Nawaiwaqt:
2025-09-26@22:18:40 GMT

چار شادیوں کی اجازت نہیں حد ہے، فیصل قریشی

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

چار شادیوں کی اجازت نہیں حد ہے، فیصل قریشی

پاکستانی اداکار اور میزبان فیصل قریشی نے حالیہ پوڈکاسٹ میں چار شادیوں کے اسلامی حکم پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام نے یہ اجازت کسی عمومی ترغیب کے تحت نہیں دی بلکہ ایک مخصوص تاریخی اور معاشرتی سیاق میں اس کی "حد" مقرر کی گئی فیصل قریشی کا کہنا تھا کہ اسلام میں "چار شادیوں کی اجازت" نہیں بلکہ "چار شادیوں کی حد" کا ذکر ہے، اور ان دونوں باتوں میں بنیادی فرق ہے انہوں نے وضاحت کی کہ ماضی میں عرب معاشرے میں متعدد شادیوں کا رواج تھا مگر لوگ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتے تھے، اس لیے اسلام نے عدل کی شرط کے ساتھ ایک حد مقرر کر دی اداکار نے کہا کہ آج کے دور میں جب ایک ہی گھر کا خرچ اٹھانا اور بچوں کی تعلیم و تربیت سنبھالنا مشکل ہو چکا ہے تو کئی بیویوں کے درمیان انصاف کرنا اور بھی مشکل ہے ان کے مطابق اگر کوئی شخص ایک بیوی اور بچوں کے ساتھ عدل نہیں کر سکتا تو وہ چار کے ساتھ کیسا عدل کرے گا؟ فیصل قریشی نے یہ بھی کہا کہ وہ خود عالم دین نہیں، اس لیے علما ہی اس موضوع پر حتمی رائے دے سکتے ہیں، لیکن ان کی ذاتی رائے میں اسلام کا اصل پیغام یہی ہے کہ انصاف کے بغیر نکاح کا کوئی فائدہ نہیں اور بہتر یہی ہے کہ ایک ہی نکاح کیا جائے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فیصل قریشی چار شادیوں

پڑھیں:

اسرائیل کو مغربی کنارے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ٹرمپ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 ستمبر 2025ء) ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے، جہاں انہوں نے اس حوالے سے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا، ''میں اسرائیل کو مغربی کنارے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ ایسا نہیں ہونے والا ہے۔‘‘

صحافی نے ان سے جب یہ سوال کیا کہ کیا اس بارے میں ان کی اسرائیلی وزیر اعظم بینجیمن نیتن یاہو سے بات ہوئی ہے، تو انہوں نے کہا ، ''بات ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو، بہت ہو چکا ہے، یہ روکنے کا وقت ہے، ہم اس کی اجازت نہیں دینے والے ہیں۔

‘‘

اسرائیل 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قابض ہے اور فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے کے نیم خود مختار علاقوں کا انتظام سنبھالتی ہے۔

سن 1967 سے ہی اسرائیل مغربی کنارے میں بستیاں تعمیر کر رہا ہے، جنہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے حال ہی میں مغربی کنارے میں ایک متنازعہ آباد کاری کے منصوبے کو منظوری دی تھی، جس سے علاقہ دو حصوں میں تقسیم ہو جائے گا اور فلسطینی ریاست کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

ٹرمپ نے غزہ تنازعہ کے حل پر بات چیت کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو کے ساتھ فون پر بات چیت کی اور اس کے بعد اس موضوع پر سوالات کا جواب دیا۔

نیتن یاہو پر فلسطینی سرزمین کو ضم کرنے کے لیے دائیں بازو کے اتحادیوں کے دباؤ کا سامنا ہے، جس کی مذمت کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے منگل کے روز سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکی، انڈونیشیا اور پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی، تاکہ غزہ میں جنگ پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے جمعرات کو اقوام متحدہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''عرب اور مسلم ممالک نے صدر کو نہ صرف مغربی کنارے میں کسی بھی قسم کے الحاق کے خطرے بلکہ غزہ میں امن کے لیے اور کسی بھی پائیدار امن کے لیے خطرے کا باعث ہونے کی وضاحت پیش کی ہے۔‘‘

برطانیہ کے نائب وزیر اعظم کا غزہ کی صورتحال پر افسوس

برطانیہ کے نائب وزیر اعظم ڈیوڈ لیمی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران غزہ کی صورتحال پر سخت افسوس کا اظہار کیا۔

لیمی نے کہا، ''غزہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ ناقابلِ دفاع ہے، یہ غیر انسانی ہے، اور اسے اب ختم ہونا چاہیے۔‘‘

لیمی نے کہا کہ برطانیہ ''فخر سے‘‘ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتا ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اتوار کو ہی فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

لیمی نے اس موقع پر زور دے کر کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی دونوں ہی ''بہتر صورتحاتل کے مستحق ہیں۔

‘‘

انہوں نے 2023 میں اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ''سات اکتوبر کو حماس کی خوفناک کارروائیوں سے بہتر کا مستحق ہے جس نے بچوں کو ان کے والدین اور والدین کو ان کے بچوں سے جدا کر دیا۔‘‘

انہوں نے 2007 سے غزہ پر کنٹرول کرنے والے اسلام پسند عسکریت پسند گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطینی، ''حماس کی جنونی حکمرانی سے بہتر کے مستحق ہیں، جو کہ ایک گھٹیا، بے رحم دہشت گرد تنظیم ہے جس کا غزہ میں کوئی مستقبل نہیں ہونا چاہیے۔

‘‘

لیمی نے کہا کہ ''جیسے جیسے اسرائیل اپنی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کر رہا ہے اور بار بار فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر رہا ہے، ان ہولناکیوں کا کوئی جواب نہیں ہو سکتا، تاہم امن کی امید کو زندہ رکھنے کے لیے ٹھوس سفارتی اقدام کی ضرورت ہے۔‘‘

اسرائیل نے حال ہی میں غزہ شہر میں ایک نیا حملہ شروع کیا، جس کی برطانیہ کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • عمران خان جلسوں سے آزاد نہیں ہوں گے، فیصل کریم کنڈی
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا واضح پالیسی دیں،اداروں کےساتھ ہیں یادہشتگردوں کے،فیصل کریم کنڈی
  • اسرائیل کو مغربی کنارے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ٹرمپ
  • ’’عورت کی کمائی میں برکت نہیں‘‘؛ صائمہ قریشی اپنے بیان پر ڈٹ گئیں
  • اسرائیل کو مغربی کنارے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، صدر ٹرمپ
  • ایف بی آر کے مانیٹرنگ سیل نے ملین ڈالرز شادیوں میں ڈائمنڈ سیٹ دینے ، ڈرون لائٹ شوکرنے والوں کی شناخت شروع کر دی
  • اداکارہ صائمہ قریشی نے مردوں کو دوسری شادی کا مشورہ کیوں دیا؟
  • 95 فیصد مرد دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں: صائمہ قریشی
  • سپریم کورٹ، ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • ’میں اب بھی کہوں گی عورت کی کمائی میں برکت نہیں‘، صائمہ قریشی اپنے موقف پر ڈٹ گئیں