پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کے لیے لوگ لائنوں میں لگے ہوئے ہیں، تاہم اس بات کا فیصلہ مرکزی قیادت کی جانب سے قائم کمیٹی کریگی کہ وہ کن لوگوں کو شامل کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کے لیے لوگ لائنوں میں لگے ہوئے ہیں، تاہم اس بات کا فیصلہ مرکزی قیادت کی جانب سے قائم کمیٹی کریگی کہ وہ کن لوگوں کو شامل کرتی ہے۔ مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ہم ابھی الیکشن کی طرف نہیں جا رہے ہیں، الیکشن کیلئے ابھی بہت وقت ہے، پارٹی کے وفاقی رہنمائوں کی سربراہی میں بنائی گئی چار رکنی کمیٹی پارٹی میں مقتدر شخصیات کو شامل کرنے کیلئے کام کرے گی، پارٹی میں آنے کیلئے لوگ لائنوں میں بیٹھے ہیں جو لوگ پارٹی میں شامل ہونگے وہ اب کمیٹی کے ممبران سے رابطہ کر کے شامل ہونگے، کوآرڈینیشن کمیٹی پارٹی کو آگے لیکر جانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے پاس اختیارات منتقل ہوتے ہیں اس سے قبل وہ حکومت اور ارکان اسمبلی کے اختیارات منجمد کرنے کا اختیار نہیں رکھتے، اسی لئے معاملہ کورٹ میں گیا ہے، عدالت دیکھے گی کہ چیف الیکشن کمشنر کا ایکٹ قانونی ہے یا غیر قانونی ہے، عدالت یہ بھی دیکھے گی کہ چیف الیکشن کمشنر نے کس قانون اور آئین کے تحت ارکان اسمبلی کے اختیارات منجمد کئے اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر پارٹی میں

پڑھیں:

گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے اختیارات منجمد کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف مشترکہ درخواست دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے لائحہ عمل کیلئے فوری طور پر صوبائی کابینہ کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل نظرثانی کی درخواست دائر کرے گا اور صوبائی کابینہ کا اجلاس فوری طورپر بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن نے دو روز قبل ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے جی بی حکومت کے تمام مالی اور انتظامی اختیارات منجمد کر دیئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ صاف، شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے یہ اقدام ضروری تھا۔ دوسری طرف جی بی حکومت اور اپوزیشن دونوں ںے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف مشترکہ لائحۃ عمل اختیار کرنے پر اتفاق بھی کر لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اختیارت منجمد ہونے کے بعد بہت " ریلیکس" محسوس کر رہا ہوں، وزیر بلدیات گلگت بلتستان
  • آزاد کشمیر: پی پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مسلسل تبدیلیاں، چوتھی بار شیڈول بدل گیا
  • اختبارات منجمد ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا غیر ملکی دورہ کھٹائی میں پڑ گیا
  • ٹی ایل پی پر پابندی، فرسٹ شیڈول کیا ہے؟
  • دکی میں پوست کی غیر قانونی کاشت پر بڑی کارروائی، 75 زمینداروں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ورکرز ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں: گورنر پنجاب
  • نون لیگ اور پیپلزپارٹی میں مجبوری کا رشتہ ہے، گورنر پنجاب
  • آغا سراج درانی کے انتقال کے بعد خالی ہوئی نشست کیلئے انتخابی شیڈول جاری
  • گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا