ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پیٹرولیم کے شعبے میں ترقی کے لیے اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسپشل انویسٹمنٹ کونسل ( ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے پیٹرولیم کمپنیوں کے حصص فروخت کے تناسب میں اضافے کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی سفارشات کے مطابق نئے گیس کے ذخائرکی فروخت کے قوانین میں نرمی کردی گئی۔ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں کو گیس ذخائر کی مد میں دیے گئے حصص کو 10 فیصد سے بڑھا کر35 فیصد کر دیا گیا ہے۔
کمپنیوں کو گیس کی بروقت ترسیل کے لیے سوئی گیس نیٹ ورک کا استعمال یا اپنی پائپ لائن بچھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ فیصلے کا بنیادی مقصد گیس کے ذخائر کا بہترین استعمال اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے شفافیت اور یکساں مواقع فراہم کرنا ہے۔ نجی کمپنیوں کو گیس کی فروخت سے مارکیٹ کی مجموعی طلب کو پورا کیے جا نے کے ساتھ ساتھ گردشی قرضوں میں کمی متوقع ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔