UrduPoint:
2025-11-03@09:58:39 GMT

بھارتی دارالحکومت دہلی کے اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

بھارتی دارالحکومت دہلی کے اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 فروری 2025ء) بھارتی دارالحکومت دہلی کے اسمبلی انتخابات کے لیے بدھ کی صبح سات بجے پولنگ کا آغاز ہوا، جس کے لیے گزشتہ کئی روز سے مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے زبردست انتخابی مہم چلائی گئی۔

گزشتہ ایک دہائی سے بھی زیادہ وقت سے دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے اور وہ تیسری بار بھی کامیاب ہونے کے لیے کمربستہ ہے۔

ادھر بھارت کی ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے رہنما وزیر اعظم نریندر مودی کی کوشش ہے کہ وہ ملکی دارالحکومت کا کنٹرول بھی حاصل کر لیں۔

نئی دہلی کے انتخابات خواتین کے لیے جیک پاٹ، دیگر مسائل انتظار کریں

دہلی کی مقننہ میں 70 نشستیں ہیں، جس کے انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی بھی میدان میں ہے اور اس طرح تین طرفہ مقابلہ ہے، تاہم اس بار عام آدمی پارٹی اور بی جے پی میں براہ راست مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ بعض مسلم اکثریتی علاقوں میں اسد الدین اویسی کی آل انڈیا مجلس ات‍حاد المسلمین کے امیدوار بھی مقابلہ دے رہے ہیں۔

حکمراں عام آدمی کی قیادت کرپشن مخالف کار کن اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کر رہے ہیں، جنہیں ایک دہائی تک اقتدار میں رہنے کے بعد حکومت مخالف رجحان کا بھی سامنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی تقریبا تین دہائی بعد دہلی کا ریاستی اقتدار اپنے ہاتھ میں واپس لینے کے لیے کوشاں ہے۔

علاقائی انتخابات کشمیر کے مسئلے کا حل نہیں، میر واعظ عمر فاروق

ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ووٹر

دارالحکومت دہلی میں ایک کروڑ 57 لاکھ کے قریب ووٹر ہیں، جو 70 اسمبلی حلقوں میں مختلف جماعتوں کی جانب سے کھڑے ہونے والے 699 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

ان انتخابات میں اب تک گورننس، بدعنوانی کے الزامات، ووٹر لسٹ میں چھیڑ چھاڑ، امن و امان کی صورتحال اور بہت سی مفت سہولیات فراہم کرنے کے وعدے جیسے امور اہم موضوع رہے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی آٹھ فروری ہفتے کے روز ہو گی اور اسی دن دوپہر تک نتائج کے واضح ہو جانے کی توقع ہے۔

بلا روک ٹوک ووٹنگ کو یقینی بنانے کے لیے شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے نیم فوجی دستوں کی 220 کمپنیاں، دہلی پولیس کے 35,626 اہلکار اور تقریبا 19,000 ہوم گارڈ تعینات کیے ہیں۔

دہلی میں تقریباً 3000 پولنگ مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے، جہاں پر ڈرون نگرانی جیسے خصوصی حفاظتی اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت منظور

سیاسی جماعتوں کے وعدے

دہلی میں حکومت بنانے کے لیے اس بار کی انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت کے تقریبا تمام سینیئر رہنماؤں نے رائے دہندگان کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے زبردست مہم چلائی ہے۔ آر ایس ایس نے بھی بالواسطہ طور پر اس میں سرگرم حصہ لیا۔

نئی دہلی: اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے خلاف بڑا مظاہرہ

تاہم مودی کے کٹر ناقد کیجریوال نے بھی ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی اور سرکاری اسکولوں میں بہترین تعلیمی معیار، مفت بجلی کی فراہمی اور صحت کی خدمات کو بہتر بنانے سمیت غریب خواتین کو ماہانہ 2,000 روپے کا الاؤنس دینے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے پولنگ سے قبل اپنی ایک ٹویٹ میں عوام سے ووٹ کی اپیل کرتے ہوئے لکھا، "آپ کا ووٹ صرف ایک بٹن نہیں ہے، یہ آپ کے بچوں کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے۔

یہ ہر خاندان کو اچھے اسکول، بہترین ہسپتال اور ایک باعزت زندگی فراہم کرنے کا موقع ہے۔"

ادھر مودی نے بدھ کے روز ووٹروں پر زور دیا کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور انہوں نے انتخابات کو "جمہوریت کا تہوار" قرار دیا۔ وہ اس پولنگ کے موقع پر آج مہا کمبھ میں اشنان کرنے کے لیے پریاگ راج پہنچے ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں انتخابات کا انعقاد کتنا مشکل؟

کئی سیاسی مبصرین نے دہلی کے ان انتخابات میں کانگریس کی مہم کو کمزور قرار دیا ہے، تاہم کہا جا رہا ہے کہ مہم کے آخری ہفتے میں پارٹی نے کچھ رفتار اس وقت پکڑی، جب راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی نے عوامی میٹنگیں شروع کیں۔

کیجریوال کی پریشانیاں

عام آدمی پارٹی نے 2020 کے آخری الیکشن میں 70 میں سے 62 سیٹیں حاصل کی تھیں اور کیجریوال وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔ تاہم وہ گزشتہ کئی ماہ سے قانونی مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں، جن کے خلاف حکومت کی مختلف ایجنسیوں نے بدعنوانی سمیت کئی مقدمات درج کر رکھے ہیں۔

عام آدمی پارٹی نے دہلی میں بی جے پی کا قلعہ فتح کر لیا

وہ کئی ماہ تک جیل میں بھی تھے۔

گزشتہ ستمبر میں سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہائی کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کی جگہ دہلی کی سابق وزیر تعلیم آتشی مارلینا سنگھ نے سنبھال لی تھی۔

کیجریوال کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قسمت عوام کے ہاتھ میں دے رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی بدعنوانی کے الزامات کی سختی سے تردید کرتی رہی ہے اور مودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وفاقی ایجنسیوں کو سیاسی حریفوں کو ہراساں کرنے کے لیے چھاپوں اور گرفتاریوں کے ذریعے استعمال کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عام آدمی پارٹی وزیر اعلی دہلی میں کرنے کے رہے ہیں دہلی کے کے لیے

پڑھیں:

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز

مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔

دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا سانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ، پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی پولنگ کے لیے نیا شیڈول جاری
  • بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • پنجاب، سندھ ، کے پی میں بار کونسلز کے انتخابات آج، تیاریاں مکمل
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم