عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے ایک بار پھر دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں سبقت حاصل کرلی، آمدنی میں انہوں نے اپنے دیرینہ حریف لیونل میسی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

برطانوی اخبار دی سن کے مطابق 2024 میں رونالڈو نے تقریباً 192 ملین پاؤنڈ کمائے، جو لیونل میسی کی کل آمدن 99 ملین پاؤنڈ سے تقریباً دگنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو نے فٹ بال کی تاریخ میں ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گالف کے کھلاڑی جان راہم 161.

32 ملین پاؤنڈ کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ میسی تیسرے نمبر پر رہے۔

ٹاپ ٹین میں دیگر بڑے نام بھی شامل ہیں۔ باسکٹ بال کے اسٹار لیبرون جیمز 94.87 ملین پاؤنڈ آمدنی کے ساتھ چوتھے، کائلن ایمباپے چھٹے، نیمار ساتویں، کریم بینزیما آٹھویں اور اسٹیفن کری نویں نمبر پر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: فٹبال ورلڈ کپ 2026 میں شرکت ہوگی یا نہیں؟ لیونل میسی نے خبروں پر خاموشی توڑ دی

دلچسپ پہلو یہ ہے کہ میسی کی آمدنی کا بڑا حصہ کھیل کے بجائے اسپانسرشپ اور برانڈ ڈیلز سے حاصل ہوتا ہے۔ وہ اس فہرست کے صرف 2 کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن کی آمدنی کھیل کے علاوہ ذرائع سے زیادہ ہے، اس کے باوجود وہ رونالڈو سے کافی پیچھے ہیں۔

یہ مسلسل دوسرا سال ہے جب رونالڈو دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑی قرار پائے ہیں۔ 2023 میں بھی وہ فوربز کی فہرست میں سرفہرست تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جارجینا روڈریگیز کتنی امیر ہیں، رونالڈو سے علیحدگی کی صورت میں کیا کچھ ملے گا؟

ماہرین کے مطابق اس فہرست میں فٹبالرز کی بھرپور موجودگی اس کھیل کی عالمی مقبولیت اور خصوصاً سعودی پرو لیگ کی سرمایہ کاری کو ظاہر کرتی ہے، جہاں کئی بڑے اسٹارز کھیل رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئندہ ورلڈ کپ ممکنہ طور پر رونالڈو اور میسی دونوں کے کیریئر کا آخری بڑا عالمی ٹورنامنٹ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news باسکٹ بال جان راہم دولت فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو لیبرون جیمز لیونل میسی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: باسکٹ بال جان راہم دولت فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو لیبرون جیمز لیونل میسی لیونل میسی رونالڈو نے ملین پاؤنڈ

پڑھیں:

8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) 8 فروری الیکشن سے متعلق کامن ویلتھ رپورٹ میں وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی، انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کا انکشاف، رپورٹ کے مطابق 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا، پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا۔

تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ کی جانب سے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی چھپانے میں مدد کا انکشاف ہو اہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق اس حوالے سے لیک ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ رجیم نے 2024ء کا انتخاب عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی سے دھاندلی اور ووٹوں کی ہیرا پھیری کے ذریعے چُرایا، اس حوالے سے دولتِ مشترکہ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس نے پاکستان کی فوجی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ ملی بھگت کر کے 2024ء کے عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر کی گئی دھاندلی کو چھپانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ دولتِ مشترکہ کا سیکریٹریٹ عام طور پر اپنے رکن ممالک کے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک آزاد مبصر کے طور پر کام کرتا ہے اور اسی مقصد کے لیے اس نے فروری 2024ء کے الیکشن میں پاکستان میں 13 رکنی مبصر وفد بھیجا تھا لیکن اپنی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار دولتِ مشترکہ نے مشاہداتی رپورٹ شائع کرنے سے گریز کیا اور اس کے برعکس انتخابات کی شفافیت اور پاکستان کے جمہوری عمل کی تعریف کی، تاہم اب سامنے آنے والی رپورٹ جو کہ پہلے دبا دی گئی تھی اس میں واضح طور پر وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی اور انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں آزادی اظہار، اجتماع اور انجمن سازی پر پابندیاں شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی پشت پناہی رکھنے والی حکومت نے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو منصفانہ انتخابی مہم چلانے سے محروم رکھا، امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا اور پارٹی کو اس کا انتخابی نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، مبصر ٹیم نے بتایا کہ حکومتی فیصلے بار بار ایک جماعت کو غیر مساوی اور محدود انتخابی میدان میں دھکیلتے رہے، متعدد پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حلقہ سطح پر جاری کیے گئے حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دے دیا گیا۔

برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ رپورٹ کو پہلے غیر رسمی طور پر حکومتِ پاکستان سے شیئر کیا گیا اور بعد ازاں مبینہ طور پر حکومت نے اسے شائع نہ کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر دولتِ مشترکہ سیکریٹریٹ نے عمل کیا اور رپورٹ کو دبا دیا، یہ رپورٹ جو اب مکمل طور پر لیک ہو چکی ہے، ڈراپ سائٹ نیوز نے حاصل کی، جس میں دولتِ مشترکہ پر دھاندلی کو چھپانے میں ملوث ہونے کا الزام لگ رہا ہے، رپورٹ میں انتخابات میں منظم دھاندلی اور ریاستی مشینری کے غلط استعمال کا ذکر ہے، جس کے ذریعے عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر رکھا گیا۔

دولتِ مشترکہ کے ترجمان نے اس معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جو آن لائن گردش کر رہی ہیں لیکن ان کا اصولی مؤقف ہے کہ وہ لیک شدہ دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، حکومتِ پاکستان اور الیکشن کمیشن کو رپورٹ پہلے ہی موصول ہو چکی ہے اور جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا یہ رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں شائع کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • ایشیا کپ: صائم ایوب مسلسل تیسرے میچ میں صفر پر آؤٹ
  • ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • گوگل جیمینائی نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا