کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپیہ تنزلی کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 25 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو ایک بار پھر روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔ فروری میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280 روپے پر آنے کی پیشگوئی اور معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے روپیہ پر دباؤ رہا۔ آئی ایم ایف چیف کے پاکستان کے اسٹرکچرل اصلاحات پر اظہار اطمینان جیسے عوامل کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر 06 پیسے کی کمی سے 279 روپے 10 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں کمی سے ڈالر سپلائی متاثر ہونے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 25 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈیمانڈ برقرار رہنے سے ڈالر کی قدر 02 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 06 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر ڈالر کی قدر
پڑھیں:
67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے 67 ہزار عازمین کے فریضہ حج سے محروم رہ جانے کے معاملے کو تاریخ کا بڑا اسکینڈل قرار دے دیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان، نمائندہ ہوپ و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 67 ہزار عازمین حج کے رہ جانے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔
سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ سعودی عرب نے نئی پالیسی دی کہ 2 ہزار سے کم کوٹہ والا کوئی حج گروپ آرگنائزر اب نہیں ہوگا، 904 حج گروپ آرگنائزر کو 45 بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا، ہمارے ٹور آپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کیا، سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25 فیصد جمع کروائیں، 14 فروری تک 13620 جن لوگوں کی رقم گئی ان کو قبول کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری درخواست پر 48 گھنٹوں کیلیے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا، ڈی جی حج کے ذریعے نجی اسکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں، یہ سعودی حکومت کی پابندی ہے کہ سرکار کے ذریعے پیسے لیں گے، ہمارے ڈی جی نے ایچ جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے، وزیر خارجہ کی کوششوں سے 10 ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت دی گئی۔
کمپٹی نے سوال کیا کہ 10 ہزار کوٹہ کیسے تقسیم ہوگا؟ اس پر ڈاکٹر عطا الرحمان نے بتایا کہ حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیاں ہی اس 10 ہزار ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں، 14 ہزار ریال جن کا اکاؤنٹ میں ہوں گے سعودی عرب اسے ہی اجازت دیں گے، کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہو جائے، جو پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گے، جو پیسے سرکاری اکاؤنٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔نمائندہ ٹور آپریٹرز نے کہا کہ پہلی ڈیڈ لائن 23 اکتوبر دی گئی 5 روز قبل مطلوبہ رقوم بھیج دی۔