پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال،ن لیگ کی پنجاب حکومت کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال،ن لیگ کی پنجاب حکومت کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا زرداری ہا ئو س میں اجلاس ہوا۔پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں تمام اراکین نے شرکت کی ، سی ای سی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی کمیٹی نے اراکین کو حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے سیاسی صورت حال اور خصوصی کمیٹی کی بریفنگ پر مختلف تجاویز پیش کیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سیاسی صورت حال
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔