دہشتگردی کیخلاف سیاسی و فوجی قیادت کے عزم کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کیخلاف سیاسی قیادت اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے عزم کا خیر مقدم کیا ہے.
یہ دہشت گردوں کیلیے بڑا پیغام ہے ، اس اتفاق رائے سے پورے ملک اور خیبرپختونخوا میں امن و امان بہترہوگا، ہم بھی یہی چاہتے ہیں دہشت گردی کا خاتمہ ہو، عوام کو بہتر اور سکون بھری زندگی فراہم کی جائے تاکہ وہ روزگار پر توجہ دے سکیں.
آرمی چیف کا دورہ پشاور اور صوبائی حکومت کے ساتھ بیٹھنے سے ہمیں حوصلہ ملا اور امن کی جانب مثبت پیش رفت ہوئی، اس اقدام سے ہمارے ذہنوں کو سکون ملا ہے، ہم امید کرتے ہیں آئندہ جو بھی ہوگا، وہ پاکستان کی بہتری کیلیے ہوگا، ہم سیاسی رہنماؤں کے بھی مشکور ہیں جو آرمی چیف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جن پر خود دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں گے ؟ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں کیوں شرکت کریں، عوامی نیشنل پارٹی نے پہلے اے پی سی طلب کی ہے ، حکومت کو چاہئے تھا اس میں شرکت کرتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں جانے کی بجائے خود ایک اور اے پی سی بلائی، مگر غیر سنجیدہ حکومت کی اے پی سی کو اپوزیشن نے سنجیدہ نہیں لیا، بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے آج حکومت کے اے پی سی سے بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن نمبرز پورے ہو گئے ، تحریک عدم اعتماد لائیں گے ، صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے ، جلد امن و امان پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے ، حقیقی مسائل کا حل نمائشی اجلاسوں میں نہیں بلکہ پارلیمانی فلور پر ممکن ہے ۔