بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں پونچھ میں دو کشمیری نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کھاری کرمارہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع پونچھ میں دو اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کھاری کرمارہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ سرکاری ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ فوجیوں نے ایک کارروائی کے دوران کنٹرول لائن کے ساتھ ضلع پونچھ کے علاقے کھاری کرمارہ میں دو کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کارروائی کے دوران فوجیوں نے
پڑھیں:
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 فلسطینی شہید
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے راشن حاصل کرنے کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اتوار کے کے روز امدادی سامان تقسیم کرنے کے پوائنٹ پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر ہجوم پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں کم از کم 30 فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران افراتفری، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید
رفح میں موجود اسپتال کے حکام نے 30 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے 175 افراد کا اسپتال میں علاج ہورہا ہے۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے بھی امدادی سامان کی تقسیم کے دوران ہونے والی فائرنگ سے متعدد ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے راشن لینےکے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر فائرنگ کی تردید کی ہے تاہم ان کا کہنا ہے انہوں نے لوگوں کو خبردار کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم
تاہم امداد تقسیم کرنے والے اسرائیلی حمایت یافتہ ادارے ایسے کیسے بھی واقعے کی تردید کی۔
دوسری طرف اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی طرف سے غزہ میں امدادی سامان کی غیرجانبدار تنظیموں کے بجائے امریکا اور اسرائیل کی زیر نگرانی تقسیم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی پر 2 مارچ سے پابندی لگی تھی جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو خوراک اور ادویات سمیت بنیادی ضرورت کی اشیا کی شدید قلت کا سامنا رہا اور بچوں سمیت کئی افراد کی بھوک کی وجہ سے اموات بھی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ دنیا کا ’سب سے بھوکا علاقہ‘ قرار، اقوام متحدہ کا انتباہ
گزشتہ ماہ اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کے غزہ میں داخلے پر پابندی جزوی طور پر اٹھایا گیا۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی بحال کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محدود پیمانے پر بھیجی جانے والی یہ مدد 20 لاکھ سے زیادہ بھوکے لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے انتہائی ناکافی ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدادی سامان غزہ فائرنگ قحط ہلاکتیں