Daily Sub News:
2025-06-11@23:17:45 GMT

امریکی ٹیرف جنگ کے خلاف چین کا جواب ، اعلیٰ ’بلی ٹیکس‘

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

امریکی ٹیرف جنگ کے خلاف چین کا جواب ، اعلیٰ ’بلی ٹیکس‘

امریکی ٹیرف جنگ کے خلاف چین کا جواب ، اعلیٰ ’بلی ٹیکس‘ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز

نیو یارک:واشنگٹن کی جانب سے چین کے ساتھ تجارتی جنگ میں بھاری محصولات کا بدلہ سامنے آ گیا ہے،چینی انٹرنیٹ صارفین نے امریکی انٹرنیٹ صارفین پر ‘کیٹ ٹیکس لگانے ‘ کا اعلان کیا ہے ۔ چینی انٹرنیٹ صارفین چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم” شیاؤ ہونگ شو ” یعنی ریڈ نوٹ کے لیے رجسٹریشن کروانے والے امریکی انٹرنیٹ صارفین سے پوچھ رہے ہیں کہ “کیا آپ کے پاس بلی ہے؟ اگر ہے تو دکھائیں!” اس کے بعد جن امریکی انٹرنیٹ صارفین سے کہا جاتا ہے وہ اپنی پیاری بلیوں کی تصاویر تحفے کے طور پر اپنی بلی کی تصویر پوسٹ کر دیتے ہیں۔ اس عمل کو سوشل میڈیا میں ’’کیٹ ٹیکس ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ 13 جنوری کے بعد سے امریکہ میں مقیم صارفین کی ایک بڑی تعداد نے چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم شیاؤ ہونگ شو کو’’جوائن ‘‘ کیا ہے ۔یہ امریکی صارفین امریکی حکومت کی جانب سے “انفارمیشن سیکیورٹی” کی بنیاد پر کیے گئے فیصلے کے جواب میں احتجاج کے طور پر خود کو ’’ ٹاک پناہ گزین‘‘کہتے ہیں ۔اس فیصلے میں امریکہ میں تقریباً 170 ملین صارفین رکھنے والے سوشل پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو 19 جنوری تک ٹک ٹاک کو فروخت کرنے یا ایپ کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں مذکورہ بالا’’ٹک ٹاک پناہ گزینوں‘‘ کے شیاؤ ہونگ شو میں شامل ہونے اور چینی انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے اعلیٰ “کیٹ ٹیکس”لگانے کا ایک خوشگوار منظر دیکھنے میں آیا ہے

اور الاقوامی انٹرنیٹ صارفین کا ایک کارنیوال” دیکھا جا رہا ہے ۔ لوگوں نے دیکھا ہے کہ بہت سے “ٹک ٹاک پناہ گزین” بلاگرز ہیں جن کے بیرون ملک خاصے مداح ہیں۔ یہ غیرملکی بلاگرز شیاؤ ہونگ شو پر کپڑے اور پالتو جانوروں جیسا مواد پوسٹ کرتے ہیں، اپنی ذاتی صلاحیتوں اور ہنر کو ظاہر کرتے ہیں اور یہاں تک کہ براہ راست نشریات کا آغاز کرتے ہیں اور چینی صارفین کے ساتھ چیٹ کرنے کے لئے “انگلش کارنر” کا انتخاب کرتے ہیں ۔ ایسے انٹرنیٹ صارفین بھی موجود ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ اپنی اپنی آمدنی اور اخراجات کا تبادلہ کر رہے ہیں اور میڈیکل بل پوسٹ کر رہے ہیں ۔اس کے علاوہ بہت سے امریکی انٹرنیٹ صارفین نے “میرے چینی جاسوس کے ساتھ دوبارہ ملیں” جیسی مہم کا آغاز کیا ہے جو دراصل واشنگٹن کے “انفارمیشن سیکیورٹی” کی بنیاد پر ٹک ٹاک کو دباؤ میں لینے کے امریکی طرز عمل پر ایک طنز ہے ۔مجھے یقین ہے کہ جیسے ہی انٹرنیٹ صارفین کے دو گروہ جو کبھی نہیں ملے، ان کے ایک دوسرے سے ملنے کا جوش و خروش ختم ہو جائے گا تو تاریخی اور ثقافتی پس منظر کے اختلافات کی وجہ سے رائے اور تصورات کے اختلافات اور تضادات میں بتدریج اضافہ ہوگا، لیکن یہ توقع نہیں کی تھی کہ

اس ضمن میں سب سے پہلا تضاد پیغام کی صورت میں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی والدہ مائر مسک کے اکاونٹ پر آیا جس میں پوچھا گیا کہ “آپ یہاں کیوں ہیں”، “آپ کا بیٹا مارک زکربرگ ٹک ٹاک کو شکست نہیں دے سکے تو اس نے یہ سازش کی اور ہم ٹک ٹاک پناہ گزین بن گئے ” ۔ اسی دوران امریکیوں کی ایک بڑی تعداد نے جمع ہو کر کمنٹس میں نقطہ نظر کی لڑائی شروع کر دی، جس سے خوفزدہ ہو کر مائر مسک نے راتوں رات” کمنٹس آپشن ” کو بند کر دیا۔ ٹک ٹاک پناہ گزینوں کی شیاؤ ہونگ شو کی طرف تیز منتقلی کی اس لہر کا سب سے واضح اثر یہ ہے کہ مختلف وجوہات کی بنا پر دونوں فریقوں کے درمیان موجود انفارمیشن کوکون کو براہ راست توڑ دیا گیا ہے جس سے امریکی اور چینی دونوں حیران رہ گئے ہیں ۔ تاہم، مثبت نکتہ نظر یہ ہے کہ معلومات کا یہ براہ راست تبادلہ لوگوں سے لوگوں کے تبادلے میں پہلا قدم ہے، اور یہ ملک سے ملک کے تبادلے میں بھی ایک اہم قدم ہے.

تاریخ پر نظر ڈالیں تو 1949 میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد امریکہ اور مغربی کیمپ نے سوشلسٹ نیو چائنا کو روکنے کے لیے چین کو بدنام کرنے اور افواہیں پھیلانے کی ایک طویل مدتی مہم چلائی ۔ 1972 میں یعنی سابق امریکی صدر ریچرڈ نکسن کے دورہ چین کے بعد بڑی تعداد میں امریکیوں نے چین آنا شروع کر دیا اور اس کے بعد ہی انہیں محنتی، مہربان اور دوستانہ چینیوں کے بارے میں معلوم ہوا اور اس طرح آنے والی دہائیوں میں چین امریکہ تبادلوں اور تعاون کی نفسیاتی بنیاد رکھی گئی۔ گزشتہ سال نومبر میں جب چینی صدر شی جن پھنگ نے صدر بائیڈن سے ملاقات کی تو انہوں نے چین امریکہ تعلقات کے سات اسباق کا خلاصہ کیا تھا جن میں سے چھٹا یہ تھا کہ ہمیں ہمیشہ دونوں ممالک کے عوام کو اکٹھا کرنا چاہیے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلے کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔ لہٰذا، چاہے وہ اب شیاؤ ہونگ شو ہو، یا مستقبل میں مزید مواصلاتی چینلز، بلاشبہ اس سے دونوں ممالک کے عوام کے لیے مداخلت اور رکاوٹوں کو دور کرنے، باہمی افہام و تفہیم اور دوستی میں اضافہ اور دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعاون اور تبادلوں کو مزید مضبوط بنانے کی راہ ہموار ہوگی، جو واقعی ایک اچھی پیش رفت ہے۔

یقیناً اس سلسلےمیں مسائل بھی سامنے آئیں گے، دہشت گردی، فرقہ واریت اور نظریاتی تضادات وغیرہ بھی دیکھے جائیں گے ۔لیکن ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ نئی صورتحال کے سامنے چین کے انٹرنیٹ پلیٹ فارم تیزی سے اپنے ریگولیٹری تکنیکی وسائل اور اقدامات کو ایڈجسٹ اور اپ گریڈ کریں گے۔ ایک اور نکتہ نظر سے، میں کچھ اسکالرز کے خیالات سے بھی متفق ہوں کہ ٹک ٹاک اور دیگر چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اپنے اثر و رسوخ کو بڑھارہے ہیں، اور “اثر و رسوخ” کی دو دھاری تلوار کو متوازن رکھنے اور اس کا اچھا استعمال کرنے کی سمت میں ٹک ٹاک اور چینی پس منظر رکھنے والی دیگر انٹرنیٹ کمپنیوں کو عالمی مارکیٹ میں اپنے انتظامات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ گلوبلائزیشن کے عمل میں، چینی کمپنیوں کے لئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ مقامی طرز فکر کے ساتھ غیر ملکی مارکیٹوں میں طویل المدت کے عنصر کو دریافت کریں اور پوری امید ہے کہ ٹک ٹاک اور چینی انٹرنیٹ کمپنیاں انتہائی پیشہ ورانہ پوزیشن کے ساتھ عالمی مارکیٹ کے تاریخی انضمام کو مکمل کر سکتی ہیں۔ یہ بھی امید ہے کہ متعلقہ فریق انہیں زیادہ رواداری اور یہاں تک کہ سمجھوتے کی گنجائش فراہم کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ حیرت انگیز چینی کمپنیاں کم بوجھ اور مستحکم انداز میں آگے بڑھ سکیں!

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ جتنا ہو سکے ریلیف دیں،بجٹ میں ٹیرف اصلاحات کی گئی ہیں،لوگ پوچھتے ہیں کہ اس سے ٹیکس ریونیو کم ہو جائے گا؟ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

وفاقی وزیر خزانہ  نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ  4ہزار ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹیز کو کم کیا گیاہے، مجموعی طور پر 7ہزار ٹیرف لائنز ہیں، 4ہزار میں ٹیرف کو صفر کردیا گیا ہے،پچھلے 30سال سے ٹیرف اصلاحات نہیں کی گئیں،سٹرکچرل ریفارمز کے تناظر میں ٹیرف اصلاحات اہم ہیں، اسے ہم آگے لے کر جائیں گے،قانون سازی کیلئے دونوں ایوانوں سے بات کریں گے،دو ہی طریقے ہیں یا تو انفورسمنٹ کرلیں یا ٹیکس لگا دیں،پنشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کےساتھ لنک کرنا ہے۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے 3 ون ڈے میچز ٹی 20 میں تبدیل کرنے کی تجویز  

وزیر خزانہ کاکہناتھا کہ ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے پر بورڈ سے بات کی گئی،چھوٹے کسانوں کیلئے قرضے دیئے جائیں گے، زراعت اور لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے صوبوں سے ملکر کام کریں گے،زراعت اور لائیو سٹاک سے متعلق پالیسی ہونی چاہئے،چھوٹے کسانوں کی فنانسنگ کو بڑھانا ہے صوبوں کے ساتھ ملکر کام کریں گے،توانائی کے شعبے پر بھی تفصیل سے بات کی،ٹیرف اصلاحات سے برآمدات میں اضافہ ہوگا،ٹیرف اصلاحات معاشی ترقی کیلئے ضروری ہیں،اصلاحات لا کر ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر لایا جا سکتا ہے،انہوں نے کہاکہ بجٹ تقریر میں کہا تھا پچھلے سال اتنے ٹیکس لگائے گئے،پچھلے سال ہم کو ٹیکس لگانے پڑے، عالمی ادارے ہماری بات نہیں سن رہے تھے،ہماری کوشش تھی کہ تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے ہیں دے دیں،اس سال ہم نے انفورسمنٹ کے ذریعے 400ارب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔ 

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کا واک آؤٹ

سیکرٹری فنانس

سیکرٹری فنانس نے کہاکہ فرٹیلائزر اور جراثیم کش ادویات پر ٹیکس پچھلے سال لگنا تھا،وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے بات کی کہ زراعت کے تحفظ کیلئے یہ ٹیکس نہ لگایا جائے،زراعت پر ٹیکس کا نفاذ آئی ایم ایف کا بنچ مارک تھا، وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے بات کرکے ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پا گیا؛ ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا ہے، ٹرمپ
  • چین افریقہ میں سفارتی تعلقات رکھنے والے 53 ممالک کی  مصنوعات پر  صفر ٹیرف نافذ کرے گا، چینی وزارت خارجہ
  • امریکی حکومت کی تارکین وطن مخالف پالیسی امریکہ کے تاریخی ترقیاتی عمل کے منافی ہے، سروے نتائج
  • ملک میں مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ،حکومت جو کچھ دے رہی ہےقرضے لےکر دے رہی ہے، وزیر خزانہ 
  • ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ٹرمپ کی پالیسیاں، تنازعات کا ابھار
  • وفاقی حکومت کا بجٹ میں پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور
  • لاس اینجلس میں مظاہرین پر قابو پانے کے لیے میرینز تعینات
  • مالی سال کے دوران انٹرنیٹ صارفین کی تعداد تقریباً 19 کروڑ تک پہنچ گئی