تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
سٹی 42 : تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے، تربیلہ ڈیم کا موجودہ لیول 1404فٹ رہ گیا جبکہ1402فٹ ڈیڈ لیول ہے۔
تربیلہ ڈیم میں پانی کی آمد میں بھی کمی ہوگئی، ڈیم کے 9 پیداواری یونٹس بند ہونے سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔
تربیلہ ڈیم کے 17 پیداواری یونٹس میں 4 ہزار 888 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے ، تربیلہ ڈیم کے 8 پیداواری یونٹ سے 499 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے۔
وزیراعظم سے (پلڈاٹ) بورڈ کے اراکین کی ملاقات
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح تشویشناک حد تک کم ہورہی ہے ، ڈیم میں پانی کا آبی ذخیرہ 2 فٹ باقی رہ گیا۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو1404 فٹ پر آگئی جبکہ ڈیم میں پانی کا ڈیڈل لیول 1402 فٹ ہے ۔
ذرائع کے مطابق تربیلہ ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہونے پر پانی کی مزید آمد کے مطابق پانی کا اخراج کیا جائے گا۔
تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 14 ہزار 4 سو کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 20 ہزار کیوسک ہے۔
نصیبو لال کی شوہر سے صلح ، مقدمہ ختم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈیم میں پانی کی ڈیم میں پانی کا
پڑھیں:
طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے ہیں تو ان کے خلاف سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مسک کے درمیان تعلقات بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے جو حالیہ دنوں میں ایک عوامی بحران کی صورت میں سامنے آیا۔
اس دوران برنس ٹائیکون ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کو مجرم جنسی حملہ آور جیفری ایپسٹین سے جوڑنے والی پوسٹ ہٹا دی۔
تاہم جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا مسک کے ساتھ تعلق مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں میں یہی سمجھتا ہوں۔
ٹرمپ نے مسک کے بارے میں ایک اور وارننگ بھی جاری کی، خاص طور پر اس قیاس آرائی کے درمیان کہ مسک 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کر سکتے ہیں۔
اگرچہ صدر ٹرمپ نے ان نتائج کی تفصیل نہیں بتائی لیکن ان کے کاروبار کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایلون مسک کی کمپنیوں پر سرکاری معاہدوں کے حوالے سے ردعمل ممکن ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ مسک کو متعدد بار رعایتیں دی تھیں اور ان کے لیے حکومت میں کام کرنے کے دوران فائدے فراہم کیے تھے، تاہم اب ان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ارادہ نہیں۔
Post Views: 3