نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی عالمی کانفرنس میں شرکت کیلئے (کل )پاکستان آئیں گی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2025ء)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لئے منعقد ہونے والی عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے کل ( ہفتہ ) کے روز پاکستان آئیں گی ۔بتایا گیا ہے کہ ملالہ یوسفزئی 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں ہونے والی 2 روزہ کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گی۔اس کانفرنس کا عنوان ’’مسلم ممالک میں بچیوں کی تعلیم ‘‘ہے۔
(جاری ہے)
ملالہ یوسف زئی کو سوات میں خوارجی دہشتگردوں نے اس وقت سر پر گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا جب وہ سکول سے گھر واپس جانے کے لئے سکول وین میں سوار تھیں۔ اس حملے کے وقت ملالہ کی عمر 15 سال تھی۔ عسکری ہسپتال میں ان کی جان بچانے کے لئے ڈاکٹروں نے سر توڑ کوششیں کیں، سر کی مزید پیچیدہ سرجری کے لئے انہیں لندن منتقل کیاگیا ۔ تب سے وہ وہیں مقیم ہیں تاہم دو مرتبہ پاکستان آ چکی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
تین ہسپانوی مسلمانوں عبداللہ رافائیل ہرنانڈیز مانچا، عبدالقادر حرقاسی اور طارق روڈریگز نے سات ماہ کے طویل سفر کے بعد مکہ مکرمہ پہنچ کر حج کی سعادت حاصل کی، اور یوں صدیوں پرانے اندلسی مسلمانوں کی روایت کو زندہ کر دیا۔
یہ روح پرور سفر اکتوبر 2024 میں اسپین کے صوبے اندلس سے شروع ہوا۔ عبداللہ ہرنانڈیز نے اسلام قبول کرتے وقت 35 سال قبل جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا کرتے ہوئے گھوڑے پر سوار ہوکر مکہ جانے کا عزم کیا۔
سفر کے دوران انہوں نے 6,000 کلومیٹر سے زائد فاصلہ طے کیا، جس میں پیرنیز، برف سے ڈھکے الپس اور بلقان کے پہاڑی علاقوں کو بھی پار کیا۔
مالی مشکلات کے باوجود، یہ قافلہ فرانس، اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا، سربیا، ترکی، شام اور اردن سے گزرا۔ بہت سے مسلمان علاقوں میں مقامی لوگوں نے انہیں نہ صرف کھانا، رہائش بلکہ مالی مدد بھی فراہم کی۔
ایک سعودی سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ساتھ شامل ہونے اور ان کے سفر کی کہانی کو وائرل کرنے کے بعد ان کی شہرت میں اضافہ ہوا۔ شام میں نئی حکومت کے وزراء نے ان کا استقبال کیا، جبکہ ترکی اور اردن میں روزہ افطار کے لیے روزانہ میزبان ملتے رہے۔
سعودی عرب میں حج کے دوران گھوڑوں پر داخلے کی اجازت نہ ہونے کے باعث انہیں وہاں سے سپورٹ فراہم کی گئی، اور وہ اپنی آخری منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
9 جون کو حج مکمل کرنے کے بعد وہ طیارے کے ذریعے اسپین واپس روانہ ہوں گے، تاہم ان کے ساتھ وفادار عربی نسل کی گھوڑیوں کو وہیں چھوڑنا پڑے گا۔
ان کا یہ ناقابلِ فراموش سفر، جسے "ریحلہ" بھی کہا جا سکتا ہے، نہ صرف اسلامی تاریخ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ اسپین کے موجودہ مسلمان معاشرے کی خوبصورت تصویر بھی دنیا کے سامنے لایا ہے۔