چھ بچیوں کیلئے روٹی لینے امدادی مرکز آنے والے باپ کو اسرائیلی فوج نے گولیوں سے بھون ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
غزہ : جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال میں ماتم کا سماں تھا جب درجنوں افراد ایک باپ، حسام وافی، کی لاش پر بین کرتے نظر آئے، جو اپنے بچوں کے لیے خوراک لینے گیا تھا لیکن اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔
چھ بچیوں کے باپ حسام وافی کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اپنے بھائی اور بھتیجے کے ہمراہ جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی مرکز سے آٹا لینے گیا۔ فلسطینی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق، اس واقعے میں 31 افراد جاں بحق ہوئے۔
حسام کی والدہ نہلہ وافی نے روتے ہوئے کہا: "وہ اپنی بیٹیوں کے لیے روٹی لینے گیا تھا، لاش بن کر واپس آیا۔"
ناصر اسپتال کے صحن میں حسام کی بیوہ اور ننھی بیٹیوں کو دلاسہ دینے کی کوشش کی جا رہی تھی، جن کا مستقبل اب یتمی اور بھوک کے سائے میں ہے۔
فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ امداد لینے والے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملہ کیا گیا، جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینیٹ الیکشن میں "پھسلن سے بچاؤ فارمولا" کامیاب، ارکان نے دوسروں کا ووٹ باکس میں ڈالا ، مقامی صحافی کا دعویٰ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر حکومت اور اپوزیشن کا 6-5 کا فارمولا کام کر گیاہے لیکن اس دوران ووٹ ڈالنے کا جو طریقہ کار اپنا یا گیا وہ نہایت حیران کن تھا تاکہ اراکین اسمبلی کو پھسلنے سے روکا جا سکے ۔
مقامی ویب سائٹ کے رپورٹ لحاظ علی نے بتایا کہ 21 جولائی 2025 کو کے پی کے اسمبلی میں سینیٹ کے انتخابات کے دوران اراکین کی پھسلن کو روکنے کیلئے ایک طریقہ اپنایا گیا ، جس پر حکومت اور اپوزیشن دونوں نے عمل درآمد کیا ، جس شخص نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا تھا اس نے اپنا ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالنے کی بجائے ایک خالی سفید کاغذ ڈالا، پھر اپنا ووٹ جیب میں ڈال کر اندر لے گیا، جہاں ایک اعلیٰ شخصیت بیٹھی تھی اس نے بیلٹ پیپر پر اپنی مرضی کے مطابق امیدوار کے نام کے آگے ٹک لگایا، وہ ووٹ اس نے اگلے رکن اسمبلی کو دیا ، دوسرے نمبر پر ووٹ ڈالنے جانے والے رکن اسمبلی نے یہ نشان زدہ بیلٹ پیپر باکس میں ڈال دیا اور اپنا بیلٹ پیپر جیب میں ڈال کر واپس کمرے میں لے آیا اور اس اعلیٰ شخصیت کے حوالے کیا، یہ چکر پورا دن چلتا رہا ، کم از کم 140 اراکین نے اپنا ووٹ نہیں بلکہ اپنے سے پہلے والے رکن کا ووٹ کاسٹ کیا، یہ اس لیئے کیا گیا تاکہ کوئی رکن اسمبلی پھسل نہ جائے اور وہ خود اپنا ووٹ کاسٹ نہ کر سکے بلکہ دوسرا رکن اسمبلی اس کا ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالے ۔
بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس
اپوزیشن اور حکومت کا اس متعلق مکمل طور پر اتفاق تھا کہ اراکین اسمبلی کو پھسلن کو دور کرنے کیلئے یہ طریقہ اپنایا گیا، یہ طریقہ 2012 اور 2015 میں بھی اپنایا گیا تھا لیکن 2018 میں اس طریقہ کار سے انکار کیا گیا، جس کے باعث 20 سے زائد اراکین پھسل گئے ، آخری رکن اسمبلی ، جس نے سب سے آخر میں ووٹ کاسٹ کرنا تھا اس نے اپنے آخری ووٹ کے بجائے 2 ووٹ کاسٹ کیئے ، جس کے تحت حکومت اور اپوزیشن کا فارمولا 6-5 کامیاب ہوا، اپوزیشن لیڈر ، اہم شخصیت اور وزیراعلیٰ پورا دن ایوان کے اندر ہی موجود رہے ۔
بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی
خیبرپختونخوا کے سینٹ انتخابات کے دوران علی امین گنڈا پور نے انتہائی چالاکی کا مظاہرہ کیا۔
اراکین اسمبلی کی ممکنہ بے وفائی کا مقابلہ کرنے کے لیے حیرت انگیز طریقہ کار اپنایا گیا؟ ہر رکن اسمبلی نے اپنا نہیں دوسرے ایم پی اے کا ووٹ پول کیا ۔ pic.twitter.com/gC4wVh8YFE
مزید :