امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ غزہ امن منصوبے پر مصر میں جاری مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا سمیت کئی بنیادی مطالبات پیش کردیے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق حماس نے مصر میں جاری بات چیت کے دوران اپنے مؤقف اور شرائط کی تفصیلات واضح کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کے 2 سال: امریکا کی جانب سے اسرائیل کو 21.

7 ارب ڈالر کی فوجی امداد کا انکشاف

حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے بتایا کہ ان کا وفد ایک ایسے معاہدے کے لیے کوشاں ہے جو غزہ کے عوام کی امنگوں کی عکاسی کرے اور مذاکرات کی تمام رکاوٹوں کو ختم کرے۔

ان کے مطابق حماس کے بنیادی مطالبات میں مکمل اور مستقل جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا غزہ سے مکمل انخلا، انسانی اور امدادی سامان کی بلا تعطل ترسیل، بے گھر ہونے والے شہریوں کی واپسی، غزہ کی فوری تعمیر نو، جس کی نگرانی ایک فلسطینی قومی ٹیکنوکریٹس حکومت کرے، اور فلسطینی و اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کا ایک منصفانہ معاہدہ شامل ہے۔

فوزی برہوم نے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو دانستہ طور پر مذاکرات کے اس مرحلے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسا کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر مذاکراتی عمل کو ناکام بنا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وحشیانہ فوجی طاقت، غیر مشروط امریکی حمایت اور غزہ میں جاری نسل کشی کے باوجود اسرائیل جھوٹی فتح کی تصویر پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا اور نہ ہی ہو گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں حماس اور اسرائیلی وفود کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا آغاز ہوا، جن کا مقصد غزہ میں 2 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مذاکرات انتہائی سخت سیکیورٹی کے تحت بند کمروں میں ہو رہے ہیں، جہاں ثالث فریقین کے درمیان پیغامات کا تبادلہ کررہے ہیں۔ یہ بات چیت اس وقت ہو رہی ہے جب چند ہفتے قبل قطر میں اسرائیل نے حماس کے مرکزی مذاکرات کاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے لیے حماس نے بعض نکات قبول کرلیے، 90فیصد معاملات طے : امریکی وزیرخارجہ

حماس کے وفد کی قیادت سینیئر رہنما خلیل الحیہ کررہے ہیں، جو قطر میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں محفوظ رہے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں امن کے لیے 20 نکاتی فارمولا پیش کیا ہے۔ انہوں نے حماس کو وارننگ دی ہے کہ اگر منصوبہ نہ مانا گیا تو پھر مزاحمتی تنظیم کو نیست و نابود کردیا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حماس جنگ امن مذاکرات حماس غزہ جنگ بندی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل حماس جنگ امن مذاکرات وی نیوز حماس کے رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں مختلف وزرا اور رہنماؤں کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وزراء کو نوٹس جاری

الیکشن کمیشن نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو این اے-96 فیصل آباد میں ضمنی الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 نومبر کو طلب کر لیا۔ ای سی پی کے مطابق طلال چوہدری نے حلقے میں کارنر میٹنگ سے خطاب کیا، جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی وزیر اویس لغاری اور معاون خصوصی برائے وزیر اعظم حذیفہ رحمان کو بھی نوٹس جاری کیے گئے اور انہیں 21 نومبر کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ این اے-185 ڈیرہ غازی خان میں وزرا کی موجودگی سے متعلق میڈیا رپورٹس پر بھی ای سی پی نے نوٹس لیا اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سے فوری رپورٹ طلب کی۔

یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی؛ الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کو طلب کرلیا

این اے-18 ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف بھی نوٹس جاری کیا گیا۔ ای سی پی کے مطابق انہوں نے 23 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج میں ردوبدل یا دھاندلی کے حوالے سے انتباہ جاری کیا، جس پر 21 نومبر کو طلب کیا گیا تھا۔

پیش نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کو دوبارہ 25 نومبر کو وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔ سہیل آفریدی نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ طلب غیر قانونی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

پی پی-116 فیصل آباد میں ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر رانا ثنااللہ کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ رانا ثنااللہ 20 نومبر کو حلقہ پی پی-116 میں ضمنی الیکشن کے امیدوار رانا شہریار کے انتخابی جلسے میں شرکت کے الزام میں وضاحت پیش کرنے کے لیے طلب کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اور ہر قسم کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔ سینیٹر اور دیگر وزرا کی وضاحت کے بعد مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news الیکشن کمیشن اویس لغاری حذیفہ رحمان رانا ثنا سہیل آفریدی ضابطہ اخلاق طلال چوہدری نوٹسز

متعلقہ مضامین

  • کسی تیسرے ملک کی ضرورت نہیں، مذاکرات کی لبنانی دعوت پر ایرانی وزیر خارجہ کا مثبت جواب
  • الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟
  • راولپنڈی ایجوکیشن بورڈ نے میٹرک ضمنی امتحانات کے نتائج جاری کردیے
  • اقتصادی تعاون کے لیے پاکستان کے سعودی عرب سے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ
  • علماء خطبات جمعہ میں ملکی حالات سمیت اسلامی تربیتی امور پر گفتگو کریں، علامہ افتخار نقوی
  • 300 سے زائد افغانستانی فنکاروں کا پاکستان سے انخلا کیخلاف عدالت سے رجوع
  • اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے میں تیرہ افراد شہید،چار زخمی ہوگئے
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدےکی دھجیاں اڑادیں، آج پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 افراد جاں بحق
  • جنوبی لبنان میں صیہونی فورسز کا فضائی جارحیت، 13 افراد شہید، متعدد زخمی
  • یوکرینی صدر امن مذاکرات کی بحالی کے لیے ترکیہ جائیں گے