جو لوگ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جارہا، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ جو لوگ عمران خان سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیا جارہا، مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہاکہ جیل میں ملاقات کا دن ہونے کے باوجود عمران سے بہنوں کی ملاقات نہیں ہونے دی گئی، جبکہ بشریٰ بی بی سے ان کی خاندان کی ملاقات کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر پی ٹی آئی کا جیل عملے سے تنازع
انہوں نے کہاکہ ہمیں ڈھائی گھنٹے تک جیل میں بٹھا کر رکھا گیا لیکن تینوں بہنوں میں سے کسی کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
علیمہ خان نے کہاکہ اگر عدالت کی جانب سے وکلا کو پابند کیا جا سکتا ہے کہ وہ ملاقات کے بعد باہر آکر میڈیا سے گفتگو نہیں کریں گے تو فہرست کے مطابق ملاقات کا پابند کیوں نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں کوئی یہ تو بتائے کہ یہ لوگ عمران خان سے چاہتے کیا ہیں، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان بہت مضبوط اعصاب کے مالک ہیں، انہوں نے بلوچستان کے معاملے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان نے بلوچستان کے معاملے پر کہاکہ دہشتگردی سے نجات حاصل کرنے کا واحد حل بات چیت ہے، ہماری حکومت نے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا تھا۔
علیمہ خان نے کہاکہ 26 نومبر کے بعد ہمارے ایک ہزار سے زیادہ لوگ جیلوں میں ہیں، ہمارا عدالتی نظام بوسیدہ ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر آج جیل کے باہر تنازع کھڑا ہوگیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے جیل عملے کے سامنے سوال اٹھایا کہ ہم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے جو لسٹ دی تھی اس میں بابر اعوان کو نام نہیں تھا، آپ ڈسپلن قائم کریں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان 9 مئی واقعات پر کوئی معافی نہیں مانگیں گے، پی ٹی آئی نے واضح کردیا
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات کے لیے صرف انہی افراد کو بھیجا جائے جن کی لسٹ ہماری طرف سے دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی علیمہ خان عمران خان مرضی کی ملاقاتیں ملاقات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی علیمہ خان مرضی کی ملاقاتیں ملاقات وی نیوز علیمہ خان نے کہاکہ کی ملاقات پی ٹی آئی انہوں نے
پڑھیں:
علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے، عمران خان کے جیل مسائل سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرحت جبین رانا نے علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں ہراساں کیے جانے کے خلاف دائر دو الگ الگ درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے والی خاتون اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار کے مطابق واقعے کے وقت صدر بیرونی پولیس کے ایس ایچ او اور سب انسپکٹر اعزاز موقع پر موجود تھے، جنہوں نے حملہ آور خاتون کو بھگا دیا۔
خیبرپختونخوا پولیس کا سوشل میڈیا پر فحش ویڈیو ز شیئرکرنے والوں کیخلاف کریک ڈاون جاری
درخواست میں کہا گیا کہ علیمہ خان اور ان کی فیملی کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور متعلقہ پولیس اہلکاروں کی مبینہ پشت پناہی سے حملہ آور فرار ہوئی۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ حملہ آور خاتون، اس کے سہولت کاروں اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
دوسری درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں مبینہ طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ غفور انجم اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سبطین انہیں ہراساں کرتے ہیں۔
اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
درخواست میں کہا گیا کہ مریم نواز اپنی تقاریر میں متعدد بار کہہ چکی ہیں کہ ’’عمران خان میرے کنٹرول میں ہے۔‘‘
مزید کہا گیا کہ عمران خان کو روزانہ 22 گھنٹے آئیسولیشن میں رکھا جاتا ہے، سیل میں بجلی بند رہتی ہے، اور انہیں جیل مینوئل کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو جیل قوانین کے مطابق سہولیات اور سیکیورٹی دی جائے۔
درخواست میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں کو ہراساں کیا جاتا ہے، اور انہیں گرفتار کر کے رات گئے ویران جگہوں پر چھوڑا جاتا ہے، جو کہ ایک سنگین سیکیورٹی رسک ہے۔
ویڈیو: "اگر تم مرد ہو تو مجھے طلاق دو" عورت کے اس جملے کا کیا مطلب ہوتا ہے؟
درخواست میں اے ایس پی زینب، ایس ایچ او اعزاز، ایس ایچ او ثاقب، اور جیل چوکی انچارج سب انسپکٹر سلیم کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا اور ان سب کے خلاف قانونی کارروائی کی استدعا کی گئی۔
سماعت کے دوران، سرکاری پراسیکیوٹر نے دونوں درخواستوں کو عدالتی وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کی استدعا کی۔ پراسیکیوٹر کا مؤقف تھا کہ جیل سے متعلق شکایات کے لیے متعلقہ فورمز اور ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مزید :