اسلام آباد ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، 1700 سے زائد بائیکرز کیخلاف کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
چیف ٹریفک آفیسر سید ذیشان حیدر کی زیرنگرانی ٹریفک پولیس کا ون ویلرز، ہلڑ بازی ، بغیر سائلنسر والے بائیکرز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کے خصوصی سیکیورٹی اقدامات، کوئیک ریسپانس ٹیمیں مستعد
سی ٹی او اسلام آباد سید ذیشان حیدر کے مطابق عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران 1700 سے زائد بائیکرز کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ 500سے زائد موٹر سائیکل مختلف تھانہ جات میں بند کیے گئے۔
24 ون ویلرز جبکہ 9 ہیوی بائیکس کے خلاف قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی گئی۔ عید الفطر کی تعطیلات کے دوران تقریباً 25 لاکھ گاڑیاں اسلام آباد میں داخل ہوئیں۔
سید ذیشان حیدر کے مطابق اوسطاً ساڑھے 8 لاکھ موٹر سائیکل اور گاڑیوں نے مختلف تفریحی مقامات کا رخ کیا۔ 75 ہزار سے زائد گاڑیاں اسلام آباد کے راستے مری میں داخل ہوئیں۔
سی ٹی او اسلام آباد کے مطابق ٹریفک پولیس نے سیاحوں کو بھرپور سفری سہولیات فراہم کیں۔ سڑکوں پر ون ویلرز، ہلڑبازی اور بغیر سائلنسر والے موٹر سائیکل والوں کے لئے کوئی معافی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کی قانون شکنوں کیخلاف کارروائی، 36 افراد گرفتار
چیف ٹریفک آفیسر کے مطابق عید کے روز پبلک پارکوں میں صرف فیمیلیز کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ شہریوں کی جانوں کے خطرے کا باعث بننے والے ویلرز کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے 500 سے زائد افسران شہریوں کی سہولت کے لئے موجود رہے۔ ٹریفک پولیس کے بہترین انتظامات کی بدولت وفاقی دارالحکومت میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس شہریوں کی خدمت اور آسانی کے لیے ہمہ وقت سڑکوں پر موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ٹریفک پولیس اسلام آباد پولیس چیف ٹریفک آفیسر سید ذیشان حیدر مری ون ویلر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ٹریفک پولیس اسلام ا باد پولیس چیف ٹریفک آفیسر سید ذیشان حیدر ون ویلر باد ٹریفک پولیس اسلام ا باد اسلام آباد کے مطابق
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔
کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ