اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے بعد تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 13 ہزر پوائنٹس پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے بعد تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 13 ہزر پوائنٹس پر آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
کراچی:اسٹاک ایکسچینج میں آج مندی کے بعد تیزی کا رجحان ہے، جس کے نتیجے میں انڈیکس ایک لاکھ 13 ہزار پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
کاروباری ہفتے کے آخری دن بازارِ حصص میں خرید و فروخت کا آغاز 271 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ ہوا، جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس گھٹ کر 112366 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
بعد ازاں مارکیٹ میں اتار چرھاؤ کا رجحان جاری رہا اور 434 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ کا جمعہ کے روز پہلا سیشن ختم ہوا، جس کے ساتھ ہی 100 انڈیکس بڑھ کر 113072 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ایس ایکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا، جس کے اثرات آج بھی مارکیٹ کے آغاز پر دکھائی دیے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مندی کے
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔