Jasarat News:
2025-07-02@00:47:38 GMT

عام ٹیسٹ دل کی خطرناک بیماری کی تشخیص میں ناکام

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">لندن: کنگز کالج لندن کی ایک نئی تحقیق Circulation: Cardiovascular Interventions نامی طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، جس میں دریافت ہوا ہے کہ ایک عام طور پر استعمال ہونے والا قلبی ٹیسٹ دل کی سب سے خطرناک حالت، یعنی لیفٹ مین کورونری آرٹری (LMCA) بیماری کی تشخیص کرنے میں ناکم ہے اور اس بیماری کو تقریباً 28 فیصد تک چھپا رہا ہے۔

 

بیماری کی تشخیص کا پس منظر:

LMCA (لیفٹ مین کورونری آرٹری) قلب کی سب سے بڑی اور اہم شریان ہے، جو دل کے زیادہ تر عضلات کو خون فراہم کرتی ہے۔ اگر یہ تنگ ہو جائے تو “وڈو میکر” یعنی ایسا دل کا دورہ ہوتا ہے جس میں بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔

موجودہ ٹیسٹ کا طریقۂ کار:

ڈاکٹرز عام طور پر ایک باریک تار گٹھیا یا کلائی سے داخل کر کے شریان کے 2 شاخوں — LAD (لِفٹ اینٹیریئر ڈیسنڈنگ) اور LCX (لِفٹ سرکم فلیکس) میں خون کے دباؤ (پریشر) کی جانچ کرتے ہیں۔ اگر دونوں شاخوں کا دباؤ 0.

8 سے نیچے ہو، تو بیماری کا شبہ ہوتا ہے اور مزید علاج کی ضرورت ہوتی ہے ۔

نئی تحقیق میں کیا نیا ملا؟

نئی تحقیق بتاتی ہے کہ اکثر اوقات ایک شاخ کا دباؤ معمول کے مطابق، یعنی 0.8 سے اوپر ہوتا ہے جبکہ دوسری شاخ میں کمی ہوتی ہے۔ موجودہ رہنما اصول (guidelines) میں اگر ایک شاخ نارمل نظر آئے تو بیماری کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے 28 فیصد مریض غلطی سے چھوٹ سکتے ہیں ۔

تحقیق کے اہم نکات:

LAD شاخ میں دباؤ کم ہونا معمول کی بات ہے کیونکہ یہ دل کے زیادہ حصے کو خون پہنچاتی ہے، اس لیے اس میں دباؤ کم پڑ سکتا ہے۔

تحقیق کے دوران 80 مریضوں کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 47 مریضوں کی LMCA تشخیص کی گئی تھی۔

https://medicalxpress.com/news/2025-07-commonly-dangerous-heart-disease.html

محققین کا کہنا ہے کہ جب ٹیسٹ کے نتائج ایک شاخ میں نارمل اور دوسری میں کم دباؤ ظاہر ہوں تو ڈاکٹروں کو مزید تفصیلی جانچ کرنی چاہیے، جیسے کہ شریان کی اندرونی جانچ الٹراساؤنڈ یا near-infrared کیمروں کے ذریعے جانچ کی جائے

ماہرین کا مشورہ:

پروفیسر ڈیوکا پیریرا کہتے ہیں کہ یہ نتائج ڈاکٹرز کو ایک “مبہم” ٹیسٹ کے فیصلہ کرنے میں رہنمائی کریں گے، تاکہ ممکنہ خطرناک بیماری کو صحیح انداز میں تشخیص کیا جاسکے۔

ڈاکٹر اوزان دیمیر اور پروفیسر برائن ولیمز نے مشورہ دیا ہے کہ جب دو شاخوں کے نتائج متضاد ہوں تو مزید جانچ لازمی ہے، تاکہ غلطی سے خطرناک بیماری نظر انداز نہ ہو۔

خلاصہ:

مؤثر علاج (جیسے اسٹنٹ یا بائی پاس سرجری) کے لیے LMCA بیماری کی بروقت اور درست تشخیص ضروری ہے۔ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ موجودہ تجرباتی طریقہ کار میں 7 میں سے تقریباً 2 کیسز غلط طور پر صحت مند شمار ہوسکتے ہیں۔ اس لیے میڈیکل گائیڈلائنز میں جلد ترامیم اور ٹیسٹ پروٹوکول میں بہتری کی ضرورت ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بیماری کی

پڑھیں:

ذہنی دباؤ میں خواتین مردوں سے بہتر فیصلے کرتی ہیں، تحقیق میں انکشاف

ذہنی دباؤ کے شکار لوگ عام حالات کے مقابلے میں زیادہ خطرناک فیصلے کرتے ہیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج کے دور میں ہر تیسرا شخص خود کو ‘اسٹریس’ یا ذہنی دباؤ کا شکار کہتا نظر آتا ہے، جسے اکثر لوگ صرف تھکاوٹ یا معمول کی پریشانی سمجھ لیتے ہیں۔

حالانکہ ماہرین کے مطابق مسلسل ذہنی دباؤ انسان کو نہ صرف اندر سے کمزور کرتا ہے بلکہ یہ کیفیت آگے چل کر ’ڈپریشن‘ اور ’انگزائٹی‘ جیسے سنجیدہ ذہنی امراض میں بھی بدل سکتی ہے۔

اسی تناظر میں ایک حالیہ تحقیق میں دلچسپ انکشاف کیا گیا ہے کہ ذہنی دباؤ کے دوران خواتین، مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر اور سوچ سمجھ کر فیصلے کرتی ہیں، جب کہ مرد ایسی صورتحال میں زیادہ جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

طبی ویب سائٹ کے مطابق، جب لوگ ذہنی دباؤ یعنی اسٹریس کا شکار ہوتے ہیں تو وہ عام حالات کے مقابلے میں زیادہ خطرناک فیصلے کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، دباؤ کے وقت انسان کو نقصان کا خوف کم محسوس ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، عام حالات میں اگر کسی شخص کو 100 ڈالر کا نقصان ہو جائے تو اُسے زیادہ افسوس ہوتا ہے، بہ نسبت اس کے کہ وہ 100 ڈالر جیتے، لیکن ذہنی دباؤ میں انسان اس فرق کو نظر انداز کر دیتا ہے اور خطرہ مول لینے سے نہیں گھبراتا۔

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ذہنی دباؤ کا اثر مردوں پر زیادہ ہوتا ہے، مرد ذہنی دباؤ میں زیادہ جلد بازی سے فیصلے کرتے ہیں، جب کہ خواتین ایسے وقت میں زیادہ سوچ سمجھ کر قدم اٹھاتی ہیں۔ مذکورہ تحقیق کے لیے 147 افراد کو شامل کیا گیا، انہیں پہلے ذہنی دباؤ میں ڈالا گیا، پھر فرضی مالی فیصلے کرنے کو کہا گیا، جیسے کہ اگر آپ کے پاس پیسے ہوں تو کہاں خرچ کریں گے یا کتنا خطرہ لیں گے؟ ان کے فیصلوں کا تجزیہ ایک خاص طریقے سے کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ لوگ فیصلہ کرتے وقت چار باتوں پر دھیان دیتے ہیں، نقصان سے محفوظ رہنا، خطرے سے بچنا، بے ترتیب سوچ اور امکانات کا غلط اندازہ لگانا۔

مثال کے طور پر، لوگ لاٹری خریدتے وقت جیتنے کے چھوٹے امکان پر خوش ہو جاتے ہیں، لیکن ہارنے کے بڑے امکان کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ جب کوئی خطرے میں ہوتا ہے تو وہ ایسا کام کرتا ہے جو شاید وہ عام حالات میں نہ کرے ۔ان کے مطابق، آج کی تیز رفتار زندگی میں، ذہنی دباؤ کے وقت جلد بازی میں بڑے فیصلے کرنا درست نہیں، ایسے وقت میں بہتر یہی ہے کہ انسان خود کو سنبھالے اور کوئی بھی اہم فیصلہ پرسکون ذہن کے ساتھ کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • ڈراؤنے خواب عمر گھٹا سکتے ہیں، بچنا ممکن مگر کیسے؟
  • فضائی آلودگی دل کے لیے بھی خطرناک، نئی تحقیق میں تشویشناک انکشافات
  • کھانسی کی دوا رعشہ کے مریضوں کے لیے مفید ہے، تحقیق
  • یو ایس ایڈ فنڈنگ میں کٹوتی کے باعث ڈیڑھ کروڑ اموات کا خدشہ
  • مائیکروسافٹ کا نیا اے آئی ماڈل ڈاکٹروں سے بھی چار گنا بہتر تشخیص کرنے کے قابل
  • روزانہ 100 منٹ پیدل چلنے سے کمر درد میں 23 فیصد کمی، نئی تحقیق
  • مخصوص قسم کی کافی اور آنکھ کی بیماری کے درمیان تعلق کا انکشاف
  • ذہنی دباؤ میں خواتین مردوں سے بہتر فیصلے کرتی ہیں، تحقیق میں انکشاف
  • فضائی آلودگی: برطانیہ میں دمے کی بڑھتی ہوئی بیماری کا اہم سبب