پی آئی ایم اے کا گلوبل صمودفلوٹیلا سے اظہار یکجہتی سیمینار: میڈیکل و سول سوسائٹی کی شخصیات شریک
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
کراچی: پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما ) کے تحت صمود گلوبل فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے منعقدہ سیمینار سے میڈیکل وسول سوسائٹی کے اہم شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پوری دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہیں،نہتے فلسطینیوں پر کی جانے والی بمباری کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران اور عالمی برادری کی خاموشی قابلِ مذمت ہے۔غزہ میں 89 فیصد صحت کی سہولیات ناپید ہوگئی ہیں، شہید ہونے والوں میں 70فیصد تعداد معصوم بچوں کی ہے،قراردادوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،ظالم کے خلاف عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔پاکستانی قوم اور ڈاکٹرز برادری غزہ کے عوام کے ساتھ ہیں۔
پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما ) کے تحت صمود گلوبل فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، کے لیے میڈیکل کے شعبے سے وابستہ افراد و سول سوسائٹی کو یکجا کرنے اور جبری بھوک اورغزہ میں بنیادی طبی سہولیات کی عدم فراہمی جیسے سنگین مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے پِیما ہاؤس، شارعِ قائدین میں منعقدہ سیمینار کی صدارت فیڈریشن آف اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشنز(فیما) کے صدر پروفیسر اقبال خان نے کی۔ جبکہ سیمینار میں نظامت کے فرائض معروف ماہرِ امراضِ خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے انجام دیئے۔
سیمینار سے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر اقبال آفریدی، پروفیسر عظیم الدین،ڈاکٹر اسماعیل میمن ،ڈاکٹر وراث علی، پروفیسر اکرم سلطان، ڈاکٹر توصیف احمد،ڈاکٹر شاہد اختر، ڈاکٹر سہیل اختر،محمد حنیف خان اور دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد بھی موجود تھے۔
مقررین نے کہا کہ غزہ کے عوام گزشتہ 18 سال سے محاصرے کا شکار ہیں۔ حالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ آج غزہ میں ہسپتالوں، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔80 فیصد آبادی کو خوراک، ادویات اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے اور اب دنیا سے تعلق رکھنے والے مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں، طبی ماہرین اور سماجی رہنماؤں کا ایک بین الاقوامی قافلہ ہے، جو سمندر کے راستے غزہ کے محاصرے کو توڑنے اور وہاں انسانی امداد پہنچانے کے لیے روانہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس گلوبل صمود فلوٹیلا میں جہازوں پر طبی سامان، خوراک اور ادویات موجود ہیں۔ اس مہم کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ غزہ کے عوام تنہا نہیں ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا اس بات کی علامت ہے کہ اب دنیا تیزی سے اسرائیل اور اسکی وحشیانہ فطرت سے واقف ہورہی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر سطح پر اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی جائے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اسلامک میڈیکل ایسوسی غزہ کے کے لیے
پڑھیں:
مفتی تقی عثمانی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، حافظ نعیم دنیا کی با اثر مسلم شخصیات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کرچی: مفتی تقی عثمانی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر،حافظ نعیم الرحمان دنیا کی بااثرمسلمان شخصیات،اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹرنے 2025 کے لیے 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست جاری کردی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق فہرست میں سپریم لیڈر علی خامنہ ای، ترک صدر رجب طیب اردوان، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد محمد بن سلمان اور برکینا فاسو کے صدر کیپٹن ابراہیم ترورے جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔
جریدے کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سرفہرست پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے بعد معروف عالم مفتی تقی عثمانی کا نمبر ہے۔
اس فہرست میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف، ترک انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن، حماس کے رہنما خالد مشعل اور شام کے صدر احمد الشعرا بھی شامل ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، صحافی حامد میر،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان،ڈاکٹر عمر سیف اور دیگر پاکستانی بھی اس فہرشت میں موجود ہیں ۔ملالہ یوسفزئی کو بھی 2025 کے دنیا کے بااثر ترین مسلمانوں میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ تبلیغی جماعت کے امیر مولانا نذر الرحمان اور دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔