ٹرمپ نے ٹیرف نافذ کیا تو کینیڈا کا جواب بھرپور لیکن معقول ہوگا، کینیڈین وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ممکنہ بھاری محصولات عائد کیے جانے کے اعلان پر کینیڈا اور امریکی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا۔
ٹورنٹو میں نو تشکیل شدہ کینیڈا-امریکا تعلقات کونسل کے اجلاس سے پہلے خطاب کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اگر ٹرمپ کینیڈا کے خلاف کوئی محصولات عائد کرتے ہیں تو ملک جواب کے لیے تیار ہے۔
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ملک کو ایک نازک لمحہ کا سامنا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ جواب "زبردست لیکن معقول” ہوگا یہ وہ نہیں ہے جو ہم چاہتے ہیں لیکن اگر وہ آگے بڑھتے ہیں تو ہم بھی کام کریں گے۔
ٹروڈو نے مزید کہا کہ کونسل کے اراکین نے واضح کیا ہے کہ امریکی ٹیرف کے امریکا کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے، امریکی ملازمتوں کو خطرے میں ڈالیں گے، امریکیوں پر قیمتیں بڑھیں گی اور ہماری اجتماعی سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی سے متعلق حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا،ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن /غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس کا جواب 24 گھنٹوں میں آجائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر اور امریکا کی غزہ جنگ بندی کی جو نئی تجاویز حماس کو پیش کی گئی تھیں حماس اس تجویز کردہ جنگ بندی پر دیگر مزاحمتی گروپوں سے مشاورت کررہی ہے اور ممکنہ طور پر اگلے 2 دن میں جواب دے سکتی ہے۔ ترک خبر ایجنسی نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ حماس نئی تجاویز قبول کرنے کا سوچ رہی ہے۔ اس کے علاوہ جمعے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے 5 بین الاقوامی جنگیں رکوا کر دنیا میں امن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور اسی بنیاد پر وہ نوبل امن انعام کے لیے بہترین امیدوار ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے فی الوقت سب سے بڑی ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی کا حصول ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار سعودی وزیر خارجہ نے روس کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی ممکنہ بحالی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرِخارجہ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوجاتی‘ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ غزہ کے شمالی علاقے میں ایک ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج کا اہلکار حادثاتی طور پر مارا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی ہے۔غزہ میںجمعے کو اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ امدادی مراکز پر خوراک کے حصول کے خواہش مند فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کی تعداد 613 ہوچکی ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ غزہ میں جمعے کو اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع خان یونس کے کئی علاقوں میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو یہ علاقے خالی کرنے کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔ شہر کے مشرقی اور مرکزی حصوں کے لیے جاری کی گئی ان وارننگز میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں ناصر اسپتال واقع ہے۔ غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں60 روزہ جنگ بندی کا مجوزہ منصوبہ سامنے آیا ہے جس میں قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی، اسرائیلی افواج کا انخلا اور مستقل امن کے لیے مذاکرات شامل ہیں۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات سے واقف ایک اہلکار نے بتایا کہ غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لیے امریکی حمایت یافتہ مجوزہ منصوبے میں قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی، محصور علاقے سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور تنازع کے خاتمے کے لیے مذاکرات شامل ہیں۔یہ منصوبہ تنازع میں شامل دونوں فریقین کی منظوری سے مشروط ہے۔ امریکا، قطر اور مصر کے ثالث اس معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔