قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون نے کہا کہ چند ممالک میں پاکستانیوں کو شہریت ملتی تھی تو ان کو پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑتی تھی، ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے کہا کہ 22 ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے معاہدے ہو چکے ہیں جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو دہری شہریت میں پاکستانی شہریت چھوڑنی نہیں پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس بل میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، پاکستانی شہریوں کو شہریت ملنی چاہیے۔
اسلام آباد میں ترقیاتی کام
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کر دیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کر رہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پر کمیٹی کو بریفنگ
اسلحہ لائسنس کے معاملے پر وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنا رہے ہیں، پہلے اسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے جن میں کچھ غیر مناسب چیزیں بھی سامنے آئی ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے، ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہے لیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے۔ اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
انسانی اسمگلنگ پر بحث
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر پاکستان کا نام بدنام ہو رہا ہے، پاکستان سے کوئی بھی شخص جعلی پاسپورٹ پر نہیں باہر جا سکتا۔
انہوں نے بتایا ک 200 سے زائد انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کے کئی لوگوں کو نوکریوں سے بھی برخاست کیا گیا ہے، وزیراعظم نے ایف آئی اے کے افسر کو تین ممالک میں بھی بھیجا۔
سیکریٹری داخلہ آغا خرم علی نے بتایا کہ ہم نے پچھلے چند ماہ میں بڑے انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے۔
پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ کشتیوں پر جو لوگ جاتے ہیں اور سعودیہ میں گینگ بھیک مانگنے کے لیے جاتے ہیں، بہت سے گلف ممالک نے ڈی جی خان کو بین کر دیا ہے، انسانی اسمگلنگ پر ہمیں تفصیلی بریفنگ دیں۔
رکن کمیٹی سیدہ نوشین نے سوال کیا کہ کیا بھیک مانگنے والے جب پاکستان واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے؟
سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ہمیں سعودی عرب نے 4300 کی لسٹ دی ہے، ہم ان 4300 لوگوں کو واپس لا چکے ہیں اور ان کے پاسپورٹ بلاک کیے جا چکے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ ایف آئی اے کے لوگ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ڈی جی بدلںے سے کام نہیں چلے گا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ انٹرنیشنل انسانی اسمگلنگ کانفرنس میں پاکستانی ایف آئی اے کے کام کی تعریف کی گئی ہے، اپنے اداروں کو ہی زیادہ بدنام نا کیا جائے۔ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھکاریوں کی شکایت کی ہے، ہم ان لوگوں کو واپسی پر سزا دینے کے لیے قانون بھی لا رہے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ یہ تو آپ ادارے کو کلین چٹ دے رہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ یہاں سے یہ لوگ ویزا اور پاسپورٹ پر پاکستان سے نکلتے ہیں، کشتی حادثات میں بھی یہ لوگ پاکستان سے قانونی طریقوں سے باہر نکلے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ میں جمشید دستی صاحب کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا، ایف آئی اے کے لوگ کتنے دوہری شہریت رکھتے ہیں وہ چیک کیا جائے، چیک کیا جائے کہ یہ ایف آئی اے کے کتنے لوگ ایک ایک سال کی چھٹی لے کر جاتے ہیں۔
سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کے معاملے پر کمیٹی میں بحث
نبیل گبول نے کہا کہ بتایا جائے سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی پر کس نے اسلحہ کے ساتھ قبضہ کیا ہے؟
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ میں نے ان دونوں پارٹیوں کو سنا ہے اس پر میں نے فیصلہ دیا، اس پر ایک پارٹی ہائیکورٹ چلی گئی اور ہائیکورٹ نے چیف کمشنر آفس کے فیصلے کو کالعدم کرکے ریکارڈ منگوایا تھا، جو رپورٹ ہم نے عدالت میں جمع کروائی تھی وہ ہمیں بھی دے دیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کا معاملہ آئندہ بتا دوں گا، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی بھی قبضہ نہیں کر سکتا۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی اور سینیٹ جیسے اداروں کی سوسائٹی کی زمین پر قبضہ ہو جائے تو کیا ہوگا؟ ہمیں ان دونوں سوسائٹیوں پر ہونے والی پیشرفت پر بتائیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے 2عہدے ایک شخص کے پاس ہیں، ان میں سے ایک عہدہ ان کے پاس رہنے دیں۔
پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ
پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل وزیر نے پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ کمیٹی میں اٹھا دیا۔
زرتاج گل نے کہا کہ ڈی جی پاسپورٹس بیٹھے ہیں بہت اچھا کام کر رہے ہیں، یہ حکومت پاکستان کو سالانہ بڑی کمائی کر کے دیتے ہیں، جو محکمہ اپنی کمائی خود کرتا ہے تو ان کی اپنی اتھارٹی بنائی جائے، اگر نادرا کی اتھارٹی بن گئی تو پاسپورٹس کی بھی اتھارٹی بننی چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمیٹی برائے داخلہ چیئرمین سی ڈی اے انسانی اسمگلنگ چیئرمین کمیٹی ایف آئی اے کے میں پاکستان قومی اسمبلی اسلام آباد جمشید دستی نے کہا کہ نے بتایا بتایا کہ لوگوں کو رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب میں بھیک مانگنے، دیگر جرائم پر 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نےگراگری سمیت مختلف جرائم میں ملوث 4 ہزار 300 افراد کی لسٹ بھیجی تھی، ان تمام افراد کو واپس لاکر ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
وزیرمملکت طلال چوہدری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کو آگاہ کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کےتجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے سیٹیزن شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کےحلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہورہا، جس پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ بہت سےحلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کردیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل اعوان نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کررہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پالیسی
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنارہے ہیں، پہلےاسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے تھے، جن میں کچھ غیرمناسب چیزیں بھی سامنے آئیں، ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہےلیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے، اراکین پارلیمنٹ کےتجویز کردہ لوگوں کومحدود پیمانے پرممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
رکن قائمہ کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کوبدل کر دوسرا ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں لایا گیا، ایف آئی اے میں اس سے کسی بھی قسم کی بہتری نہیں آئے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اداروں کا کام دیکھیں یہاں بیٹھ کر نے جا تنقید نہ کریں، کسی کے پاس پاسپورٹ و فیملی ویزا ہے، تو اس کو کیسے روکا جائے؟، ہم نے اب ایڈوانس پروفائلنگ کا عمل شروع کیا ہے، گداگروں کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لانے جا رہے ہیں، تاکہ واپس آنے والے گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ اور سزائیں بھی ہوں۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نے کہا کہ ہمارے ایئرپورٹ سے قانونی طور پر جا کر آگے ڈنکی لگائی جاتی ہے، ایران یا ترکی کا ویزا لیکر لوگ یہاں سے جاتے ہیں، ڈی جی کوئی بھی ہو ہم نے اداروں کے لیے کام کرنا ہے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہے، زائرین ایران جا رہے تھے، ایف آئی اے نے ان کو روکا اور کلئیر کیا، کچھ لوگ اداروں میں رہتے ہوئے سال سال کی چھٹی لیکرباقی معاملات کرتے ہیں۔
Post Views: 1