آئی سی سی کا وائیڈ بال سے متعلق نیا قانون، پچ پر نئی لکیروں کا مقصد کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آئی سی سی نے انٹرنیشنل کرکٹ میں وائیڈ بال کے قانون میں بڑی تبدیلی کا تجربہ شروع کر دیا ہے، جس کے تحت پچ پر نئی نیلی اور پیلی لکیریں شامل کی گئی ہیں۔
یہ منفرد تبدیلی سب سے پہلے آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان پرتھ میں کھیلے گئے ون ڈے میچ اور بعد ازاں بنگلا دیش اور ویسٹ انڈیز کے میچ میں دیکھی گئی، جہاں وکٹ کے دونوں جانب روایتی وائیڈ لائنز کے ساتھ اضافی رنگین لکیریں نمایاں تھیں۔
یہ نئی لکیریں دراصل آئی سی سی کے نئے وائیڈ بال قانون کے ٹرائل کا حصہ ہیں۔ یہ ٹرائل 6 ماہ تک جاری رہے گا، اور اگر کامیاب رہا تو اسے مستقل طور پر وائٹ بال کرکٹ میں نافذ کر دیا جائے گا۔
پرانے قانون کے مطابق، کوئی بھی گیند جو لیگ اسٹمپ سے باہر جاتی تھی، وائیڈ قرار پاتی تھی — جس سے بیٹرز کو فائدہ ہوتا تھا کیونکہ وہ جان بوجھ کر لیگ اسٹمپ سے ہٹ کر کھڑے ہو کر بولر کو پریشان کر سکتے تھے۔
نئے قانون کے تحت لیگ اسٹمپ کے قریب دو اضافی لکیریں بنائی گئی ہیں — ایک دائیں ہاتھ اور دوسری بائیں ہاتھ کے بیٹر کے لیے۔
اب صرف وہ گیند وائیڈ قرار دی جائے گی جو ان نئی لکیروں سے باہر جائے، جبکہ ان کے اندر رہنے والی لیگ سائیڈ کی گیند درست تصور ہوگی۔
اس تجرباتی قانون سے بولرز کو زیادہ بولنگ اسپیس ملے گی اور وہ ایکسٹرا رنز سے بچ سکیں گے، جب کہ قانون کا مقصد بیٹر اور بولر کے درمیان توازن بہتر بنانا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک بین الپارلیمانی یونین کی 151ویں اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز
سیف اللہ