اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)شہریوں کو ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیوں سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے بڑا اعلان کیا ہے،وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت چارجنگ اسٹیشنز کیلئے بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کررہی ہے۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق مُلک کی تاریخ میں پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں کیلئے فی یونٹ بجلی قیمت میں 44 فیصد کمی کر دی گئی ہے، چارجنگ سٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق ریگولیشنز کا بھی نفاذ پاور ڈویژن کے ادارے نیشنل انرجی کنزویشن اتھارٹی کے تحت کر دیا گیا گیا ہے۔

بے نظیر نشوونما پروگرام:خیبرپختونخوا میںکروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کیلئے خصوصی 44 فیصد کم رعایتی ٹیرف کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چارجنگ سٹیشنز کو موجودہ فی یونٹ 71 روپے کے بجائے اب 39.

70 روپے کا ملے گا۔اعلامیے کے مطابق چارجنگ سٹیشنز سے متعلق ضوابط کا بھی نفاذ 15 دنوں میں ہوگا اور رجسٹریشن اور کاروبار کی اجازت بھی 15 دن میں ملے گی۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے پیٹرول اور دوسرے ایندھن کے مقابلے سفری اخراجات میں تین گُنا تک بچت ممکن ہوسکے گی، جس کی بدولت اب کرایوں میں خاطر خواہ کمی کا بھی امکان ہے۔ پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے سے بھاری زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔پاور ڈویژن نے کہا کہ ایک اندازے کے مُطابق اس وقت مُلک میں کروڑ موٹر سائیکل ہیں، ان کے سالانہ ایندھن کی مد میں 6ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں، موٹرسائیکل کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقلی اوسطاً پچاس ہزار میں ممکن ہے۔

شبلی فراز کا چیئرمین سینیٹ کو خط، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری نے بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ عوام کیلئے بجلی کی قیمت کم کرنے اور ایندھن والی گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے جن کا تعلق عوام سے ہوتا ہے، ہم آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس سال گردشی قرضے میں 12 ارب کی کمی کی ہے۔ ڈسٹریبیوشن کمپنیز نے پچھلے سال 240 ارب کا نقصان کیا جو ہم نے اس سال 170 ارب سے بڑھنے نہیں دیا۔ یہ بورڈز کے غیر سیاسی اور بہتر گورننس ہونے کا 53 ارب روپے کا فائدہ ہے جو پہلے 5 ماہ میں قوم کو ملا۔

لاہور میں ن لیگ کا آفس جلانے کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنماوں سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کیلئے ہر جگہ پر چارجنگ اسٹیشنز نہیں ہیں، اس نئے کاروبار کی حوصلہ افزائی اور شہریوں کو سستا متبادل فراہم کرنے کیلئے حکومت چارجنگ اسٹیشنز کیلئے بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کررہی ہے۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پر منتقل ہونے سے 77 فی صد تک کی بچت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کیلئے 15 دن کے اندر پورٹل سے اجازت نامہ مل جائے گا، اس سلسلے میں کسی افسر سے بات نہیں کرنی پڑے گی۔ اسی طرح بجلی کی قیمت 71 روپے سے کم کرکے 39 روپے پر لائی جا رہی ہے۔

اویس احمد لغاری کا کہنا تھا کہ کل ہم نے ایک بہت بڑا فیصلہ کیا۔ صنعت کار شکایات کرتے ہیں کہ آپ کا ایکس سی این، چیف انجینئر یا دیگر حکام لوڈ بڑھانے یا نئے کنکشنز اور بلنگ کے معاملات میں ہمیں تنگ کرتے ہیں۔ ہمیں ان مسائل کے حل کے لیے ون ونڈو آپریشن چاپیے، جس پر وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں فیصلہ کیا، جس کے تحت تمام انڈسٹریل اسٹیٹس بشمول سپیشل اکنامک زونز سب کو ایک ہی جگہ پر بجلی ملے گی، وہاں جو بھی بلنگ اور کنکشنز کے مسائل ہوں گے، وہ سب ایک ہی جگہ پر حل ہوں گے۔

ریاستی ملکیتی اداروں کا خسارہ کہاں تک جا پہنچا ۔۔۔؟ جان کر آپ کے ہوش ٹھکانے آ جائیں 

وزیر توانائی نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے جس کے ذریعے ہم نے خود کو اختیار سے دُور کیا اور اختیار انڈسٹریل اسٹیٹس میں جاکر رکھ دیا تاکہ وہ اپنے کاروبار کو بہتر کر سکیں۔انہوں نے بتایا کہ آج وزیراعظم نے ایک اہم اجلاس کیا، جس میں پاکستان میں آلودگی اور ایندھن کے استعمال سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے اہم فیصلہ کیا گیا۔

وزیر توانائی نے بتایا کہ پاکستان میں صرف موٹر سائیکل اور تھری ویلرز کے لیے 6 ارب ڈالر کا فیول امپورٹ ہوتا ہے، جس سے بچنے کیلئے ہم الیکٹرک گاڑیوں کو لوگوں کی پہنچ میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی میں میچز کی ٹکٹ کتنے کی ہو گی ؟ قیمت سامنے آ گئی 

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاور ڈویژن نے بہت بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ پاکستان میں چارجنگ اسٹیشنز نہیں ہیں، جس کی وجہ بجلی کی مہنگی قیمت ہے اور قوانین بھی اس میں رکاوٹ ہیں، جس کی بنیاد پر یہ کاروبار شروع کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم بشمول ٹیکسز اس وقت ان چارجز اسٹیشنز کو 71.10 پیسے کا ٹیرف دے رہے تھے، اسے 45 فی صد کم کرکے ہم 39.70 پیسے کا ٹیرف دینے کا اعلان کررہے ہیں تاکہ بجلی کی کم قیمت چارجنگ اسٹیشنز کو ملنے کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنا سستا ہو۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پر شفٹ ہونے سے 33 فی صد کا استعمال ہے اور 77 فی صد کی بچت ہے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 15 دن میں اجازت نامہ ای پورٹل کے ذریعے مل جائے گا اور لوگ کاروبار شروع کر سکیں گے۔ جس کے ذریعے ملک میں ہر درجے کا ایک نیا کاروبار شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر اسے ایک بڑی پیش رفت سمجھتے ہیں جو اچھے ماحول کی جانب بڑا قدم ہے۔ حکومت کا یہ اقدام عام گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقلی کا بڑا موقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات دراصل بجلی کی قیمت کم کرنے کا سفر ہے جو ڈسکوز کی نجکاری اور آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی سے لے کر عام آدمی کو فائدہ پہنچانے تک ہے۔ حکومت ملک کے بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گی، جس میں ایس آئی ایف سی کا کردار کلیدی حیثیت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے عوام اور ہر پاکستانی ان اقدامات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا سفر جاری ہے اور اگلے چند ماہ میں پاکستان خطے کی سستی ترین بجلی کو لوگوں تک، انڈسٹری تک، صارفین تک پہنچانے کی پوزیشن میں آ جائے گا، جس میں بہت حد تک کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل سے الیکٹرک گاڑیوں انہوں نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز چارجنگ سٹیشنز وزیر توانائی بجلی کی قیمت موٹر سائیکل کرنے کیلئے فیصلہ کیا جائے گا کی جانب فیصد کم کے لیے

پڑھیں:

نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف


سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی اویس لغاری نے اعتراف کیا ہے کہ نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کے لیے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں ہے۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ وہ 6.5 فیصد بل وصول نہیں کر پاتے، وہ بوجھ حکومت یا صارفین اٹھائیں، ہم نے کہا کہ یہ مطالبہ ناجائز ہے، حکومت نے نیپرا کے پاس نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔ اگر یہ منظور ہوگئی تو اگلے سات برسوں میں حکومت پاکستان کو 650 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

اویس لغاری نے کہا کہ اخباروں میں لیک آڈٹ رپورٹ چھاپی گئی ہے، یہ سال 24-2023 اور ہماری حکومت سے پہلے کی رپورٹ ہے، ہم نے ایک سال میں گزشتہ سال کے 584 ارب لائن لاسز میں سے 191 ارب کم کیا ہے، پاکستان میں مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیاں بجلی فراہم کرتی ہیں، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں سے ایک کے الیکٹرک ہے۔

حکومت کی جانب سے بجلی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا، اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ پالیسی نافذ ہونے کے بعد مسابقتی مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہوسکے گی،

وزیر توانائی نے کہا کہ کے الیکٹرک نہ صرف ڈسٹری بیوشن بلکہ جنریشن اور ٹرانسمیشن کمپنی بھی ہے، کے الیکٹرک کا ریٹ مقرر کرنے کا اختیار نیپرا کے پاس ہوتا ہے، کے الیکٹرک پٹیشن فائل کرتا ہے، پٹیشن میں بتایا جاتا ہے اس دوران اس کے نقصانات کتنے ہوئے، کتنے فیصد بل ریکور ہوں گے، ورکنگ کیپیٹل کی لاگت، آپریشنل اخراجات کا بھی پٹیشن میں بتایا جاتا ہے، منافع کیا ہوگا، یہ بھی پٹیشن میں بتایا جاتا ہے۔

اویس لغاری نے مزید کہا کہ کراچی الیکٹرک یہ بھی بتاتا ہے وہ سالانہ کتنے ارب روپے کی بجلی اپنے پلانٹس سے پیدا کرے گا، اس کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پر کتنے اخراجات آئیں گے، آخر میں کے الیکٹرک کہتا ہے اسے "ریٹرن آن ایکویٹی" کی بنیاد پر فی یونٹ اتنی قیمت دی جائے، نیپرا عوام کے سامنے یہ تمام چیزیں رکھ کر سنتی اور اس کے بعد فیصلہ دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ موجودہ حکومت نے نیپرا کے فیصلے کا مکمل مطالعہ کیا، حکومت کے پاس نیپرا فیصلے کیخلاف نظرثانی فائل کرنے کیلئے صرف 10 دن ہوتے ہیں، ہم نے فیصلے کو مکمل طور پر پڑھا اس کے بعد ایک ریویو بھی فائل کیا، ہم نے کہا کہ جو ریٹ نیپرا نے کراچی الیکٹرک کو دیا ہے وہ جائز نہیں ہے، لائن لاسز کی اجازت 13.9 فیصد دی گئی ہے جو زیادہ ہے۔

ان کی اپنی رپورٹ کے مطابق لا اینڈ آرڈر مارجن دینے کے بعد یہ 8 یا 9 فیصد ہونے چاہئیں، وہ کہتے ہیں 6.5 فیصد بل وصول نہیں کرپاتے، تو وہ بوجھ حکومت یا صارفین اٹھائیں، ہم نے کہا یہ ناجائز ہے، وہ کہتے ہیں کہ ورکنگ کیپیٹل کی کاسٹ کائیبور پلس ایکس پرسنٹ ہے، ہم نے کہا کہ آڈٹ رپورٹس کے مطابق تو انہیں بینک سے قرض کائیبور پلس 0.5 یا 1 فیصد پر ملتا ہے، کنزیومر سے 2 فیصد کیوں لیا جائے؟

اویس لغاری نے مزید کہا کہ ٹیرف کا تعین کرنے میں 8 یا 9 مختلف پورشنز ہوتے ہیں، ہم نے ہر ایک میں ریڈکشن کی گزارش کی اور اسی بنیاد پر نیپرا میں ریویو فائل کیا، اگر ہمارا ریویو منظور ہو جاتا ہے تو اگلے 7 سالوں میں حکومت پاکستان کو 650 ارب روپے کی بچت ہو گی، اگر ریویو نہیں مانا جاتا تو ناجائز طور پر کے الیکٹرک کو 650 ارب روپے ادا کیے جائیں گے، اس ادائیگی کا نقصان پورے ملک کو برداشت کرنا پڑے گا۔

وزیر توانائی نے کہا کہ جو کمپنی اپنے اخراجات ری کور نہیں کر پاتی اس کا بوجھ کنزیومر یا حکومت برداشت کرتی ہے، صرف پچھلے سال حکومت کے الیکٹرک کو 175 ارب روپے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں ادا کرچکی، کے الیکٹرک پر 175 ارب ضائع کرنے کے بجائے آپ اس رقم سے کتنے ترقیاتی منصوبے بنا سکتے تھے، اس کا مطلب ہے کہ آپ کو اپنے ٹیرف میں بہتری لانا ہوگی۔

اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ حکومتی ڈسکوز کا ٹیرف 100 فیصد ریکوری پر کیلکولیٹ ہوتا ہے، ہم ان کو ساڑھے 6 فیصد زیادہ کیوں پیش کرنے دیں،  حکومت کے علاوہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نے بھی نظرثانی کی پٹیشن دائر کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہریوں کیلئے بہترین سہولت، نادرا نے بڑا اعلان کردیا
  • چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • الیکٹرک گاڑیوں،موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے سکیم متعارف کر انے کا فیصلہ
  • الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ: معروف چینی کمپنی پاکستان میں قدم جمانے کوتیار
  • وزیراعظم شہباز شریف کا14  اگست یوم آزادی پر ای بائیک سکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • بی وائی ڈی کا پہلا پلگ اِن ہائبرڈ ماڈل ’شارک 6‘ پاکستان میں متعارف کرانے کا اعلان