک سب سے زیادہ کاروبار ہونیوالا اسٹاک رہا،جس کے 197.3 ملین حصص کا لین دین ہوا۔PSX نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر بتایاکہ کل تجارتی مالیت کا 65 فیصد حصہ شریعت کے مطابق حصص پر مشتمل تھا،جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 617.1 ملین روپے کے حصص خریدے۔
ماہرین کے مطابق سیکیورٹی صورتحال میں بہتری اور آئی ایم ایف مذاکرات میں پیش رفت ہی مارکیٹ کو استحکام کی طرف لاسکتے ہیں،بصورت دیگر آئندہ دنوں میں بھی غیر یقینی صورتحال برقرار رہنے کاامکان ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پوائنٹس کی کے مطابق کے ساتھ
پڑھیں:
اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس میں 4,500 پوائنٹس کی گراوٹ
پاک افغان سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو شدید متاثر کیا، جس کے نتیجے میں پیر کے روز انٹر ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 4,500 سے زائد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک موقع پر 158,067.92 پوائنٹس کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں شدید اتار چڑھاؤ، انڈیکس 1,400 پوائنٹس گر گیا
دوپہر 1 بج کر 55 منٹ تک انڈیکس 3,732.80 پوائنٹس یعنی 2.29 فیصد کمی کے بعد 159,365.39 پوائنٹس پر تھا۔
KSE-100 Index Falls Amidst Market Uncertainty 4,655 Points#KSE100 #PakistanStockExchange #StockMarket #TaurusSecurities #PSX #bearmarket #trading pic.twitter.com/UOMnqlEfkx
— Taurus Securities Limited (@TSL_Research) October 13, 2025
کاروباری دن کے دوران آٹو موبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، کھاد، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، ریفائنری اور بجلی پیدا کرنے والے شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔
بڑے اسٹاکس جیسے حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایچ بی ایل اور یو بی ایل سرخ رنگ میں بند ہوئے۔
ماہرین کے مطابق، یہ فروخت کا دباؤ بنیادی طور پر اختتامی ہفتے میں سامنے آنے والی جیو پولیٹیکل پیش رفت اور پاک افغان سرحدی تناؤ کا نتیجہ ہے اور اس کے ساتھ عالمی ایکویٹی مارکیٹس بھی دباؤ میں ہیں۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار، انڈیکس 736 پوائنٹس مزید گر گیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاک افغان کشیدگی کے باعث سرمایہ کاروں کے جذبات کمزور ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔
سرمایہ کار جغرافیائی غیر یقینی صورتحال اور حالیہ منافع کے بعد فروخت کے رجحان کے باعث محتاط ہیں۔”
اتوار کے روز آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان سرحد پر افغان علاقے سے غیر اشتعال انگیز حملے کے بعد ہونے والی شدید جھڑپوں میں کم از کم 23 پاکستانی فوجی شہید جبکہ 200 سے زائد دہشتگرد مارے گئے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 69 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے مطابق لڑائی ہفتہ کی رات گئے اس وقت شروع ہوئی جب افغان طالبان اور ان کے اتحادی گروہوں، بشمول کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے اچانک حملہ کیا۔
گزشتہ ہفتے بھی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان غالب رہا، ٹریڈنگ والیوم کم ہوا اور کئی ہفتوں کی مسلسل تیزی کے بعد سرمایہ کاری کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔
گزشتہ جمعہ کے روز کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 3.5 فیصد گر کر 163,098.19 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مزید پڑھیں: معیشت درست سمت میں گامزن، آئندہ مالی سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائےگا، وزیر خزانہ
عالمی سطح پر بھی ایشیائی منڈیوں میں پیر کے روز غیر یقینی صورتحال رہی، امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافے سے سرمایہ کاروں کے خدشات بڑھے۔
اگرچہ وال اسٹریٹ فیوچرز میں معمولی بہتری دیکھی گئی، تاہم جاپان اور امریکہ میں تعطیلات کے باعث ٹریڈنگ غیر مستحکم رہی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر یکم نومبر سے 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی، لیکن بعد ازاں نرم لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اور امریکا چین کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آٹو موبائل او جی ڈی سی ایچ بی ایل پاک افغان کشیدگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پی پی ایل حبکو ریفائنری سرمایہ کار کمرشل بینکس مندی یو بی ایل