نویں کلاس پاس بھارتی کرکٹر ایجوکیشن آفیسر بنیں گے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
کراچی:
بھارت کے نویں کلاس پاس کرکٹر رنکو سنگھ کو بیسک ایجوکیشن آفیسر مقرر کیا جائے گا، ان کی یہ تقرری انٹرنیشنل میڈل ونر ڈائریکٹ ریکروٹمنٹ رول کے تحت ہوگی۔
کرکٹر جلد ہی نئی بلندیوں کو چھونے والے ہیں اور یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ان کی سماج وادھی پارٹی کی ممبر پارلیمنٹ پریا سروج سے منگنی ہوئی ہے۔
رنکو کی اس تقرری کے حوالے سے کافی حیرت بھی ظاہر کی جا رہی ہے کیونکہ وہ نویں جماعت پاس کرنے کے بعد تعلیم چھوڑ چکے ہیں۔
کرکٹر کی جس ملازمت کے لیے تقرری ہو رہی ہے اس کے لیے کم سے کم گریجویشن کی تعلیم ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین میں پاک بحریہ کی تیسری ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ تقریب
تیسری ہنگور کلاس آبدوز پی این ایس ایم مانگرو (MANGRO)کی لانچنگ کی تقریب ووہان چین میں ووچانگ شپ بلڈنگ انڈسٹری گروپ کمپنی لمیٹڈ شوانگلیو بیس میں منعقد ہوئی۔ ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف پراجیکٹ-2، وائس ایڈمرل عبد الصمد اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
تقریب سے خطاب میں مہمان خصوصی نے خطے میں موجودہ جیو اسٹریٹجک ماحول کے پیشِ نظر میری ٹائم سیکیورٹی کی اہمیت پر زور دیا،انہوں نے اعادہ کیا کہ پاک بحریہ محفوظ اور مشترکہ سمندری ماحول کو فروغ دیتے ہوئے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے۔
ہنگور کلاس آبدوزوں کا حوالہ دیتے ہوئے وائس ایڈمرل عبد الصمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جدید ترین ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس یہ آبدوزیں خطے میں طاقت کا توازن اورامن و استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم ثابت ہوں گی۔ انہوں نے چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے منصوبے کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
انہوں نےکہا کہ ہنگور کلاس آبدوزوں کا یہ منصوبہ یقینی طور پر پاک چین پائیدار شراکت داری میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرے گا۔
حکومت پاکستان نے چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ آٹھ ہنگور کلاس آبدوزوں کے حصول کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت چار آبدوزیں چین میں تعمیر کی جا رہی ہیں جبکہ دیگر چار پاکستان میں کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے تحت تعمیر کی جائیں گی۔
تقریب میں پاکستان اور چین کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی جن میں ووچانگ شپ بلڈنگ انڈسٹری گروپ کمپنی لمیٹڈ اور چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ کے نمائندے بھی شامل تھے۔