انڈونیشیا میں اسکول منہدم‘ اموات کی تعدادمیں مزید اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
جکارتا: انڈونیشیا میں اسکول کے منہدم ہونے سے مرنے والوں کی تعداد 75 تک ہو گئی ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے علاقے مشرقی جاوا میں زیر تعمیر اسکول کی عمارت گرنے کے بعد سے 13 تاحال لاپتا ہیں جبکہ 99 طلبہ کو ملبے سے بہ حفاظت نکال لیا گیا ۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق زخمی طلبہ کی عمر 12 سے 17 سال کے درمیان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حادثے کے وقت اسکول میں تدریسی عمل جاری تھا جبکہ دوسری طرف تحقیقات سے پتا چلا کہ عمارت کی بنیادیں کمزور تھیں، جس پر اضافی منزل کی تعمیر بغیر اجازت کی جا رہی تھی۔ مذکورہ حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن کی ٹیم ایک درجن سے زائد لاپتا افراد کی تلاش کرنے میں تاحال مصروف ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ٹرمپ امن منصوبے کے نکات؛ حماس کا کن نکات سے اتفاق اور اختلاف، میڈیا میں رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے کن نکات سے اتفاق اور کن سے اختلاف کیا ہے، عرب میڈیا نے اس حوالے سے رپورٹ کیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق حماس نے جنگ کے خاتمے، اسرائیلی انخلا اور قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی ہے، اسرائیلی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ٹرمپ فارمولے کے مطابق ہوگی حماس نے اس پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے، حماس نے فلسطینیوں کو اپنے علاقے سے نکالنے کی کسی کوشش کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
حماس کے حوالے سے عرب میڈیا نے مزید بتایا کہ حماس نے اسرائیلی قبضے اور مرحلہ وار انخلا کی شق مسترد کی ہے، دونوں فریق امداد کی فراہمی اور فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت پر متفق ہیں۔
عرب میڈیا نے بتایا کہ غزہ کی عبوری حکومت کے طریقہ کار پر حماس اور واشنگٹن میں بڑا اختلاف ہے، حماس کا مطالبہ ہے انتظام فلسطینی قومی اتفاق رائے سے بننے والی آزاد فلسطینی کمیٹی کے سپرد ہوگا۔
حماس نے خود کو فلسطینی قومی فریم ورک کا لازمی حصہ قرار دیا ہے اور عسکری کردار چھوڑنے سے انکار کیا ہے۔
ٹرمپ پلان کے مطابق اسرائیل 250 عمرقید کاٹنے والے اور 1700 عام فلسطینی رہا کریگا، ٹرمپ پلان کے مطابق اسرائیلی فوج مکمل انخلا سے پہلے محدود علاقے تک پیچھے ہٹے گی۔
امریکی صدر کے منصوبے کے مطابق غزہ میں اقوام متحدہ اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے امداد دی جائے گی، ٹرمپ پلان کے مطابق ٹیکنوکریٹس پرمشتمل غیرسیاسی عبوری کمیٹی امریکی نگرانی میں قائم ہوگی۔
ٹرمپ منصوبے کے مطابق حماس کو غزہ کے مستقبل میں کسی بھی کردارسے خارج کیا جائیگا، منصوبے میں غیرملکی استحکام فورس اور حماس رہنماؤں کیلئےعام معافی کی تجویز بھی شامل ہے۔