چیٹ جی پی ٹی نے خاتون کے کمرے کا نقشہ ہی بدل دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک)آج کی دنیا میں مصنوعی ذہانت یا اے آئی صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک معاون، رہنما اور تخلیقی شراکت دار بن چکی ہے۔ اسی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کامیا گپتا، جو بھارت سے تعلق رکھنے والی ایک کاروباری خاتون اور اے آئی کو استعمال کرتی ہیں۔ کامیا نے اپنے کمرے کی سجاوٹ کے لیے نہ کسی ماہر ڈیزائنر سے رابطہ کیا، نہ ہی کوئی مہنگی سروس لی، بلکہ انہوں نے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کو اپنا ورچوئل انٹیرئیر ڈیزائنر بنایا اور ایک خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔
یہ منفرد سفر ایک سادہ پیغام سے شروع ہوا۔ کامیا نے چیٹ جی پی ٹی کو ایک میسج بھیجا، ’ کیا آپ میرے انٹیریئر ڈیزائنر بن سکتے ہیں؟’ اور پھر چیٹ کا یہ سلسلہ ایک شاندار تبدیلی میں بدل گیا۔
چیٹ جی پی ٹی نے کمرے کے لے آؤٹ، تھیم، اور سجاوٹ کے لیے خیالات پیش کیے۔ اس نے کامیا کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے آئیڈیاز دیے جنہوں نے ان کے خوابوں کو عملی شکل دے دی۔
کامیا کا خواب اور ضرورت تھا ایک سادہ، پر سکون، مگر ذاتی انداز کا گوشہ۔ کامیا نے اپنے ویڈیو میں بتایا کہ یہ کمرہ صرف ان کی پسند کے مطابق ہی نہیں بلکہ، ان کے والدین کے لیے بھی ایک خاص تحفہ تھا۔
چیٹ جی پی ٹی نے انہیں مشورہ دیا کہ لکڑی کے فرش کے ساتھ مطابقت رکھنے کے لیے دیواروں پر ارتھ ٹون کا استعمال کریں۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنے کمرے کو اپنے منتخب یا پسندیدہ انداز میں تبدیل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا، جہاں یادوں سے جڑے فریم، آرٹ ورک، اور سادہ لیکن دلکش اشیاء شامل ہوں۔
کامیا نے چیٹ کے دوران اپنے خیالات، فرنیچر اور لائٹنگ کی تصاویر بھی شیئر کیں، جنہیں اے آئی نے کمرے کے خاکے میں خوبصورتی سے سمو دیا۔
چیٹ جی پی ٹی نے نہ صرف رنگوں کا انتخاب کیا بلکہ وال آرٹ کی پلیسمینٹ، فرنیچر کی ترتیب، اور نیون سائن بورڈ جیسے تخلیقی عناصر کو بھی بڑی خوبصورتی سے شامل کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Kamya Gupta (@kamyaguptaa)
یادگار لمحہ، والدین کی حیرت
جب کامیا نے اپنے والدین کو مکمل طور پر بدلے ہوئے کمرے کا سرپرائز دیا، تو ان کی آنکھوں میں حیرت اور خوشی کا امتزاج دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جو صرف ایک کمرے کی سجاوٹ نہیں بلکہ ایک بیٹی کی محبت، تخلیق، اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جڑی کہانی بن گیا۔
کامیا نے ویڈیو کیپشن میں جذباتی انداز میں لکھا، ’Honestly, this is insane‘ ایک خیال جو برسوں سے میرے ذہن میں تھا، صرف ایک چیٹ کے ذریعے حقیقت بن گیا۔اے آئی نے مجھے سیکھنے اور جاننے کے نئے زاویے دکھائے۔ یہ سب اپنے والدین کے لیے کیا، ان کا ردعمل سب سے خوبصورت تھا۔ اپنی تمام یادوں کے ساتھ اپنا ذاتی گوشہ بنا لیا ہے۔ میں شکر گزار بھی ہوں اور اے آئی سے تھوڑا خوفزدہ بھی!’
سوشل میڈیا پر دھوم، وڈیو وائرل
یہ ویڈیو وائرل ہوگئی، اور صارفین نے کامیا کی تخلیقیت اور اے آئی کے استعمال کو خوب سراہا۔
ایک صارف نے کہا، ’ گرل، آپ نے چیٹ جی پی ٹی کو صحیح طریقے سے استعمال کیا.
دوسرے نے تحسین آمیز جملہ لکھا کہ، ’آپ کے تحمل کے لیے آپ کا شکریہ، یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ لوگ گبلی کے لیے چیٹ جی پی ٹی پر چھلانگ لگانے کے بجائے اے آئی کو ہوشیاری سے استعمال کرتے ہیں۔‘
ایک اور صارف نے لکھا، ’اے آئی کا بہترین استعمال میں نے تھوڑی دیر پہلے دیکھا ہے۔‘
واقعی، اے آئی نے دنیا بدل دی ہے۔ اب یہ صرف ایک چیٹ بوٹ نہیں، بلکہ تخلیق کرنے، سیکھنے، اور جذبات کو سمجھنے والا ساتھی بن چکا ہے۔اور اب… آپ کا انٹیرئیر ڈیزائنر بھی۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی نے کامیا نے صرف ایک کے ساتھ نے اپنے کے لیے اے آئی
پڑھیں:
حزب الله کا سعودی چینل العربیہ کے الزامات پر ردعمل
اپنے ایک جاری بیان میں لبنان کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس نازک صورتحال میں حزب الله کے صحیح موقف کو جاننے کیلئے ہمارے رسمی ذرائع سے رجوع کریں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے شعبہ تعلقات عامہ نے آج شام سعودی نیوز چینل العربیہ کی اُن خبروں کو مسترد کر دیا جس میں مذکورہ چینل نے خبر دی تھی کہ حزب الله، لبنانی حکومت کے ساتھ تصادم کی تیاری کر رہی ہے۔ لبنان کی مقاومتی اسلامی کا یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا جب العربیہ نے دعویٰ کیا کہ حزب الله اپنے ہتھیار حوالے نہیں کرے گی اور لبنانی حکومت کے ساتھ محاذ آراء ہونے کے لئے تیار ہے۔ جس کے جواب میں حزب الله نے کہا کہ العربیہ اور الحدث جیسے نیوز نیٹ ورکس کی جانب سے شائع کی گئی خبریں و معلومات بالکل غلط ہیں۔ یہ میڈیا گروپس لبنان میں انتشار پھیلانے اور استحکام کو کمزور کرنے کے لئے مشکوک مقاصد پر عمل پیرا ہیں۔ حزب الله نے تمام میڈیا اداروں سے اپیل کی کہ وہ ان جعلی خبروں کو نظر انداز کریں اور اس نازک صورت حال میں حزب الله کے صحیح موقف کو جاننے کے لئے ہمارے رسمی ذرائع سے رجوع کریں۔