نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک : نادرا کی جانب سے ملک بھر میں صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے پیدائش اور وفات کے اندراج کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لئے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کرا دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر نادرا ملک میں رجسٹریشن کے نظام کو بہتر بنانے اور اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔ حال ہی میں کیا گیا نادرا کا یہ اقدام نیشنل بائیومیٹرک اینڈ رجسٹریشن پالیسی فریم ورک کا حصہ ہے جس کی منظوری وزیراعظم پاکستان نے یکم جنوری 2025 کو دی۔
پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا شور شرابا
ترجمان نادرا کے مطابق پراجیکٹ کے آزمائشی مرحلے پر کام جاری ہے اور وسیع تر عملدرآمد کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کی جانب سے تیاریاں مکمل ہونے پر اس کا دائرہ پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت نادرا نے ملک بھر میں 50 سے زائد اسپتالوں اور مراکز صحت میں یہ نظام فراہم کیا ہے جن میں اسلام آباد کے اسپتالوں میں پمز، سی ڈی اے اور فیڈرل گورنمنٹ، لاہور کا لیڈی ایچیسن اسپتال، کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج ، ڈی ایچ کیو، شیخ زید اور آریہ اسپتال میں یہ سہولت فراہم کیا ہے۔
پاک فوج نے برطانوی کیمبرین پیٹرول2025 میں گولڈ میڈل جیت لیا
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں ڈی ایچ کیو اسپتال ہری پور اور بٹ خیلہ، آزاد جموں وکشمیر میں ڈی ایچ کیو اسپتال میرپور، گلگت میں شہید سید الرحمان اسپتال، صوبہ سندھ میں حیدرآباد کے متعدد اسپتال اور مٹیاری کے اسپتال اور بنیادی مراکز صحت شامل ہیں۔
اس نظام کی بدولت اسپتال یا مرکز صحت میں پیدائش یا وفات کی اطلاع نادرا کو براہ راست موصول ہوتی ہے، نادرا کی جانب سے والدین یا متوفی کے ورثاء کو موبائل ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے یونین کونسل میں اندراج کرانے کا پیغام بھجوا یا جائے گا۔ ا سکے علاوہ پائلٹ پراجیکٹ کے دوران خودکار نظام کے تحت اب تک ملک بھر میں پیدائش کی 4 ہزار اور وفات کی 407 اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب؛ وزیراعظم شہباز شریف مصر پہنچ گئے
اس نظام کے تحت شہری نادرا کی موبائل ایپ کے ذریعے یا قریبی یونین کونسل جا کر پیدائش یا وفات کا اندراج اپنی متعلقہ یونین کونسل میں کرا سکیں گے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت یہ سہولت پنجاب کے تین اضلاع میں کامیابی سے جاری ہےاور جلد ہی یہ پورے پنجاب میں میسر ہو گی۔
نادرا کی جانب سے ملک کے دیگر اضلاع اور صوبوں کے تمام سرکاری اور غیرسرکاری اسپتالوں اور مراکز صحت میں بھی اس جدید نظام کی فراہمی پر کام تیزی سے جاری ہے۔ نادرا دیگر صوبوں میں بھی اس سہولت کی فراہمی کے لیے متعلقہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ اشتراک پر کام کر رہا ہے جس کی تکمیل کے بعد پیدائش اور وفات کے اندراج کی یہ سہولت پورے ملک میں دستیاب ہو گی۔
پولیو کیخلاف سال 2025ء کی چوتھی قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
نادرا نے اوورسیز پاکستانیوں کو خوشخبری سنا دی
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اوورسیز پاکستانیوں کو خوشخبری سنادی۔
نادرا نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے مختلف ممالک میں کاؤنٹرز فعال کردیے گئے ۔
نادرا کی جانب سے مختلف ممالک کے سفارت خانوں میں کاؤنٹرز فعال کیے گئے ہیں۔
کینیڈا میں مونٹریال اور وینکوور، میلان (اٹلی)، مناما (بحرین) اور عمان (اردن) میں کاؤنٹرز فعال کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اٹلی کے شہر روم میں بھی جلد نادرا کاؤنٹر کا آغاز کر دیا جائے گا۔
پاکستانی شہری اب ان کاؤنٹرز پر جاکر سہولیات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
علاوہ ازیں نئے قوانین کے تحت اب کوئی بھی پاکستانی اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ اس کے خاندانی ڈیٹا میں کوئی اجنبی یا غیر متعلقہ فرد (دخل انداز) تو رجسٹرڈ نہیں ہوگیا یا کردیا گیا ہے۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نادرا کے ریکارڈ میں دخل اندازی کیا ہوتی ہے؟ کوئی اجنبی آپ کے فیملی ٹری میں کیسے شامل ہو سکتا ہے؟ اور آپ کو اس کا علم کیسے ہوگا؟
اس حوالے سے نادرا ترجمان سید شباہت علی نے ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں دخل اندازی کے بارے ناظرین کو تفصیلی آگاہ کیا اور بتایا کہ نئے نظام کے تحت اب کوئی بھی پاکستانی اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ ان کے خاندان میں کوئی اجنبی یا غیر متعلقہ فرد تو رجسٹرڈ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی اجنبی یا غیر متعلقہ فرد کے کسی خاندان میں شامل ہونے کی تین وجوہات ہوتی ہیں پہلی دانستہ طور پر کسی کو خاندان کا رکن بنا دینا دوسری وجہ یہ کہ کسی کو رقم کا لالچ دے کر یا دھوکے سے شامل کرنا اور تیسری وجہ کسی غلطی کے باعث ایسا ہوجانا۔
انہوں نے بتایا کہ 19 جون 2025 سے پہلے اپنی فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ’آف آر سی‘ جاننے کیلیے نادرا میں درخواست دینا پڑتی تھی لیکن اب نئے نظام کے تحت آپ نادرا دفتر جاکر بغیر کوئی فیس ادا کیے بغیر اپنی آف آر سی دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ آپ کے موبائل فون میں نادرا کی پاک آئی ڈی ایپلی کیشن ہے تو اس میں آپ کے خاندان کی تمام تر تفصیلات شامل کردی گئی ہیں جسے گھر بیٹھے باآسانی دیکھ سکتے ہیں۔