بھارت میں دیوالی کا جشن پاکستان کو کیسے آلودہ کر رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ہر سال کی طرح اس بار بھی بھارت میں دیوالی کے موقع پر پٹاخے اور پھلجھڑیاں جا رہی ہیں، جس کے باعث شمالی بھارت خاص طور پر دہلی اور گرد و نواح میں فضائی آلودگی کی سنگین سطح ریکارڈ کی گئی ہے۔ لیکن یہ آلودگی محض بھارت تک محدود نہیں رہتی بلکہ فضائی بہاؤ اور موسم کے حالات کے باعث یہ مضر ہوا پاکستان کے پنجاب صوبے تک بھی پہنچ جاتی ہے، جس سے لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں سموگ (دھواں نما آلودگی) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بھارت میں ہر سال جب دیوالی منائی جاتی ہے تو لاکھوں کروڑوں لوگ ایک ہی وقت میں پٹاخے جلاتے ہیں اور آتش بازی کرتے ہیں۔ ان پٹاخوں سے جو دھواں، راکھ اور باریک ذرات نکلتے ہیں، وہ فضا میں پھیل جاتے ہیں۔ اسی سیزن میں بھارت کے کئی دیہی علاقے، خاص طور پر پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں کسان اپنی فصلیں کاٹنے کے بعد باقیات جلا دیتے ہیں۔ ان دونوں چیزوں، یعنی دیوالی اور فصلوں کے دھوئیں سے فضا میں زہریلے ذرات کی بہت زیادہ مقدار جمع ہوجاتی ہے۔
یہ آلودگی بھارت تک محدود نہیں رہتی۔ جب موسم ٹھنڈا ہوتا ہے تو ہوائیں نیچے بیٹھ جاتی ہیں اور دھواں اوپر نہیں جا پاتا۔ نتیجتاً فضا میں دھند اور دھواں مل کر ایک گاڑھا زہریلا بادل بنا دیتے ہیں، جسے سموگ (smog) کہا جاتا ہے۔ یہ سموگ بھارت کے شمالی حصوں سے سرحد پار ہواؤں کے ساتھ پاکستان کے پنجاب کی طرف بڑھتی ہے، خاص طور پر جب ہوا مشرق سے مغرب کی جانب چل رہی ہو۔
لہٰذا جب بھارت میں دیوالی ہوتی ہے، تو اس دوران دہلی، امرتسر، جالندھر اور لدھیانہ جیسے علاقوں میں جو آلودگی بنتی ہے، وہ اگلے ہی دن لاہور، قصور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد تک پہنچ جاتی ہے۔ اس دوران لاہور کا فضائی معیار (AQI) 200 سے 300 تک پہنچ سکتا ہے، جو انسانی صحت کے لیے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان میں کیا صورتِ حال ہے؟
گزشتہ برس لاہور سمیت پنجاب کے شہروں میں فضائی آلودگی اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس چارہزار کے قریب بھی ریکارڈ کیا گیا۔ حکومتِ پنجاب نے سرحد کے اُس پار سے آنے والی آلودگی کو ماحولیاتی چیلنج قرار دیا اور بھارت کے ساتھ ماحولیاتی تعاون کی بات کی۔
اس سال دیوالی کے موقع پر پنجاب حکومت نے خود بھی سموگ سے نمٹنے کے لیے خصوصی انتظامات کا اعلان کیا ہے، جن میں اینٹی سموگ گنز، سڑکوں پر چھڑکاؤ، کوڑا کرکٹ اور فصل کی باقیات کو جلنے سے روکنا، تعمیراتی مقامات پر احتیاطی تدابیر شامل ہیں۔
لیکن چونکہ آلودگی کا ایک بڑا حصہ سرحد کے اُس پار سے آتا ہے، اس لیے پاکستان اکیلا اس مسئلے کو حل نہیں کرسکتا۔
شہریوں کے لیے خطرات اور احتیاطی تدابیر
فضائی آلودگی خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں کے لیے خطرناک ہے۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ سموگ کے دورانیے میں سانس اور دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ سموگ صرف آنکھوں اور گلے کو نہیں چبھتی بلکہ سانس، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کو بھی بڑھاتی ہے۔
بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے یہ موسم سب سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق شہریوں کو صبح اور رات کے وقت گھر سے نکلنے سے گریز کرنا چاہیے، ماسک پہننا چاہیے، اور اگر ممکن ہو تو گھر کے اندر ہوا صاف کرنے والے فلٹر استعمال کرنے چاہئیں۔
پنجاب سموگ مانیٹرنگ سینٹر نے بھی شہریوں کے لیے ہدایت جاری کی ہے کہ صبح اور رات کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نہ جائیں، ماسک کا استعمال کریں، اور بچوں و بزرگوں کو باہر جانے سے روکیں۔
مختصراً یوں سمجھیں کہ بھارت کی دیوالی کی چمک پاکستان کے آسمان کو دھندلا دیتی ہے۔ یہ صرف ایک ملک کا مسئلہ نہیں، بلکہ ایک علاقائی ماحولیاتی بحران ہے، جس کا حل دونوں ممالک کے مشترکہ اقدامات میں ہی ہے۔ اگر بھارت اور پاکستان ماحول کے معاملے پر تعاون کریں، تو دیوالی کی روشنی دونوں ملکوں کے لیے سانس لینے کی آزادی بھی لا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارت میں جاتی ہے کے لیے
پڑھیں:
بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف
بھارت اور افغانستان سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 2 December, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارت اور افغان سرزمین سے چلنے والے درجنوں پاکستان مخالف اکاونٹس کا انکشاف ہوا ہے۔پاکستان مخالف پراپیگنڈا مہم میں کئی ایکس اکاونٹس سرگرم ہیں،افغان اور بھارتی اکاونٹس سے منظم اشتعال انگیز مہم چلائی گئی۔
بھارتی پراپیگنڈا نیٹ ورک کی ریاستی سرپرستی کے شواہد سامنے آگئے،افغان طالبان کے نام سے چلنے والے جعلی اکاونٹس پاکستان مخالف بیانیہ پھیلاتے رہے۔فتنہ الہندوستان نامی بھارتی اکاونٹس جھوٹ اور افواہیں پھیلاتے رہے،سیکیورٹی اداروں نے پاکستان مخالف مہم چلانے والے متعدد اکاونٹس کی نشاندہی کردی۔بھارتی اور افغان پروپیگنڈا نیٹ ورکس پاکستان کو عدم استحکام کا نشانہ بناتے رہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنمل یونیورسٹی میں گیس لیکج سے دھماکہ،چار افراد زخمی نمل یونیورسٹی میں گیس لیکج سے دھماکہ،چار افراد زخمی پاکستان کے سری لنکا کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی مشن میں بھارت رکاوٹ بن گیا ستائیسویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف، پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری اسلام آباد کے پرانے سیکٹرز و مراکز کی بحالی و اپ گریڈیشن کے منصوبے پر کاموں کا آغاز چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے بحرین کے سفیر کی ملاقات ، باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ آڈیالہ جیل میں عمران خان سے عظمی خان اور وکیل سلمان صفدر کی ملاقات کرا دی گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم