اہل خانہ انتقال پر گئے، چور گھر سے کروڑوں مالیت کے زیورات لے اُڑے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:
اہل خانہ کے انتقال پر جانے کے دوران چور ایک گھر سے تین کروڑ مالیت کے زیورات اور دیگر سامان لے اُڑے۔
پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ڈیفنس اے میں ایک گھر میں چوری کی بڑی واردات ہوئی، جس میں چور انوار الحق نامی شہری کے گھر سے 3 کروڑ روپے مالیت کے طلائی زیورات اور دیگر سامان لے اُڑے۔
واردات کے بعد درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق انوار الحق کی اہلیہ کسی کے انتقال پر گئی ہوئی تھی کہ اس دوران گھر میں چوری کی واردات ہو گئی۔
چور گھر سے 3 کروڑ روپے مالیت کے ہار، انگوٹھیاں، چوڑیاں اور دیگر سامان چوری کرکے فرار ہو گئے۔ پولیس نے نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے۔
پولیس نے چوری کی واردات کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی چوروں قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود بند، بھارت کو یومیہ کروڑوں کا نقصان
بھارت جانے والی طویل دورانیے کی پروازوں کی دیگر ملکوں میں لینڈنگ ہونے لگی
زیادہ ایندھن استعمال ہونے کے باعث ٹکٹ بھی مہنگے ، بھارتی ایئر لائنز کو شدید دھچکا
مودی سرکار کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات کے بعد پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ۔ اپنے ہی غلط فیصلوں سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔ذرائع کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کو شدید دھچکا پہنچا ہے اور بھارت سے یورپ و امریکا جانے والی پروازوں کے دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے ، جس سے بھارت سے امریکا و یورپ جانے والی پروازوں کے لیے زیادہ ایندھن استعمال ہونے لگا اور نتیجتاً ٹکٹ بھی مہنگے ہو گئے ۔ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارتی ایئر لائنز کو پروازوں کے رخ موڑنا پڑگئے ہیں، بھارت جانے والی طویل دورانیے کی پروازوں کی دیگر ملکوں میں لینڈنگ ہورہی ہیں۔بھارتی طیاروں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود شام 6 بجے بند کی گئی جس کے بعد شارجہ سے امرتسر کے لیے پرواز کا رخ تربت میں داخلے سے قبل موڑدیا گیا۔بھارتی ایئر لائن کے طیارے کی خلیج عمان سے گزر کر اضافی فیول کے لیے احمد آباد میں لینڈنگ ہوئی، اسی طرح ٹورنٹو سے بھارتی ایئر لائن کی پرواز اے آئی 190 نے ری فیولنگ کے لیے کوپن ہیگن میں لینڈنگ کی۔پیرس سے دلی کی بھارتی ایئر لائن کی پرواز کی ری فیولنگ کے لیے ابوظبی میں لینڈنگ ہوئی، لندن سے بھارتی ایئر لائن کی پرواز اے آئی 162 کو بھی ابوظبی میں لینڈنگ کرنا پڑی۔یاد رہے کہ 2019میں بالاکوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔ پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کے لیے ایندھن کی لاگت اور آپریشنل پیچیدگیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ روزانہ 70 سے 80 پروازیں بھارت آنے اور جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں۔ بعض اوقات بھارت آنے اور جانے والی پروازوں کی تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہیں ۔ پاکستان سے گزرنے والی بھارتی پروازیں زیادہ تر یورپ، شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا کے لیے ہوتی ہیں۔ پاکستانی پابندیوں کے نتیجے میں ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ،دہلی اور گوا آنے جانے والی فلائٹس سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ تازہ صورتحال کے تحت انڈین ایئر لائنز کو ممبئی اور دہلی سے آنے جانے والی پروازوں کو بحیرہ عرب کے اوپر سے گزارنا ہوگا ۔اسی طرح دہلی سے باکو اور تبلیسی جانے والی پروازوں کے دورانیے میں 90 منٹ کا اضافہ ہوگیا۔ پاکستانی پابندی کے نتیجے میں دہلی سے الماتا سروس مکمل طور پر بند ہو گئی ہے جب کہ شمالی بھارت سے متحدہ عرب امارات جانے والی پروازوں کا دورانیہ بڑھنے سے اضافی ایندھن استعمال کرنا پڑے گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارتی ایئر لائنز کو طویل دورانیے کی پروازوں اور ہیوی ڈیوٹی طیاروں کے لیے زیادہ ایندھن خرچ کرنا پڑے گا ۔ بھارتی ایئر لائنز کو ایندھن کی مد میں یومیہ کروڑوں کا نقصان ہو سکتا ہے ۔