چٹا گانگ بندر گاہ پر ہڑتال ،بنگلادیشی معیشت کو 22 کروڑ ڈالر کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش کی سب سے بڑی بندرگاہ چٹاگانگ پورٹ پر ہڑتال کے باعث تمام سرگرمیاں معطل ہوگئیں، جس سے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔چٹاگانگ پورٹ اتھارٹی کے سیکرٹری محمد عمر فاروق نے بتایا کہ “عام طور پر روزانہ 7 سے 8 ہزار کنٹینر کی ہینڈلنگ ہوتی ہے، مگر پیر کی صبح سے شام تک کوئی بھی سامان لوڈ یا ان لوڈ نہیں ہو سکا‘ اس بندش کے ملکی معیشت پر بڑے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔واضح رہے کہ بنگلا دیش دنیا کا دوسرا بڑا گارمنٹس برآمد کنندہ ملک ہے، اور ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی صنعت اس کی 80 فیصد برآمدات پر
مشتمل ہے۔گارمنٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر محمود حسن خان نے بتایا کہ بندرگاہ کی سرگرمیوں کی بندش سے صرف ان کی صنعت کو 222 ملین ڈالر (22 کروڑ ڈالر) کا نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ “یہ نقصان ناقابلِ تلافی ہوگا، اور بہت سی فیکٹریاں دیوالیہ ہو سکتی ہیں۔”نیشنل بورڈ آف ریونیو (این بی آر) کے ملازمین حکومت کی جانب سے ادارے کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کے خلاف کئی ہفتوں سے وقفے وقفے سے ہڑتال کر رہے ہیں۔عبوری وزیراعظم اور نوبیل انعام یافتہ محمد یونس نے ہڑتالی ملازمین سے کام پر واپس آنے کی اپیل کی ہے۔اتوار کو این بی آر ملازمین کو دفاتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ادھر ہفتے کے روز 13 بڑے تجارتی چیمبرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع کو فوری طور پر حل کرے تاکہ بنگلادیشی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین عاطف علی خان ریٹائرڈ ملازمین میں چیک تقسیم کر رہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز
گلزار