2025-07-26@14:10:23 GMT
تلاش کی گنتی: 204

«ون ویلنگ کی»:

(نئی خبر)
    امت ویلفیئرفاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر خرم رشید، کراچی پریس کلب کے سعید سربازی اور عبدالخالق تھرپارکر کی ٹیم کو فور ویل جیپ ایمبولینس کی چابی دے رہے ہیں کراچی (پ ر)پاکستان کی تاریخ کی پہلی ایمبولنس فور ویل جیپ تھرپارکر سندھ کے دکھی بہن بھائیوں کی سہولت کے لیے تیار کی گئی ہے‘ یہ جیپ ڈاکٹر خرم رشید جو امت ویلفیئر فاؤنڈیشن کے بانی و چیئرمین نے پروجیکٹس کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امت ویلفیئر فاؤنڈیشن بے سہاروں کا سہارا ہے جو ملک بھر میں فی سبیل اللہ فلاحی خدمات انجام دینے والے ادارے نے خدمت کی ایک اور مثال قائم کی اور پاکستان کی تاریخ کی پہلی ایمبولنس فور ویل جیپ...
    اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صحت کا براہ راست تعلق معیشت کی کارکردگی سے ہے، بیمار آبادی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے، پاکستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صحت کے شعبے کی اہمیت، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے اور پاکستان کی ترقی کے لیے پالیسیوں کے تسلسل کے زیرعنوان سیمینار سے خطاب کے دوران کیا ۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ صحت کا براہ راست تعلق معیشت کی کارکردگی سے ہے، بیمار آبادی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے،پاکستان ہیپاٹائٹس سی...
    خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہرین معاشیات نے کہا کہ اسمگلنگ پر قابو پانے کیلئے مختلف حکومتوں نے مختلف اقدامات بھی کیے، ایف بی آر نے رواں ہفتے ایک حیران کن فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان سے جو کنٹینر افغانستان جاتے ہیں ان کی سرویلنس ختم کردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ پاکستان کے کراچی پورٹ سے افغانستان جانے والے کنٹینر کی سرویلنس ختم کرنے کا فیصلہ ایف بی آر کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کی ایک واضح مثال ہے، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس سے لگتا ہے کہ اگر کوئی اچھا کام ہو بھی رہا ہے محکمے میں تو وہ کسی جامع پالیسی کے تحت نہیں ہو رہا۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہرین معاشیات نے...
    تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا کہ پاکستان کے کراچی پورٹ سے افغانستان جانے والے کنٹینر کی سرویلنس ختم کرنے کا ایف بی آر کا فیصلہ ایف بی آر کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کی ایک واضح مثال ہے، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس سے لگتاہے کہ اگرکوئی اچھا کام ہوبھی رہا ہے محکمے میں تو وہ کسی جامع پالیسی کے تحت نہیں ہو رہا۔  ایکسپریس نیوزکے پروگرام دی ریویو میں گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ساڑھے چارسال بعد آخر پی آئی اے نے یورپ کیلیے فلائٹ آپریشن شروع کر دیا ہے جو بلاشبہ ایک مثبت پیشرفت ہے، غلام سرورخان آج کل جہاں بھی ہیں ان سے پوچھنا چاہیے کہ آخر آپ کو کیا ضرورت پیش آئی تھی...