امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ابراہیمی معاہدے پر رواں سال کے اختتام تک اتفاق ہو سکتا ہے اور وہ توقع کرتے ہیں کہ سعودی عرب اس عمل کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے یہ بات 15 اکتوبر کو ٹائم میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں بتائی اور کہا کہ مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں — پہلے غزہ اور ایران جیسے مسائل رکاوٹ تھے، مگر اب یہ مسائل کم ہو چکے ہیں جس سے معاہدے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
جب پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب واقعی سال کے آخر تک ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہو جائے گا تو ٹرمپ نے پُراعتماد انداز میں جواب دیا۔ہاں، میرا یہی خیال ہے۔ وہ ضرور شامل ہوں گے۔فلسطینی قیادت کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت واضح یا مضبوط رہنمائی نظر نہیں آتی — ان کے بقول جو بھی سامنے آیا اسے موت کا خطرہ تھا، اس لیے کوئی آگے آنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے محمود عباس کے بارے میں کہا کہ پہلے وہ انہیں ایک “معقول شخص” سمجھتے تھے، مگر اب شاید ایسا نہیں رہا۔ ٹرمپ نے واضح نہیں کیا کہ کیا وہ غزہ کی قیادت محمود عباس کے سپرد کرنے کے حامی ہیں یا نہیں۔
انٹرویو میں ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ وہ غزہ پٹی کا دورہ کرنا چاہتے ہیں اور اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کے معاملے پر غور کر رہے ہیں — انہوں نے کہا کہ اس بارے میں وہ جلد فیصلہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری، مزید 7 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں اور تازہ حملوں میں مزید سات فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

الجزیرہ کے مطابق جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی ڈرون حملے اور مشین گن فائرنگ کا سلسلہ رکا نہیں۔

ہفتے کے روز ہونے والی کارروائیوں میں کم از کم سات فلسطینی شہید ہوئے، جن میں ایک 70 سالہ خاتون اور ان کا 25 سالہ بیٹا بھی شامل ہیں۔

غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 11 اکتوبر کو جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 367 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

قطر اور مصر نے صورتِ حال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی نہایت نازک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور “غزہ اسٹیبلائزیشن فورس” کی فوری تعیناتی ضروری ہے۔

ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • ایران کے بارے میں ٹرمپ کی خام خیالی
  • حماس کو دوبارہ منظم اور مضبوط نہیں ہونے دیں گے، ’یلولائن‘ اب غزہ کی نئی سرحد ہے: اسرائیل
  • جرمنی بھی فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی، ریاست کا قیام اور امن مذاکرات ناگزیر قرار
  • ٹرمپ کی بڑی درخواست مسترد، اسرائیلی صدر کا نیتن یاہو کو معافی دینے سے انکار
  • حماس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیار پھینکنے پر مشروط آمادگی ظاہر کر دی
  • اسرائیل قبضہ ختم کرے تو ہتھیار پھینک دیں گے: حماس
  • اسرائیل قبضہ ختم کرے تو اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کیلئے تیار ہیں، خلیل الحیہ
  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری، مزید 7 فلسطینی شہید
  • پاک افغان تعلقات کب تک معمول پر آ سکتے ہیں، اور عالمی سطح پر افغانستان مخالف دباؤ کیا شکل اختیار کر سکتا ہے؟
  • پاکستان سمیت 8 مسلم ممالک نے فلسطینی عوام کی جبری بے دخل مسترد کردی