ہمارے 4 ڈیمز مکمل ہو گئے جو 50 ہزار ایکڑ سیراب کر رہے ہیں: علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور---فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمارے 4 ڈیمز مکمل ہو گئے ہیں، جو 50 ہزار ایکڑ کو سیراب کر رہے ہیں، اس عمل سے غذائی قلت کم ہو گی۔
موسمیاتی تبدیلی پر اسلام آباد میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس ’بریتھ پاکستان‘ کی تقریب سے خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کے پی میں37 فیصد علاقہ جنگلات ہیں، این ایف سی میں جنگلات کا حصہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہم این ایف سی میں کوئی شیئر جنگلات کو نہیں دے رہے، ہمیں 332 بلین روپے سالانہ چاہئیں، ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہم نے حکومتی ریونیو میں 49 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی موسمیاتی تبدیلی کے چیمپین ہیں، ہم نے 1 لاکھ 75 ہزار نوکریاں جنگلات میں دیں۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہم تمام عمارات کو سولر پر لے جا رہے ہیں تاکہ کے پی کو گرین صوبہ بنا دیں، ہمارا ایک ملین زیتون کے درخت لگانے کا ٹارگٹ ہے تاکہ تیل کی قلت کم ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی آر ٹی کی وجہ سے کاربن کم ہوئی، ہم ایسے پراجیکٹس کو بڑھائیں گے، صوبے کے لیے مزید گرین پراجیکٹ لگا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور نے رہے ہیں نے کہا
پڑھیں:
پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
اسلام آباد:سینئر سیاستدان مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو جواب ہے میں اس سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، بڑا ٹھیک جواب ہے، بڑی دانش مندی کے ساتھ ، دلیری کے ساتھ، میچور رسپانس ہے اور بڑا سپیسیفک رسپانس ہے، اس میں کوئی جذباتیت نہیں ہے، اس میں جو دو تین عنصر لے آئے ہیں وہ بڑے اچھے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر آبی جارحیت ہوئی تو اس کا مطلب آل آؤٹ وار ہے، اگر وہ پانی روکتے ہیں وہ ایکٹ آف وار ہوگا، دوسرا انھوں نے کہاکہ اگر آپ نے کوئی ملٹری ایکشن کیا تو2019 کی یاد تازہ کر دیں گے ہم سخت جواب دیں گے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فضائی حدود بند کی ہے اس کا انڈیا کو بہت زیادہ نقصان ہے، ہمارے تو کوئی جہاز ہی نہیں جاتے اس طرف، انھوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انڈیا پاکستان کا پانی بند کر سکتا، انڈین اسٹیٹمنٹ جو کل آیا تھا ان کی منسٹری آف فارن افیئرز کا اس میں انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی بات نہیں کی۔
انھوں نے کہا کہ اسے معطل کیا جائے گا پاکستان کے رویہ تبدیل کرنے تک، شملہ معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ انڈیا نے تو ڈی فیکٹو منسوخ کر ہی دیا ہے جس دن انھوں نے اعلان کیا5اگست 2019کو، قبضہ کر لیا مقبوضہ کشمیر پر اس کا مطلب ہے کہ ان کی طرف سے کم سے کم، یک طرفہ طرف سے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہوئی اور شملہ معاہدہ ہو یا لاہور ڈیکلریشن ہو جب واجپائی آئے تھے نواز شریف کے دور میں کہ بائی لیٹرل ہوگا تو وہ ایک سائڈ پر ہوگیا تو اس سے فرق نہیں پڑتا۔
ہمارے کمٹمنٹ تو ہے یونائیٹڈ نیشنز ریزولوشنز کی، وہ قائم اور دائم ہیں، انھوں نے کہا کہ ہائی کمیشنوں سے عملہ کم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آفیشل رابطے تو بہت کم رہ گئے تھے۔