را بلوچستان اور کشمیر کے اندر ریاستی دہشت گردی کر رہی ہے، انوار الحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر انوار الحق— فائل فوٹو
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے کہا ہے کہ را بلوچستان اور کشمیر کے اندر ریاستی دہشت گردی کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے کہا کہ بھارتی میڈیا اس حد تک درندگی پر آچکا ہے کہ لائیو کوریج کر رہا ہے۔
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ففتھ جنریشن وار کر رہا ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کے لیے چٹان کی طرح کھڑا رہے گا، ماؤں بہنوں سے زیادتی اور پیلٹ گن استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے 15 ماہ میں کئی معجزائی کام کیے۔
انوار الحق نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی قبضے کے مذموم حربے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، بھارتی ظالمانہ ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتے۔
امیر مقام نے کہا کہ سلامتی کونسل کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل کرائے، خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا ہر طرح کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انوار الحق نے کہا نے کہا کہ کشمیر کے
پڑھیں:
امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"
نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"
البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔