ایم کیوایم میں تنظیمی عہدوں کی تقسیم پراختلافات،متعدد رہنماناراض
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
٭متعدد کارکنان ایم کیوایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ، شورشرابا، نعرے بازی
٭خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ، فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں اختلافات کے باعث تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض ہو گئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان پارٹی کارکنان نے بہادرآباد مرکز میں شور شرابہ کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی میں اختلافات کے معاملے پر کھل کر بات کی اور کہا کہ خالد مقبول نے مرکزی اراکین کے کہنے پر اپنی طرف سے ذمہ داریوں کی تقسیم کا سرکلر جاری کیا۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کچھ ذمہ داریوں سے دستبرداری کے لیے تیار تھے ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب سرکلر جاری ہوا تو بیشتر ارکان نے مرکزی کمیٹی کے واٹس ایپ گروپ میں اس سے اتفاق کیا اور کچھ اراکین نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز تنظیمی عہدوں میں تبدیلیاں کی تھیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پشاور: حسن خیل میں گیس پائپ لائن دھماکے سے متاثر، متعدد شہروں کی گیس سپلائی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور کی تحصیل حسن خیل میں کرک سے نوشہرہ گیس پائپ لائن کے حصے میں دھماکے کے نتیجے میں 24 انچ کی گیس پائپ لائن میں آگ لگ گئی، جس سے علاقے میں گیس کی سپلائی متاثر ہو گئی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی تصدیق سوئی ناردرن گیس کے جنرل منیجر وقاص شنواری نے کی اور دھماکے کے بعد پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان اور سوات کے صارفین کو گیس کی فراہمی معطل ہو گئی ہے، فوری طور پر علاقے میں گیس کی سپلائی بند کرنے کے لیے ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔
وقاص شنواری کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا فوری طور پر تعین نہیں کیا جا سکا ہے اور جائے وقوعہ کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حالات پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب سی سی پی او ڈاکٹر میاں سعید نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت جانچ کے مراحل میں ہے اور علاقے کے رہائشیوں کو آگ کے خطرے سے محفوظ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوئی گیس حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر گیس کی سپلائی بند کریں تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
واقعہ نہ صرف مقامی باشندوں کے لیے خطرے کا سبب بنا بلکہ گیس کی بندش کے باعث بڑے پیمانے پر صارفین کی روزمرہ زندگی متاثر ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال پر مسلسل نگرانی جاری ہے اور عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔