ایوان صدر میں شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نوازنے کی خصوصی تقریب ہوئی، جس میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر شریک تھے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں ہونے والی تقریب کے دوران ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نواز دیا۔ ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان ایوان صدر پہنچے جہاں صدر مملکت آصف زرداری نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ایوان صدر میں شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نوازنے کی خصوصی تقریب ہوئی، جس میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر شریک تھے۔ تقریب کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے ابوظہبی کے ولی عہد خالد بن محمد بن زاید النہیان کو نشان پاکستان سے نوازا۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان صدر مملکت آصف کے ولی عہد ایوان صدر

پڑھیں:

ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ابوظہبی کے تاریخی جزیرے سر بنی یاس پر ماہرینِ آثار قدیمہ نے ایک غیر معمولی دریافت کی ہے جس نے اس خطے کی قدیم تاریخ کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔

حالیہ کھدائی کے دوران تقریباً 1400 سال پرانی ایک مسیحی صلیب برآمد ہوئی ہے جسے ماہرین ساتویں یا آٹھویں صدی کا قرار دے رہے ہیں۔ اس دریافت نے ثابت کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ان علاقوں میں صدیوں پہلے مسیحی کمیونٹیز نہ صرف موجود تھیں بلکہ انہوں نے عبادت، خانقاہی زندگی اور مذہبی رسومات کو باقاعدگی سے اپنایا ہوا تھا۔

یہ کھدائی جنوری میں شروع کی گئی تھی اور تقریباً 3 دہائیوں بعد اس جزیرے پر آثار قدیمہ کی پہلی بڑی مہم ہے۔ صلیب پلاسٹر پر بنی ہوئی ہے اور اس کا سائز تقریباً 27 سینٹی میٹر لمبا، 17 سینٹی میٹر چوڑا اور 2 سینٹی میٹر موٹا ہے۔

اسے ایک ایسے مقام پر دریافت کیا گیا ہے جو ایک صحن نما مکانات کے قریب ہے، جنہیں خانقاہ یا دیر کے شمالی حصے میں بزرگ راہب اور تنہائی پسند عبادت گزار استعمال کرتے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صلیب کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ اس خطے میں ابتدائی مسیحی برادریاں خاص طور پر مشرقی مسیحیت سے تعلق رکھنے والی کمیونٹیاں آباد تھیں۔ وہ یہاں عبادت اور دینی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اپنی الگ تھلگ خانقاہی طرزِ زندگی گزارتے تھے۔ اس دریافت کو خلیجی خطے کی مذہبی و ثقافتی تاریخ کا ایک اہم باب قرار دیا جا رہا ہے۔

آثار قدیمہ کے محققین کا خیال ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں خطے کی قدیم تہذیب اور مختلف مذاہب کے درمیان روابط کو سمجھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

متحدہ عرب امارات اپنی تاریخی و ثقافتی وراثت کو محفوظ بنانے کے لیے پہلے ہی کئی اقدامات کر چکا ہے اور سر بنی یاس پر یہ نئی کھوج اس سمت میں ایک اور سنگ میل سمجھی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری کا ارومچی کے اربن آپریشنز اینڈ مینجمنٹ سینٹر کا دورہ ، ارومچی کے میئر اور سنکیانگ کے نائب گورنر نے استقبال کیا
  • پاکستان کو فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے، کنگ خالد ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال
  • چین سے دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی: صدر مملکت
  • مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے: صدر مملکت
  • پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی، صدر مملکت آصف زرداری کی شنگھائی میں اعلیٰ سطح ملاقاتیں
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • شنگھائی: صدر مملکت آصف زرداری سے چائنا افریقہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نائب صدر ملاقات کررہی ہیں
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط