تجویز کردہ 3 نکاتی جامع حکمت عملی میں متحرک سفارت کاری پر مرکوز ہے جس میں جنوبی ایشیائی ممالک کی جانب ایک اسٹریٹجک سمت بندی، چین، ترکی، آذربائیجان، ایران اور سعودی عرب جیسے اتحادیوں سے تعلقات کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ پانی کے معاہدے پر تخلیقی قانونی حکمت عملی (لا فیئر) کا استعمال، آر ایس ایس ہندوتوا نظام کو مغرب کی بین الاقوامی عدالتوں میں لے جانے، اور میڈیا، تھنک ٹینکس، پالیسی سازوں، پارلیمانی و عوامی سفارت کاری کے ذریعے بیانیےکو حکمت عملی کا حصہ بنانا بھی تجویز کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاست دان، ماہر خارجہ امور سینیٹر مشاہد حسین نے تھنک ٹینک پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ ’16 گھنٹے میں جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی‘ کا اجرا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں مودی کے غلط اندازے اور پاکستان کی واضح برتری کا تذکرہ کرتے ہوئے جنگ کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے، کیوں کہ دفاعی طاقت کا توازن بحال ہو چکا ہے، مئی میں جنگی فتح کو ’پاکستان کا شاندار ترین لمحہ‘ قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان-چائنا انسٹی ٹیوٹ جو چین اور خطے پر کام کرنے والا ممتاز تھنک ٹینک ہے، جسے سینیٹر مشاہد حسین سید نے قائم کیا تھا، اس تھنک ٹینک نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی پر ایک جامع رپورٹ کا اجرا کیا ہے، جس کا عنوان ’16 گھنٹے میں جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی: مودی کا غلط اندازہ کس طرح پاکستان کی برتری کا باعث بنا‘ ہے۔ رپورٹ کے اجرا کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ پاکستان کا پہلا تھنک ٹینک ہے، جس نے اس نوعیت کی جامع رپورٹ تیار کی۔؎

ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ اس کشیدگی کے تمام پہلوؤں اور اس کے نتائج، مودی کے غلط اندازے اور پاکستان کی کامیابی کی وجوہات کا احاطہ کرتی ہے، جسے انہوں نے ’1962 میں چین سے نہرو کی شکست کے بعد بھارت کی سب سے بڑی شکست‘ قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کی جرات مندانہ حکمتِ عملی کو سراہا اور اس کا کریڈٹ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی متحرک قیادت کو دیا، جنہوں نے بین الافواج تعاون اور حکمتِ عملی کی واضح مثال قائم کی۔

پاکستان کی کامیابی کی دیگر وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پاک فضائیہ کے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت، تربیت، جذبے اور جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال خاص طور پر الیکٹرانک وارفیئر کے استعمال اور سائبر میدان میں برتری کے حصول کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مئی 1998 کے ایٹمی تجربات کے بعد جب وہ پاکستان کے وزیر اطلاعات اور چیف ترجمان تھے، اس بار بھی پاکستان کا لمحۂ فخریہ تھا، کیوں کہ ہر شعبے میں مکمل منصوبہ بندی، مکمل ہم آہنگی اور مکمل عملدرآمد دیکھنے کو ملا تھا۔

انہوں نے دفتر خارجہ کی مؤثر سفارت کاری اور میڈیا کے سنجیدہ بیانیہ اور عوام کے بلند حوصلے اور جرات کو بھی سراہا، جنہوں نے بیرونی جارحیت کے سامنے اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہو کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ رپورٹ کے سرورق پر 4 تصاویر موجود ہیں، جن میں جے ایف-17 تھنڈر اور جے-10سی طیارے پس منظر میں پرواز کرتے دکھائے گئے ہیں۔ سینیٹر مشاہد حسین نے چین کے کردار کو سراہا جو صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے۔

مشاہد حسین نے صدر ٹرمپ کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے سیز فائر میں ثالثی کی اور مسئلہ کشمیر کو دوبارہ زندہ کیا، جو بھارت کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا۔ جنگ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئےسینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ مئی میں پیش آنے والے واقعات کے نتیجے میں 3 نئی اسٹریٹجک حقیقتیں سامنے آئی ہیں، جن میں پاکستان نے اپنی دفاعی طاقت کاتوازن بحال کیا، جب کہ چین اب مسئلہ کشمیر کا عملی طور پر ایک فریق بن چکا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان جنوبی ایشیا میں استحکام کے لیے ایک کلیدی قوت کے طور پر ابھرا ہے جو پاکستان کی وحدت، علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ایک قلعے کا کردار ادا کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکا ایک اور عالمی طاقت کے طور پر سامنے آیا ہے، جو کشمیر کے مسئلے کو دوبارہ زندہ کر کے اور پاکستان و بھارت کو برابری کی سطح پر امن و سلامتی کے تحفظ میں کردار ادا کر رہا ہے۔

رپورٹ 3 نکاتی جامع حکمت عملی تجویز کرتی ہے، جو متحرک سفارت کاری پر مرکوز ہے جس میں جنوبی ایشیائی ممالک کی جانب ایک اسٹریٹجک سمت بندی، چین، ترکی، آذربائیجان، ایران اور سعودی عرب جیسے اتحادیوں سے تعلقات کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ پانی کے معاہدے پر تخلیقی قانونی حکمت عملی (لا فیئر) کا استعمال، آر ایس ایس ہندوتوا نظام کو مغرب کی بین الاقوامی عدالتوں میں لے جانے، اور میڈیا، تھنک ٹینکس، پالیسی سازوں، پارلیمانی و عوامی سفارت کاری کے ذریعے بیانیےکو حکمت عملی کا حصہ بنانا شامل ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سینیٹر مشاہد حسین میں جنوبی ایشیا سفارت کاری پاکستان کی حکمت عملی تھنک ٹینک انہوں نے

پڑھیں:

بھارت کی آبی جارحیت برقرار، پاکستان کو شدید خطرات لاحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(آن لائن) جنگی محاذ پر دشمن بھارت کو موثر جواب دینے کے باوجود آبی محاذ پر پاکستان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ آبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری آبی جارحیت اور ملک کے اندر ناقص واٹر مینجمنٹ کے باعث پاکستان کی لائف لائن ’’پانی‘‘ شدید بحران کا شکار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی صرف ایک قدرتی نعمت نہیں بلکہ قومی سلامتی، فوڈ سیکورٹی اور معاشی استحکام کی بنیاد ہے اور اس وقت فوری، سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر اندرونی طور پر مؤثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو پانی کا بحران آنے والے برسوں میں نہ صرف خوراک کے بحران بلکہ داخلی و خارجی سلامتی کے لیے بھی شدید خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیمز کی کمی، حکومتی عدم توجہی اور پانی کے ضیاع نے مسئلے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ زرعی، صنعتی اور گھریلو سطح پر بے جا پانی کے استعمال کو روکنا ناگزیر ہے۔آبی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے جدید سسٹمز متعارف کروائے جائیں، موثر واٹر پالیسی بنائی جائے اور قومی سطح پر بیداری مہم شروع کی جائے تاکہ پانی کے مسئلے کو محض خبروں تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ عملی سطح پر ترجیح بنایا جائے۔ماہرین نے زور دیا کہ وقت آ گیا ہے کہ ڈیمز کی تعمیر، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور پائیدار منصوبہ بندی کو اولین ترجیح دی جائے، کیونکہ یہی اقدامات پاکستان کو مستقبل کے آبی بحران سے بچا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرہیں‘ موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک
  • بھارتی روپیہ ایشیا کی بدترین کرنسیوں میں شامل؛ مودی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے
  • تحقیق میں ایشیا کی برتری
  • 1500 سال پرانا قرآن مجید، ایشیا کی دوسری بڑی لائبریری پاکستان کا فخر
  • بھارت کی آبی جارحیت برقرار، پاکستان کو شدید خطرات لاحق
  • پاکستان کی حکمت عملی میں اہم پیش رفت: حکومت نے 500 ارب کا قرضہ قبل از وقت ادا کردیا
  • ویان ملڈر نے برائن لارا کا تاریخی ریکارڈ توڑنے سے پہلے اننگز ڈکلیر کردی
  • چین میں مقیم پاکستانی شہری کا سیلاب کے وقت شاندار دوستی کا عملی مظاہرہ
  • ایس آئی ایف سی کا دوسرا سال؛ آئی ٹی و ٹیلی کام کے شعبوں میں تاریخی کامیابیاں
  • انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ: پاکستان کی شاندار کارکردگی، سری لنکا کو 0-9 سے عبرتناک شکست