ایم کیوایم میں تنظیمی عہدوں کی تقسیم پراختلافات،متعدد رہنماناراض
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
٭متعدد کارکنان ایم کیوایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ، شورشرابا، نعرے بازی
٭خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ، فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں اختلافات کے باعث تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض ہو گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان پارٹی کارکنان نے بہادرآباد مرکز میں شور شرابہ کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی میں اختلافات کے معاملے پر کھل کر بات کی اور کہا کہ خالد مقبول نے مرکزی اراکین کے کہنے پر اپنی طرف سے ذمہ داریوں کی تقسیم کا سرکلر جاری کیا۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب سرکلر جاری ہوا تو بیشتر ارکان نے مرکزی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپ میں اس سے اتفاق کیا اور کچھ اراکین نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز تنظیمی عہدوں میں تبدیلیاں کی تھیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
لاہور، ٹی ایل پی کے گرفتار 100 سے زائد کارکنوں کا 11 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس پر حملہ اور پُرتشدد احتجاج کرنے پر تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے سو سے زائد ملزمان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ پولیس نے مختلف تھانوں سے ٹی ایل پی 100 سے زائد گرفتار کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے گرفتار کارکنان کا 11 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزمان کو مختلف تھانوں کے مقدمات میں پیش کیا گیا تھا۔ تھانہ نواں کوٹ کے مقدمہ 62 کارکنان کو پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ ملزمان پر توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں ہر حملے کا الزام ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سماعت کی۔ ملزمان میں امتیاز احمد، عامر عباس، ناصر خان، مجاہد عباس اور سمیع اللہ سمیت چار مقدمات کے سو سے زائد دیگر کارکنان شامل تھے۔