Daily Mumtaz:
2025-09-17@22:44:00 GMT

گنڈا پور دو کشتیوں کے سوار ،عمران خان کی ناراضگی

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

گنڈا پور دو کشتیوں کے سوار ،عمران خان کی ناراضگی

اسلام آباد(طارق محمود سمیر) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے ناراضگی کا عملاً اور کھل کر اظہار کردیا ہے اورانہیں تحریک انصاف کی صوبائی صدارت کے عہدے سے ہٹا کر پارٹی کے رہنما اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر کو نیا صوبائی صدر مقرر کردیا ہے ، جنید اکبر ،عاطف خان ، شکیل خان اور شہرام ترکئی کا شمار وزیراعلیٰ گنڈا پور کے مخالف گروپ میں ہوتا ہے اور چند ماہ قبل جب شکیل خان کو کرپشن کے مبینہ الزامات پر وزیراعلیٰ گنڈا پور نے صوبائی کابینہ سے برطرف کیا تھا تو جنید اکبر نے اس کی مخالفت کی جس پر وزیراعلیٰ ان سے ناراض ہوئے اور انہیں وزیراعلیٰ کے کوآرڈینیٹر کے عہدے سے ہٹایا گیا ،عاطف خان اور جنید اکبر کی کئی مرتبہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی گئی اور اس میں بعض وکلاء رکاوٹ بنتے رہے تاہم حالیہ چند دنوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر تسلسل کیساتھ عمران خان کیساتھ ملاقاتیں کر رہے تھے اور انہی ملاقاتوں کے نتیجے میں عمران خان کو جب یہ پیغام دیا گیا کہ اگر تحریک انصاف نے پی اے سی کیلئے نام نہ دیا تو پیپلزپارٹی اپنا امیدوار بنوا لے گی جس پر عمران خان نے تین دن قبل بیرسٹر گوہر کو ہدایت کی کہ جنید اکبر کو چیئرمین پی اے سی بنوایا جائے ،سلمان اکرم راجہ اور وزیراعلیٰ کے ترجمان یہ تاثر دے رہے ہیں کہ صوبائی صدارت کا عہدہ علی امین گنڈا پور نے خود چھوڑا ہے تا کہ وہ وزیراعلیٰ کے طور پر احسن طریقے سے انجام دے سکیں لیکن حقائق یہی ہیں کہ عمران خان پہلے بھی کئی مرتبہ گنڈا پور سے ناراض ہوئے تھے لیکن حالیہ دنوں میں اسٹیبلشمنٹ سے بریک تھرو نہ ہونے اور آرمی چیف سے ملاقات کے بعد 190ملین پائونڈ کیس میں سزا ہونے کے بعد عمران خان نے ابھی تک گنڈا پور کو ملاقات کا وقت نہیں دیا ، پی ٹی آئی کے بعض رہنما یہ تاثر دے رہے ہیں کہ اگلے مرحلے میں گنڈا پور کو وزیراعلیٰ کے سے بھی ہٹایا جاسکتا ہے تاہم مرکزی قیادت کا کہنا ہے فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ، بہر حال یہ ایک اہم فیصلہ ہے کیونکہ گنڈا پور دو کشتیوں کے سوار بنے ہوئے تھے اور عمران خان کو بار بار جا کر یہ تاثر دیتے رہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے ہوگئے ہیں جب معاملات طے نہ ہوئے تو عمران خان نے ناراضی کا کھل کر اظہار کرنا شروع کردیا ۔دوسری جانب پنجاب کے بعد وفاق میں بھی اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہیں ایک لاکھ70ہزار سے بڑھا کر پانچ لاکھ 19ہزار مقرر کرنے کی تجویز کی اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قائم قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے منظوری دے دی ہے ، فنانس کمیٹی نے تمام جماعتوں کے ارکان کو نمائندگی حاصل ہے ، اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان نے مطالبہ کیا تھا کہ مہنگائی کے موجودہ دور میں ایک لاکھ70ہزار تنخواہ میں گزارا ناممکن ہے لہذا تنخواہیں 10لاکھ تک کی جائیں ، سردار ایاز صادق نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور وفاقی سیکرٹری کے تنخواہ پانچ لاکھ 19ہزار کے برابر ایم این اے کی تنخواہ مقرر کرنے کی تجویز وزیراعظم شہبازشریف کو بجھوا دی گئی ہے ،جبکہ سینیٹ کے اراکان کی تنخواہ میں اضافے کیلئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اپنی تک کوئی تجویز وزیراعظم کو نہیں بجھوائی اور نہ ہی معاملہ سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے سامنے زیر غور آیا ہے ،ارکان پارلیمنٹ تنخواہوں کے علاوہ جو مراعات لیتے ہیں ان میں سفری الائونس ، پٹرول اور دیگر مراعات شامل ہیں جبکہ پارلیمنٹ لارجز میں ان سے 6ہزار روپے ماہانہ کرایہ لیا جاتا ہے جو ارکان قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین بن جاتے ہیں انہیں عملے کے علاوہ سرکاری گاڑی کی سہولت بھی دی جاتی ہے ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کی تعداد69بتائی گئی ہے ،جب کوئی رکن کسی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کیلئے آتا ہے تو اسے الگ سے ایئر ٹکٹ اور بذریعہ سڑک آنے کی صورت میں بھی الائونس دیاجاتا ہے ، اجلاس میں شرکت کیلئے 4ہزار 800روپے الائونس ادا کیا جاتا ہے ، میڈیکل کی سہولتیں بھی ارکان کو دی جاتی ہیں ، اس سے قبل پنجاب حکومت نے بھی تنخواہوں میں بھاری اضافہ کیا تھا اور ایم پی اے کی تنخواہ میں 526فیصد اضافہ کیا گیا تھا ، پنجاب اسمبلی کے رکن کی تنخواہ 76ہزار سے بڑھا کر 4لاکھ جبکہ صوبائی وزراء کی تنخواہ ایک لاکھ سے بڑھا کر9لاکھ 60ہزارکی گئی ،اسی طرح بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی تنخواہیں پہلے ہی وفاق اور پنجاب اور سندھ سے زیادہ ہیں ، واضح رہے کہ 8فروری کے انتخابات کے بعد جب وزیراعظم شہبازشریف نے ملک کی معاشی صورتحال میں اقتدار سنبھالا تو انہوں نے کابینہ کے وزراء کی تنخواہیں بند کردیں ، نہ وہ خود لیتے ہیں اور نہ وہی وفاقی کابینہ کا کوئی ممبر تنخواہ لیتا ہے ، نئی گاڑیوں کی خریداری پر بھی پابندی عائد کی گئی مگر جب سے پنجاب اسمبلی میں تنخواہوں میں اضافے کا قانون پاس کیا گیا تو اسپیکر سردار ایاز صادق سے تمام پارٹیوں کے ارکان نے درخواستیں دیں کہ تنخواہیں بڑھائی جائیں ، اس معاملے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف میں میڈیا میں تو تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کر رہی ہے مگر پی ٹی آئی کے 67ارکان نے تحریری طور پر اسپیکر کو یہ درخواست دی تھی کہ تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں جو اضافہ کیا گیا ہے ،اضافی تنخواہ لینے سے تحریک انصاف نے انکار بھی نہیں کیا۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تنخواہوں میں تحریک انصاف کی تنخواہ اضافہ کیا جنید اکبر کے ارکان گنڈا پور کے بعد

پڑھیں:

17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر

چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر کمیٹیوں سے استعفے جمع کرا رہے ہیں، کچھ لوگوں کے استعفے بعد میں آئیں گے تو وہ بعد میں جمع کرا دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے ہیں آج جمع کراؤں گا۔ چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر کمیٹیوں سے استعفے جمع کرا رہے ہیں، کچھ لوگوں کے استعفے بعد میں آئیں گے تو وہ بعد میں جمع کرا دیں گے۔ سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اعظم خان سواتی، ڈاکٹر زرقہ سہروردی، عون عباس بپی کے استعفے آج جمع کرا دیئے ہیں، محسن عزیز، فیصل جاوید، مشعال یوسفزئی، فلک ناز چترال کا استعفیٰ بھی میرے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوزیہ ارشد، ڈاکٹر ہمایوں مہمند، نور الحق قادری، ذیشان خانزادہ کا استعفیٰ بھی آگیا ہے، علامہ ناصر عباس کا استعفیٰ بھی آگیا ہے، وہ بھی آج جمع کرادوں گا۔ سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سینیٹر دوست محمد خان، روبینہ ناز، سیف اللہ خان نیازی کا استعفیٰ میرے پاس ہے، پارٹی قیادت کی ہدایت ہے جتنے استعفے آگئے وہ جمع کرائیں، ہم اس پرعمل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بغیر بھی کمیٹیاں چل سکتی ہیں تاہم ہم اس کا حصہ نہیں ہیں، ہمارے بغیر کمیٹیوں کا کورم بھی پورا ہوسکتا ہے، تاہم ہم نے فائدہ نقصان نہیں دیکھنا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے، علی امین گنڈا پور
  • بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
  • 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • علی امین کی آج پھر عمران خان سے ملاقات کےلیے اڈیالہ جیل آمد متوقع، سیکیورٹی اسٹاف اڈیالہ پہنچ گیا
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • کراچی، نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص جاں بحق
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج