City 42:
2025-11-28@01:03:24 GMT

نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

 ویب ڈیسک : نادرا کی جانب سے ملک بھر میں صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے پیدائش اور وفات کے اندراج کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لئے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کرا دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر نادرا ملک میں رجسٹریشن کے نظام کو بہتر بنانے اور اس میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔ حال ہی میں کیا گیا نادرا کا یہ اقدام نیشنل بائیومیٹرک اینڈ رجسٹریشن پالیسی فریم ورک کا حصہ ہے جس کی منظوری وزیراعظم پاکستان نے یکم جنوری 2025 کو دی۔

پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا شور شرابا

ترجمان نادرا کے مطابق پراجیکٹ کے آزمائشی مرحلے پر کام جاری ہے اور وسیع تر عملدرآمد کے سلسلے میں صوبائی حکومتوں کی جانب سے تیاریاں مکمل ہونے پر اس کا دائرہ پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت نادرا نے ملک بھر میں 50 سے زائد اسپتالوں اور مراکز صحت میں یہ نظام فراہم کیا ہے جن میں اسلام آباد کے اسپتالوں میں پمز، سی ڈی اے اور فیڈرل گورنمنٹ، لاہور کا لیڈی ایچیسن اسپتال،  کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج ، ڈی ایچ کیو، شیخ زید اور آریہ اسپتال میں یہ سہولت فراہم کیا ہے۔

پاک فوج نے برطانوی کیمبرین پیٹرول2025 میں گولڈ میڈل جیت لیا  

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں ڈی ایچ کیو اسپتال ہری پور اور بٹ خیلہ، آزاد جموں وکشمیر میں ڈی ایچ کیو اسپتال میرپور، گلگت میں شہید سید الرحمان اسپتال، صوبہ سندھ میں حیدرآباد کے متعدد اسپتال اور مٹیاری کے اسپتال اور بنیادی مراکز صحت شامل ہیں۔

اس نظام کی بدولت اسپتال یا مرکز صحت میں پیدائش یا وفات کی اطلاع نادرا کو براہ راست موصول ہوتی ہے، نادرا کی جانب سے والدین یا متوفی کے ورثاء کو موبائل ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے یونین کونسل میں اندراج کرانے کا پیغام بھجوا یا جائے گا۔ ا سکے علاوہ پائلٹ پراجیکٹ کے دوران خودکار نظام کے تحت اب تک ملک بھر میں پیدائش کی 4 ہزار اور وفات کی 407 اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب؛ وزیراعظم شہباز شریف مصر پہنچ گئے

اس نظام کے تحت شہری نادرا کی موبائل ایپ کے ذریعے یا قریبی یونین کونسل جا کر پیدائش یا وفات کا اندراج اپنی متعلقہ یونین کونسل میں کرا سکیں گے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت یہ سہولت پنجاب کے تین اضلاع میں کامیابی سے جاری ہےاور جلد ہی یہ پورے پنجاب میں میسر ہو گی۔

نادرا کی جانب سے ملک کے دیگر اضلاع اور صوبوں کے تمام سرکاری اور غیرسرکاری اسپتالوں اور مراکز صحت میں بھی اس جدید نظام کی فراہمی پر کام تیزی سے جاری ہے۔ نادرا دیگر صوبوں میں بھی اس سہولت کی فراہمی کے لیے متعلقہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ اشتراک پر کام کر رہا ہے جس کی تکمیل کے بعد پیدائش اور وفات کے اندراج کی یہ سہولت پورے ملک میں دستیاب ہو گی۔

پولیو کیخلاف سال 2025ء کی چوتھی قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وفات کی افغانی اور بھارتی افواہ؛ جیل سپرنٹنڈنٹ کی وضاحت آگئی

سٹی42:  راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈ نٹ نے بھارتی میڈیا میں پی ٹی آئی کے بانی  کی اڈیالہ جیل میں وفات  کے متعلق بھارت کے میڈیا میں پھیلائی گئی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور وضاحت کی ہے کہ عمران خان کے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور غلط ہیں۔

پس منظر

  کل بانی کی بہنوں نے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیا تو علیمہ خان نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان کو "قید تنہائی" میں رکھا جا رہا ہے۔ اس الزام کو لے کر آج بدھ کے روز بھارتی میڈیا آؤٹ لیتس مین عمران خان کے بارے میں افواہیں شائع ہوئیں۔ ان افواہوں میں یہاں تک چلے گئے کہ  مرنے، بیمار ہونے یا انہیں جیل سے کہیں اور بھیجے جانے کی تمام افواہیں غلط ہیں۔

لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے پانچویں نمبر پرآگیا

دن بھر جیل حکام خاموش رہے تاہم سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی افواہوں کو ختم کرنے کے لئے آج شب اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ  پی ٹی ٓئی کے بانی جیل میں صحت مند حالت مین موجود ہیں، ان کو کہیں شفٹ بھی نہیں کیا جا رہا اور وہ صحت مند بھی ہیں۔

 سپریٹینڈینٹ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے  بتایا کہمجھے بھی صحافی بھائیوں کی کالز آرہی ہیں وہ کہہ رہے ہیں ایسی کوئی بات ہے۔ سپریٹینڈینٹ نے بھارتی میڈیا کی پھیلائی ہوئی بے سروپا افواہوں پر طنز کرتے ہوئے کہا،  میں جیل انتظامیہ کو اطلاع کرنے پر انڈین میڈیا کا شکر گزار ہوں۔ 

 کراچی: مختلف علاقوں میں فائرنگ اور تیز دھار آلے کے وار، 3 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل

عمران خان کی صحت کے متعلق انہوں نے کہا، "میں چیک کرلیتا ہوں انکے منہ میں خاک!"  ۔سپریٹینڈینٹ اڈیالہ جیل نے کہا، میں بانی کی مزید صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں اپنی پوری امہ داری سے کہہ رہا ہوں الحمدللہ وہ مکمل طور پر صحت یاب ہیں ۔

سپریٹینڈینٹ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ جیل خانہ جات پنجاب ملکی میڈیا کے زمہ داران کو جواب دہ ہے ابھی تھوڑی دیر تک آفیشل پریس ریلیز مل جائے گی ۔

اس کے بعد سپریٹینڈینٹ اڈیالہ جیل کی طرف سے ایک پریس ریلیز بھی میڈیا آؤٹ لیتس کو مل گئی۔ اس پریس ریلیز میں بھارتی میڈیا کی پھیلائی ہوئی افواہوں کی تردید کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو اڈیالہ جیل سے کہیں منتقل بھی نہیں کیا جا رہا۔

  لندن: گودام میں لگی آگ بے قابو، فائر فائٹرز کو مشکلات درپیش

آج بدھ کے روز بھارتی میڈیا پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے انتقال کی خبریں زیر گردش  کرتی رہیں۔ اس کے بعد شام کو   پی ٹی آئی کے بانی   کی صحت کے حوالے سے اڈیالہ  جیل  حکام کا بیان سامنے آگیا۔ جس میں بتایا گیا کہ عمران خان  اڈیالہ جیل میں مکمل طور پر صحت مند ہیں۔

اڈیالہ جیل حکام کا کہنا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان  کی صحت کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔

 اتفاق رائے ہوگیا تو 28 ویں ترمیم بجٹ سے پہلے آسکتی ہے:رانا ثنا اللہ  

اڈیالہ جیل حکام کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنےکی افواہیں بے بنیاد ہیں۔

صل کہانی کیا ہے - "عمران خان کہاں ہے؟"

متعدد ہندوستانی آؤٹ لیٹس آج رپورٹ کر رہے ہیں کہ یہ افواہیں منظر عام پر آ رہی ہیں کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں موت ہو گئی ہے۔ یہ افواہیں - جن کی کسی معتبر ایجنسی سے تصدیق نہیں ہوئی ہے - ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹس اور افغان میڈیا کے بعض دعووں سے پیدا ہوئی ہیں۔
بھارت کی مؤقر ترین میڈیا آؤٹ لیٹس میں شائع ہو جانے والی ان میڈیا رپورٹس کے مطابق "ان افواہوں نے ان کے اہل خانہ اور حامیوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی"   "کیونکہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے ان کے اہل خانہ اور دیگر ملاقاتیوں کو ان سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔"
یہ بات کہ عمران خان سے کسی کو نہیں ملنے دیا جا رہا ور وہ "قید تنہائی" میں ہیں، منگل کے روز  عمران خان کی بہن علیمہ خان نے میڈیا کیمروں کے سامنے کہی تھی۔ ان کی اس بات سے جنم لینے والی فیک نیوز میں ان کے بھائی کی وفات ہی کروا دی گئی۔

 ٹریکٹر نے دو پولیس اہلکاروں کو کچل ڈالا،ایک جاں بحق

افغانستان ٹائمز - کچھ ہندوستانی میڈیا نے موت کے دعوے کی اصل کے طور پر حوالہ دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق، دعوے میں کہا گیا ہے کہ "پاکستان کے ایک معتبر ذریعے" نے تصدیق کی ہے کہ عمران خان کو "پراسرار طور پر قتل کر دیا گیا ہے۔"
انڈیا ٹوڈے، جمہوریہ کی دنیا اور دو دیگر

ٹائمز آف انڈیا - نے ایک کہانی چلائی جس کا عنوان تھا "عمران خان کہاں ہیں؟ سابق پاکستانی وزیر اعظم کی موت کی افواہوں نے سوشل میڈیا پر قبضہ کر لیا؛ بہنوں نے ان کی موت کی غیر تصدیق شدہ افواہوں کو نوٹ کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔"
دی اکنامک ٹائمز اور دو دیگر

دی اکنامک ٹائمز نے ایک تحریر شائع کی جس میں لکھا گیا تھا کہ "موت کی افواہیں وائرل ہو رہی ہیں" اور سوشل میڈیا اور افغان میڈیا کے دعووں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ جیل میں "پراسرار طور پر مارا گیا"۔
دی اکنامک ٹائمز، اوپی انڈیا اور دو دیگر

آج تک (ہندوستان میں ہندی زبان کا میڈیا) - جیل کے اندر ان کی موت کی افواہوں کی اطلاع دینے والا ایک مضمون شائع ہوا، جس میں سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی قیاس آرائیوں کو نوٹ کیا گیا اور انہیں "افواہ" (افواہیں) کہا گیا۔

عمران کی تین بہنوں - نورین خان، علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے ان کی پارٹی کے کچھ حامیوں کے ساتھ مل کر اڈیالہ جیل والی سڑک پر  ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔یہ احتجاج آدھی رات کو اس وقت ختم ہو گیا جب بانی کی بہنیں پولیس کی اس یقین دہانی پر واپس چلی گئیں کہ ان کی عمران خان سے ملاقات اس منگل کو  کروائی جائے گی۔ منگل عمران خان سے ملاقاتوں کا دن ہوتا ہے۔ 

بانی کی بہنیں تو منگل ور بدھ کی درمیانی رات احتجاج ختم کر کے اپنے گھروں کو واپس چلی گئیں لیکن بھارت کے میڈیا اور سوشل میڈیا میں پراسرار  افواہ سازوں نے عمران کے مرنے کی افواہ پھیلا دی۔

بھارتی میڈیا مین آج افواہ کی خبروں کے ساتھ بانی کی بہنوں کو یہ کہتے کوٹ کیا گیا کہ انہیں بانی سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

بانی کی بہنوں اور ساتھیوں کی طرف سے عمران کی صحت کے متعلق لوگوں کو کنفیوژ کرنے والے بیانات آنا کوئی نئی بات نہیں، یہ بیانات عدالتوں تک گئے اور عدالتوں نے ان کے کہنے پر عمران خان کا کئی مرتبہ میڈیکل بورڈوں سے معائنہ کروایا لیکن ہر بار ان کی صحت صحیح نکلی۔ 

بھارتی میڈیا نے عمران خان  کی وفات کی افواہوں کو وزن دینے کے لئے ان کی بہنوں کے کل منگل کے روز دیئے گئے بیانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جو ان کے ساتھ گزشتہ منگل کو لیڈی پولیس کے مبینہ سلوک کے متعلق تھے۔  بھارتی میڈیا آؤٹ لیتس نے لکھا اور نشر کیا کہ بانی کے اہل خانہ اور پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان کا  عمران سے کوئی تصدیق شدہ رابطہ نہیں ہے، اور حکام نے ان افواہوں کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • مسجد الحرام کے بیرونی صحنوں میں مفت لاکر کی سہولت
  • پاکستان نے چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا، افغان سرزمین کا دہشت گردی کیلئے استعمال تشویشناک قرار
  • حسن اسکوائر میں رات گئے پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہریوں کی ہراسانی
  • سندھ ایچ ای سی کے تحت نظام صحت کی بہتری، پائیدار پالیسی اقدامات پر دو روزہ کانفرنس
  • کمشنر حیدرآباد کا لیاقت یونیورسٹی لمس جامشورو کا دورہ، امتحانی مراکز کامعائنہ کیا
  • عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وفات کی افغانی اور بھارتی افواہ؛ جیل سپرنٹنڈنٹ کی وضاحت آگئی
  • پیدائش، نکاح، طلاق، وفات کی رجسٹریشن گھر بیٹھے ممکن ہوگئی
  • پنجاب میں پیدائش و وفات کی رجسٹریشن موبائل ایپ پر
  • نادرا نے نئی سہولت متعارف کروا دی، سرٹیفکیٹ گھر بیٹھے حاصل کریں
  • برطانوی  ویز  اکے  خوہشمند پاکستانی  ای  ویز اکوپاسپورٹ  سے لنک  کریں  ہائی  کمشز