پنجاب پختونخوا سرحد پر خوارجی دہشتگردوں کی 2 کارروائیاں ناکام؛ حملہ آور فرار پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور:
پنجاب پولیس ڈیرہ غازی خان نے خوارجی دہشت گردوں کے مختلف مقامات پر 2 حملے ناکام بنا دیے، جس پر حملہ آور دہشت گرد پسپا ہو کر فرار پر مجبور ہو گئے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرحدی علاقے مڑھا میں خوارجی دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا۔ اس دوران پنجاب پولیس ڈی جی خان، سی ٹی ڈی اور رینجرز کا پنجاب و خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقے مڑھا میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
خوارجی دہشتگرد بھاری اسلحہ کے ساتھ پولیس ٹیموں پر حملہ آور ہوئے، جس پر پولیس ٹیموں نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں خوارجی دہشت گرد پہاڑوں میں فرار ہو گئے۔
اِسی دوران خوارجی دہشت گردوں کے ایک اور گروہ نے تھانہ وہوا کی سرحدی چوکی لکھانی پر اچانک حملہ کردیا۔ 15 سے 20 خوارجی دہشت گرد چیک پوسٹ لکھانی پر چاروں طرف سے حملہ آور ہوئے، جس پر تھرمل امیج کیمروں کی مدد سے خوارجی دہشت گردوں کی نشاندہی کی گئی۔
ترجمان پولیس کے مطابق خوارجی دہشت گردوں نے راکٹ لانچرز، ہینڈ گرینیڈ اور دیگر بھاری اسلحہ کا استعمال کیا جب کہ پولیس کے جانبازوں نے مشین اور مارٹر گنز سے فائرنگ کرکے فوری جوابی کارروائی کی، جس نے خوارجی دہشت گردوں کو پسپائی اور فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔ موثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی کمانڈ آر پی او ڈی جی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے کی جب کہ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سید علی کی زیر کمانڈ ایلیٹ فورس اور کیو آر ایف کی بیک اپ ٹیمیں فوری موقع پر پہنچیں۔
آئی جی پنجاب نے اس حوالے سے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا بارڈر پر پولیس ٹیمیں اور تمام چیک پوسٹس پہلے سے ہائی الرٹ ہونے کے باعث حملہ ناکام بنایا گیا ہے۔ انہوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے جوانوں کو شاباش بھی دی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خوارجی دہشت گردوں دہشت گردوں کے پنجاب پولیس حملہ آور پولیس کے
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔