فلسطینی دستاویزی فلم ’’نو لینڈ‘‘ آسکر کے لیے نامزد
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فلمی دنیا کے بڑے انعام آسکر کے لیے فلسطینی دستاویزی فلم ’’نو لینڈ‘‘ کو نامزد کردیا گیا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق فلم کے ہدایت کاروں میں چار اسرائیلی باسل ادرا، ہمدان بالل، یوول ابراہم اور ریچل سزور شامل ہیں، دستاویزی فلم کی کہانی مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان عدرا کے گرد گھومتی ہے جو اسرائیلی فوج کے قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔
فلم نے پری آسکر ایوارڈز میں بھی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ سینما آئی آنرز کی طرف سے بہترین فلم ، آئی ڈی اے کی طرف سے بہترین فلم اور ہدایت کاری کا ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔ نیز برلن میں بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
واشنگٹن:امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔
یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔
محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔
اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔